پیکا ایکٹ کے درج مقدمے میں گرفتار صحافی فرحان ملک کی درخواست ضمانت مسترد
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
کراچی کی مقامی عدالت نے صحافی فرحان ملک کی پیکا ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں درخواست ضمانت مسترد کردی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ کراچی شرقی یسریٰ اشفاق نے فرحان ملک کی درخواست ضمانت مسترد ہونے پر فیصلہ سنایا۔
واضح رہے کہ صحافی فرحان ملک کی درخواست ضمانت پر فیصلہ گزشتہ روز محفوظ کیا گیا تھا۔
درخواست ضمانت مسترد ہونے پر فرحان ملک کے وکیل معیز جعفری نے کہاکہ ہم اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پیکا ایکٹ درخواست ضمانت مسترد صحافی فرحان ملک مقدمہ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پیکا ایکٹ درخواست ضمانت مسترد صحافی فرحان ملک وی نیوز درخواست ضمانت مسترد صحافی فرحان ملک فرحان ملک کی
پڑھیں:
کراچی: اے وی ایل سی کے دفتر سے شہری بازیاب، اغوا میں ملوث 5 پولیس اہلکار گرفتار
کراچی:ملیرکینٹ پولیس نے خواجہ اجمیر نگری میں واقع اے وی ایل سی پولیس کے دفتر پر چھاپہ مارکر مغوی شخص کو بازیاب کرکے اغوا میں ملوث اے وی ایل سی پولیس کے سب انسپکٹر سمیت 5 پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق ملیرکینٹ پولیس نے خفیہ اطلاع پرخواجہ اجمیر نگری میں واقع اے وی ایل سی پولیس کے دفتر پر چھاپہ مارکرمغوی شخص کو بازیاب کرکے مغوی کے اغوا میں ملوث اے وی ایل سی پولیس کے سب انسپکٹر سمیت 5 پولیس اہلکاروں کوگرفتارکرلیا۔
ضلع ملیر پولیس کے مطابق بلاول جوکھیو گوٹھ کا رہائشی مغوی مدد علی ولد محمد سومر گھر کے قریب سے لاپتا ہو گیا تھا، تلاش میں ناکامی کے بعد اہلِ خانہ نے فوری طورپر تھانہ ملیرکینٹ سے رجوع کیا، گزشتہ روزملیرکینٹ پولیس نے خفیہ اطلاع پر خواجہ اجمیر نگری میں واقع اے وی ایل سی پولیس کے دفتر پرچھاپہ مارکرمغوی شخص کو بازیاب کرکے اغوا میں ملوث اے وی ایل سی پولیس کے سب انسپکٹرسمیت 5 اہلکاروں کو گرفتار کرلیا۔
گرفتار پولیس اہلکاروں نے تین روز تک مغوی کو اجمیرنگری تھانے کی چھت پررکھا اور اس کے اہلخانہ سے پانچ لاکھ تاوان طلب کیا، ضلع ملیر پولیس کے مطابق گرفتار پولیس اہلکاروں کی شناخت پی سی عبدالغفار، پی سی ریاض، سب انسپکٹر راشد علی، پی سی خالد اور پی سی نعیم کے طور پر ہوئی۔
دوران تفتیش گرفتار پولیس اہلکاروں نے تاوان طلب کرنے اورغیر قانونی حراست میں رکھنے کا اعتراف کیا، کارروائی کے دوران ایک پرائیویٹ شخص کو بھی حراست میں لیا گیا، گرفتاراہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے اورمزید تحقیقات جاری ہیں۔