ناظم امتحانات ظہیر بھٹو—جنگ فوٹو

کراچی میں میٹرک بورڈ کے تحت نویں اور دسویں جماعت کے سالانہ امتحانات 2025ء کا آغاز 8 اپریل سے ہو گا۔

نمائندۂ ’جنگ‘ سے خصوصی گفتگو کے دوران ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے ناظمِ امتحانات ظہیر بھٹو نے کہا ہے کہ چیئرمین بورڈ ڈاکٹر شرف علی شاہ کی ہدایت پر میٹرک کے امتحانات کو شفاف اور نقل سے پاک بنانے کے لیے خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں۔

ناظمِ امتحانات کا کہنا ہے کہ میٹرک بورڈ کراچی کے تحت 8 اپریل سے ہونے والے امتحانات میں تقریباً 3 لاکھ 79 ہزار امیدوار شریک ہوں گے۔

انہوں نے بتایا کہ بورڈ آفس کے آفیسرز امتحانی پرچوں کی ترسیل پر مامور ہوں گے جہاں سے امتحانی مراکز کے سینٹر سپرنٹنڈنٹ اپنے اپنے مراکز کے مہر بند پیکٹس وصول کریں گے۔ 

ظہیر بھٹو نے کہا ہے کہ اس سال امتحانی مراکز کی تعداد تقریباً 520 مقرر کی گئی ہے جبکہ حکومت کی جانب سے دیے گئے تمام سرکاری اسکولوں کو امتحانی مرکز بنایا گیا، تاہم کچھ سرکاری اسکول جہاں فرنیچر نہیں تھا وہاں امتحانی مرکز نہیں بنایا گیا ہے۔

ناظمِ امتحانات نے کہا کہ ایک امتحانی مرکز سینٹر جیل کے اندر بھی بنایا گیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ سائنس کے پرچے صبح ساڑھے 9 بجے جبکہ دوپہر کے ڈھائی بجے ہوں گے، حب سینٹرز کی تعداد 19 ہے جو کراچی کے مختلف 18 ٹاؤنز میں قائم کیے گئے ہیں۔

ظہیر بھٹو نے بتایا ہے کہ بورڈ آفس کے آفیسرز امتحانی پرچوں کی ترسیل پر مامور ہوں گے، حساس امتحانی مراکز 5 ٹاؤنز میں ہیں جن میں لانڈھی، لیاری، اورنگی، بلدیہ اور کیماڑی شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ محکمہ تعلیم کے ڈائریکٹر اسکولز، ایڈیشنل ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر، ڈی ای اوز کے علاوہ ڈائریکٹر جنرل پرائیویٹ اسکولز کی ویجیلنس ٹیمیں اور ان کے افسران 50 ہیں اور بورڈ کے افسران پر اعلیٰ سطح کی ویجیلنس ٹیمیں 20کے قریب تشکیل دی گئی ہیں، ان کے علاوہ سینئر اساتذہ کرام پر مشتمل ویجیلنس ٹیمیں بھی بنائی گئی ہیں جو امتحانات کے دوران سینٹر پر موجود رہیں گی۔ 

ظہیر بھٹو نے کہا ہے کہ امتحانی مراکز کے اندر موبائل فون لانا سختی سے منع ہو گا، امتحانی مراکز کے اطراف میں امتحان کے دوران فوٹو اسٹیٹ مشینیں استعمال کرنے پر مکمل پابندی عائد کرنے کے ضمن میں کمشنر کراچی کو خط لکھا جائے گا جس میں ان سے درخواست کی جائے گی کہ سینٹر کے اطراف دفعہ 144 نافذ کی جائے، اس کے علاوہ کے الیکٹرک کو امتحانات کے دوران بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کے سلسلے میں خط ارسال کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بورڈ نے تمام طلباء و طالبات اور اساتذہ کی آسانی کے لیے آن لائن کمپیوٹرائزڈ ایڈمٹ کارڈز پورٹل پر اپ لوڈ کر دییے ہیں۔ 

ناظمِ امتحانات ظہیر بھٹو کے مطابق اگر کسی اسکول کو آن لائن ایڈمٹ کارڈ نکالنے میں کوئی پریشانی آ رہی ہے تو اسکول سربراہان یا ان کے مجاز نمائندے اپنے شناختی کارڈ کی فوٹو کاپی، آفس کارڈ اور اتھارٹی لیٹر کے ہمراہ بورڈ آفس میں کمرہ نمبر 24 سے ایڈمٹ کارڈ کی PDF حاصل کر سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: امتحانات ظہیر بھٹو امتحانی مراکز کے دوران مراکز کے نے کہا ہوں گے

پڑھیں:

چین سب سے جدید اور متحرک مارکیٹ کے طور پر ترقی کر رہا ہے،سیمنز اے جی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین رولینڈ  بش

چین سب سے جدید اور متحرک مارکیٹ کے طور پر ترقی کر رہا ہے،سیمنز اے جی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین رولینڈ  بش

بیجنگ :کچھ عرصہ قبل چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں بین الاقوامی کاروباری برادری کے نمائندوں سے ملاقات کی تھی ، جن میں جرمنی کے سیمنز اے جی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے
چیئرمین رولینڈ بش شامل تھے۔

حال ہی میں چائنا میڈیا گروپ  کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ یہ ملاقات بہت حوصلہ افزا رہی ۔ان کا کہنا تھا کہ اس ملاقات میں  چینی صدر شی جن پھنگ کی شرکت   سے  مارکیٹ کو مزید کھولنے اور غیر ملکی  صنعتی و  کاروباری اداروں کا چین میں سرمایہ کاری اور کاروبار کرنے کا خیرمقدم کرنے کا پیغام دیا گیا۔

رولینڈ بش  کے مطابق بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر توجہ مرکوز کرنے اور ترقی پذیر ممالک   کے لئے قدر پیدا کرنے کے لئے اہم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کیونکہ بیلٹ  اینڈ روڈ انیشی ایٹو ترقی پذیر ممالک کے درمیان رابطوں کی تکمیل کے حوالے سے مددگار ہے اور  تجارت کو آسان بنانے اور مارکیٹ کے کھلے پن کو فروغ دینے کے لئے نہایت اہم ہے.اس کے علاوہ یہ  تحفظ پسندی کی مخالفت کرتا ہے اور عالمی معیشت کو تیزی سے ترقی دینے میں مدد کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیمنز 150 سال سے زائد عرصے سے چینی مارکیٹ میں موجود ہے۔ اس وقت، سیمنز کے چین میں 30،000 ملازمین ہیں، جن میں سے 5،000 آر اینڈ ڈی  سیکٹر میں مصروف عمل ہیں. سیمنز کے پاس 12,000 فعال پیٹنٹ ہیں اور مستقبل میں سیمنز  کمپنی نا صرف  چین کے لئے  مزید موزوں مصنوعات تیار کرنا جاری رکھےگی  بلکہ مناسب موقع پر ان مصنوعیات کو پوری دنیا میں متعارف  بھی کروائےگی .

بش کے مطابق  سیمنز  کے لئے  چین دنیا  میں  سب سے بڑی مارکیٹوں میں سے ایک ہے  اور کمپنی نے کبھی بھی چینی مارکیٹ سے دستبرداری پر غور نہیں کیا ۔ان کا کہنا تھا کہ   چین سب سے جدید اور متحرک مارکیٹ کے طور پر ترقی کر رہا ہے  اور اگر سیمنز بین الاقوامی سطح پر مسابقتی عمل میں  رہنا چاہتا ہے  تو اسے  چین مین مقابلہ کرنا ہوگا.

ان کا کہان تھا کہ چین میں  شاندار ٹیلنٹ موجود ہے ۔ اس وقت، چین نئے معیار کی پیداواری  قوتوں کو فروغ دے رہا ہے، جو کئی سالوں کی ترقی کا تسلسل ہے.

سی ایم جی کو دیے گئے اس خصوصی انٹرویو میں مسٹر رولینڈ بش نے کہا کہ چین دنیا کی جدید ترین مارکیٹوں میں سے ایک ہے او ر چین  کے اعلیٰ معیار کے کھلے پن میں  وسعت  غیر ملکی کاروباری اداروں کے لئے اچھے مواقع فراہم کرتی ہے۔ مسٹر بش  نے   چین کی مستقبل کی ترقی پر اعتماد  کا اظہار کیا ۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں شدید غذائی قلت سے بچوں کی حالت تشویشناک، امدادی مراکز بند، عالمی برادری خاموش
  • آئندہ مالی سال 26-2025ء کے سالانہ ترقیاتی پلان کے اہم اہداف طے
  • جامعہ کراچی میں 36 انچ کی پانی کی پائپ لائن پھٹ گئی
  • آئندہ مالی سال 26-2025 کے سالانہ ترقیاتی پلان کے اہم اہداف طے
  • میٹرک کی طالبہ سے شادی کا جھانسا دے کر متعدد بار زیادتی، ویڈیو بھی بنالی
  • رواں مالی سال معاشی نمو کا ہدف حاصل نہ ہو سکا، اقتصادی سروے کو حتمی شکل دیدی گئی
  • چین سب سے جدید اور متحرک مارکیٹ کے طور پر ترقی کر رہا ہے،سیمنز اے جی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین رولینڈ  بش
  • نیشنز لیگ فائنل: دنیائے فٹبال کے دو عظیم ستارے کل آمنے سامنے ہونگے
  • اٹلی کے قومی دن کی تقریب،خاتونِ اوّل آصفہ بھٹو کی شرکت
  • عبوری حکومت کا بنگلہ دیش میں آئندہ عام انتخابات اگلے سال اپریل میں منعقد کرنے کا اعلان