واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیر اعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی کا کہنا ہے کہ افغانستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانے پاکستان کو غیر محفوظ بنا رہے ہیں۔
نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق معروف امریکی تھنک ٹینک کارنیگی انڈوومنٹ فار انٹرنیشنل پیس میں گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی طارق فاطمی کا کہنا تھا کہ منفرد مقام و حیثیت کے حامل پاکستان کو کسی بھی غیر م±لکی یا علاقائی عدسے سے نہیں دیکھا جانا چاہئے۔
طارق فاطمی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانے پاکستان کو غیر محفوظ بنا رہے ہیں، امریکا پاکستان کو کسی بھی غیر ملکی یا علاقائی عدسے سے دیکھنے کے بجائے آزادانہ طور پر دیکھے۔
وزیر اعظم کے معاونِ خصوصی نے پاک امریکا تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینے سے متعلق مواقع کو اجاگر کرتے ہوئے کہاکہ امریکی سرمایہ کار پاکستان کا دورہ کریں اور میسر مواقع سے استفادہ کریں۔
طارق فاطمی کا کہنا تھا کہ چیلنجز کے باوجود پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے ایک امید افزا اور منافع بخش منزل ہے۔
قبل ازیں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی نے واشنگٹن میں امریکی کانگریس کے ریپبلکن اور ڈیموکریٹ رہنماو¿ں سے ملاقاتیں کر کے پاک امریکا تعلقات، دوطرفہ تعاون اور معاشی تعلقات کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی۔

9 سالہ بچے کے قتل کا معمہ حل،چچا نے بدفعلی کے بعد پھندا لگا کر مار دیا

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: طارق فاطمی کا کہنا پاکستان کو

پڑھیں:

ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا کی تاریخ میں تارکین وطن کی تعداد میں کمی لا رہے ہیں، تارکین وطن کے داخلے سے ملک کے مفادات کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سفید افریقیوں کو جنوبی افریقہ میں نسل کشی کا خطرہ ہے، فی الحال پناہ گزینوں کی سالانہ حد ایک لاکھ 25 ہزار مقرر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی۔ آئندہ سال امریکا آنے والے صرف 7 ہزار 500 تارکین وطن ویزا کے اہل ہوں گے، 1980ء کے ریفیوجی ایکٹ کے بعد پہلی بار اتنی کم ترین حد مقرر کی گئی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کی تاریخ میں تارکین وطن کی تعداد میں کمی لا رہے ہیں، تارکین وطن کے داخلے سے ملک کے مفادات کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سفید افریقیوں کو جنوبی افریقہ میں نسل کشی کا خطرہ ہے، فی الحال پناہ گزینوں کی سالانہ حد ایک لاکھ 25 ہزار مقرر ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے سفید فام جنوبی افریقیوں کو ترجیح دینے کا اعلان کیا، امریکی تاریخ میں مخصوص قومیتوں کے خلاف امتیازی قوانین پہلے بھی بنائے گئے، نئے قانون کے تحت مہاجرین کو سخت سکیورٹی جانچ سے گزرنا ہوگا۔امریکی وزارت خارجہ اور ہوم لینڈ سکیورٹی کی منظوری لازم قرار دی گئی، ٹرمپ نے جون میں غیر ملکیوں کی داخلے سے متعلق نیا فرمان جاری کیا تھا۔ٹرمپ کے اقدام پر انسانی حقوق تنظیموں نے شدید تنقید کا اظہار کیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کا نیا اقدام امریکی امیگریشن پالیسی کو مزید محدود کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان انٹرنیشنل پراپرٹی ایکسپوکےچیف آرگنائزرعمران خٹک کی جدہ میں سید مسرت خلیل سے خصوصی گفتگو
  • جماعت اسلامی کا مینار پاکستان پر ہو نے والا اجتماع عام تاریخی ہو گا،ڈاکٹر طارق سلیم
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی
  • خیبرپختونخوا کابینہ ممبران کے محکموں کا باضابطہ اعلامیہ جاری،شفیع اللہ جان معاون خصوصی برائے اطلاعات مقرر
  • پاکستان نے افغان ترجمان کا گمراہ کن بیان مسترد کردیا، وزارت اطلاعات
  • تیسرا ٹی ٹوئنٹی: پاکستان کا جنوبی افریقا کیخلاف ٹاس جیت کر بولنگ کا فیصلہ
  • مشرقی محاذ پر بھارت کو جوتے پڑے تو مودی کو چپ لگ گئی: خواجہ آصف
  • بھارت ہمیں مشرقی اور مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے،خواجہ آصف
  • ٹرمپ کا انتخابات سے متعلق حکم نامے کا اہم حصہ کالعدم
  • سوڈان، امریکی ایجنڈا و عرب امارات کا کردار؟ تجزیہ کار سید راشد احد کا خصوصی انٹرویو