WE News:
2025-09-18@16:16:39 GMT

بھارتی سنسر بورڈ نے فلم ’سنتوش‘ پر پابندی کیوں لگائی؟

اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT

بھارتی سنسر بورڈ نے فلم ’سنتوش‘ پر پابندی کیوں لگائی؟

ایوارڈ یافتہ فلم ’سنتوش‘ جو بدسلوکی، ذات پات کے امتیاز اور اسلاموفوبیا کی جرات مندانہ عکاسی کے لیے بین الاقوامی شہرت حاصل کرچکی ہے، کو بھارت کی سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن (CBFC) نے ریلیز کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔

یہ فیصلہ بھارت میں سنسرشپ اور فنونِ لطیفہ کی آزادی پر سوالات اٹھاتا ہے۔ برطانوی ںژاد پاکستانی اداکار رض احمد نے شائقین سے اس فلم کی حمایت کرنے کی اپیل کی ہے۔ ’دی گارڈین‘ کی رپورٹ کو اپنے انسٹا گرام اسٹوری پر شیئر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ وہ فلم دیکھنے جائیں جسے وہ نہیں چاہتے کہ آپ سب دیکھیں۔

مزید پڑھیں: سرمد کھوسٹ کی فلم ’زندگی تماشا‘ آج یوٹیوب پر ریلیز کی جائے گی

برطانوی نژاد بھارتی فلمساز سندھیہ سوری کی ہدایت کاری میں بننے والی ’سنتوش‘ ایک نوجوان بیوہ کی کہانی ہے جو ایک خیالی شمالی بھارتی شہر میں پولیس فورس جوائن کرتی ہے اور وہ ایک دلت لڑکی کے قتل کی تحقیقات کرتی ہے۔ یہ فلم پولیس کی زیادتیوں، دلتوں کے خلاف امتیازی نظام اور خواتین کے ساتھ خاص طور پر پسماندہ کمیونٹیز سے تعلق رکھنے والی خواتین کے ساتھ ہونے والے بدسلوکی کو گہرائی سے اجاگر کرتی ہے۔

Santosh represents everything that the ruling party fears; that’s why they banned this film.

https://t.co/9l5mUzmq6F pic.twitter.com/FqfjMfgJpC

— Nakshatra (@ghalibkakhayal) March 27, 2025

فلم بھارت میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت کو بھی سامنے لاتی ہے۔ ’سنتوش‘ کو اس کی واضح اور بے باک حقیقت پسندی کے لیے بین الاقوامی سطح پر سراہا گیا ہے۔ فلم کانز فلم فیسٹیول میں پریمیئر ہوئی اور تنقیدی تعریفیں حاصل کیں، اور اسے آسکرز کی بہترین بین الاقوامی فیچر کیٹیگری کے لیے برطانیہ کی آفیشل سبمیشن کے طور پر منتخب کیا گیا۔

مزید پڑھیں: غالب، گلزار اور نصیرالدین شاہ

’سنتوش‘ کو بی اے ایف ٹی اے میں بہترین ڈیبیو فیچر کے لیے نامزد کیا گیا اور مرکزی اداکارہ شہانہ گوسوامی کو ایشین فلم ایوارڈز میں بہترین اداکارہ کا اعزاز حاصل ہوا۔ تاہم، بھارتی سامعین کے لیے یہ فلم سینما گھروں میں دیکھنا مشکل ہو سکتا ہے کیونکہ CBFC نے اس کی ریلیز کی منظوری دینے سے انکار کیا ہے۔

فلم اسکرپٹ کی بھارت میں فلمبندی کے لیے پہلے ہی منظوری دی جا چکی تھی، لیکن سنسر بورڈ نے بعد میں ایسی کٹوتیوں کا مطالبہ کیا جنہیں سوری نے ’ناممکن‘ قرار دیا کیونکہ ان سے فلم کا پیغام متاثر ہوتا۔ سوری نے ’دی گارڈین‘ کو بتایا کہ یہ سب کے لیے حیرت انگیز تھا کیونکہ مجھے نہیں لگتا کہ یہ مسائل بھارتی سنیما کے لیے نئے تھے یا پہلے کسی فلم نے ان پر بات نہیں کی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ ان کی فلم پولیس کے رویے پر تنقید کرتی ہے، لیکن یہ ان مین اسٹریم بھارتی پولیس فلموں کی طرح تشدد کو شہرت نہیں دیتی جو اکثر دکھائی دیتی ہیں۔ بھارت میں جہاں مسلمانوں یا پاکستان مخالف جذبات والی فلمیں مقبول ہو رہی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آسکرز ایوارڈ یافتہ فلم ’سنتوش‘ بھارت کانز فلم فیسٹیول مسلمانوں

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بھارت کانز فلم فیسٹیول بھارت میں کرتی ہے کے لیے

پڑھیں:

کیا بھارت آپریشن سندور جیت گیا تھا؟ بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ اپنی ہی ٹیم کے کھلاڑیوں پر برس پڑے

بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگونت سنگھ مان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی،  بی جے پی اور اپنی ہی ٹیم کے کھلاڑیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیا ہم نے آپریشن سندور جیت لیا تھا، جو پاکستانی کرکٹرز سے ہاتھ نہیں ملائے؟

بھگونت سنگھ مان کا کہنا تھا کہ بی جے پی کی پالیسی پاکستان کے خلاف ہے یا لوگوں کے خلاف ہے۔ بی جے پی اور اس کی ٹرول آرمی جسے چاہے غدار قرار دیتی ہے۔ پاکستان سے کسی فنکار کو فلم میں کام کرنے کے لیے لیا گیا جو پہلگام واقعے سے پہلے کی شوٹنگ ہے تو کہا گیا وہ فلم ریلیز نہیں ہونے دیں گے ورنہ اس کو ملک کاغدار کہیں گے کیونکہ پاکستان سے ہم نے کوئی تعلق نہیں رکھنا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جو کل میچ ہوا، اس کا پروڈیوسر امیت شاہ کا بیٹا ہے اور بھارتی میڈیا کہہ رہا ہے کہ پاکستانی کرکٹرز سے ہاتھ نہیں ملائے، کیا ہم نے آپریشن سندور جیت لیا تھا۔

بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان کے ساتھ کھیلے تو ہیں، کیچ تو پکڑے ہیں، چھکے انہوں نے بھی مارے آپ نے بھی مارے۔ یاتو ایسے ہوا ہو کہ آپ نے کہا ہو ہم اس گیند کو ہاتھ نہیں لگاتے اس کو پاکستان کا بلا لگا ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اگر پاکستان نے ایشیا کپ کا بائیکاٹ کیا تو ایونٹ کو مالی طور پر کتنا نقصان ہوسکتا ہے؟

انہوں نے مزید کہا کہ سمجھ نہیں آتا میچ کرانے کی کیا مجبوری تھی، میچ کھیلنے کا حصہ تو پاکستان کو بھی جائےگا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے کرتارپور راہداری کا معاملہ بھی اٹھایا اور کہا کہ سرداروں سے کیا قصور ہو گیا  ہے کہ انہیں عبادت کے لیے پاکستان نہیں جانے دیتے؟ اگر میچ کھیل سکتے ہیں تو کرتار پور عبادت کے لیے جانے دینے میں کیا حرج ہے؟ کیا سارا کچھ آپ کی مرضی سے چلے گا؟

مزید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے بھگونت مان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں آفت آئی تو ایک منٹ میں پیسہ پہنچ گیا حالنکہ وہ ہمیں لوٹنے آتے رہے، پنجاب میں آفت آئی کروڑوں روپے کا اعلان کیا گیا مگر ابھی تک ایک پیسہ نہیں آیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امیت شاہ بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگوانت سنگھ مان بھگوانت سنگھ مان پاک بھارت میچز پاکستانی کرکٹ

متعلقہ مضامین

  • یوٹیوب پر نماز روزے کی بات کرتی ہوں تو لوگ حمائمہ کا نام لیتے ہیں، دعا ملک
  • زبردستی ہاتھ ملانے کا کوئی قانون موجود نہیں، بھارتی بورڈ کی نئی منطق
  • ’میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتری پاکستان کیوں نہیں جا سکتے؟‘
  • بھارت کے ہندوتوا پرست متعصب دماغوں کی کرکٹ پر دھونس جاری رہے گی یا نہیں؛ فیصلہ کی گھڑی آگئی
  • سکھوں نے کینیڈا میں بھارتی قونصلیٹ کے گھیراؤ کا اعلان کیوں کیا؟
  • مشاہد حسین سید کا پاکستان کو بھارت کے ساتھ نہ کھیلنے کا مشورہ
  • ایشیا کپ  کھیلنا ہے یا نہیں؛ پی سی بی آج فیصلہ کرےگا
  • بھارتی کرکٹ ٹیم یا بی جے پی کا اشتہاری بورڈ
  • کیا بھارت آپریشن سندور جیت گیا تھا؟ بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ اپنی ہی ٹیم کے کھلاڑیوں پر برس پڑے
  • پاکستانی ٹیم سے ہاتھ نہ ملانے پر بھارتی بورڈ کا موقف سامنے آگیا