افغانستان میں دہشتگردوں کے ٹھکانے پاکستان کو غیر محفوظ بنا رہے ہیں:طارق فاطمی کی امریکی تھنک ٹینک سے گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیر اعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی کا کہنا ہے کہ افغانستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانے پاکستان کو غیر محفوظ بنا رہے ہیں۔
نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق معروف امریکی تھنک ٹینک کارنیگی انڈوومنٹ فار انٹرنیشنل پیس میں گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی طارق فاطمی کا کہنا تھا کہ منفرد مقام و حیثیت کے حامل پاکستان کو کسی بھی غیر م±لکی یا علاقائی عدسے سے نہیں دیکھا جانا چاہئے۔
طارق فاطمی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانے پاکستان کو غیر محفوظ بنا رہے ہیں، امریکا پاکستان کو کسی بھی غیر ملکی یا علاقائی عدسے سے دیکھنے کے بجائے آزادانہ طور پر دیکھے۔
وزیر اعظم کے معاونِ خصوصی نے پاک امریکا تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینے سے متعلق مواقع کو اجاگر کرتے ہوئے کہاکہ امریکی سرمایہ کار پاکستان کا دورہ کریں اور میسر مواقع سے استفادہ کریں۔
طارق فاطمی کا کہنا تھا کہ چیلنجز کے باوجود پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے ایک امید افزا اور منافع بخش منزل ہے۔
قبل ازیں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی نے واشنگٹن میں امریکی کانگریس کے ریپبلکن اور ڈیموکریٹ رہنماو¿ں سے ملاقاتیں کر کے پاک امریکا تعلقات، دوطرفہ تعاون اور معاشی تعلقات کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی۔
9 سالہ بچے کے قتل کا معمہ حل،چچا نے بدفعلی کے بعد پھندا لگا کر مار دیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: طارق فاطمی کا کہنا پاکستان کو
پڑھیں:
پاکستان اور افغانستان کے مابین درآمدی اشیاء پر ٹیرف میں کمی کا معاہدہ
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )پاکستان اور افغانستان کے مابین ترجیحی بنیادوں پر تجارتی معاہدہ طے پا گیا جس کے تحت دونوں ممالک ایک دوسرے کی درآمدی اشیاء پر ٹیرف میں نمایاں کمی کریں گے۔ معاہدے پر اسلام آباد میں دستخط کی تقریب منعقد ہوئی جہاں افغان ڈپٹی وزیر تجارت ملا احمد اللہ زاہد اور پاکستان کے سیکرٹری تجارت جواد پال نے معاہدے پر دستخط کیے۔معاہدے کے تحت دونوں ممالک نے ٹیرف کی شرح 60 فیصد سے کم کر کے 27 فیصد تک لانے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ اقدام دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے اور خطے میں اقتصادی تعاون بڑھانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ معاہدہ یکم اگست 2025 ء سے نافذ العمل ہوگا اور ابتدائی طور پر ایک سال کے لیے موثر رہے گا۔معاہدے کے تحت پاکستان افغانستان سے درآمد کیے جانے والے انگور، انار، سیب اور ٹماٹر پر ڈیوٹی کم کرے گا، جبکہ افغانستان پاکستان سے آنے والے آم، کینو، کیلے اور آلو پر ٹیرف میں کمی کرے گا۔