سندھ بلڈنگ، ڈی جی اسحاق کھوڑو کے دعوے جھوٹ کا پلندہ نکلے
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
اورنگزیب علی خان کا نام غیر قانونی عمارتوں کی تعمیر میں مضبوط ڈھال سمجھا جاتا ہے
ناظم آباد نمبر 2پلاٹ نمبر G 1اور B18 میںپرانی عمارتوں پر بالائی منزلوں کی تعمیر
ناجائز تعمیرات پر موقف لینے کی کوشش ،ڈی جی اسحاق کھوڑو سے رابطہ ممکن نہ ہو سکا
ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اسحاق کھوڑو نے دعویٰ کیا ہے کہ شہر بھر میں جاری تعمیرات بلڈنگ قوانین کے مطابق ہیں۔ جرأت سروے ٹیم نے انتھک محنت سے شہر بھر میں زمین پر موجود خلاف ضابطہ بننے والی سینکڑوں عمارتوں کی تصاویر اور مکمل تفصیلات حاصل کرلی ہیں ۔ دستیاب شواہد میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ڈی جی کے دعوے جھوٹ کا پلندہ ہیں ۔ڈی جی کی لا علمی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بلڈنگ افسران ذاتی مفادات کے حصول کی خاطر ملکی محصولات کو بھاری نقصان پہنچا کر غیر قانونی دھندوں کی سرپرستی میں ملوث ہیں جس کی ایک مثال وسطی پر قابض بلڈنگ انسپکٹر اورنگزیب علی خان ہے جس نے نہ صرف ناظم آباد کے رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات شروع کر وا رکھی ہیں بلکہ ساتھ ہی ساتھ کمزور بنیادوں کی پرانی عمارتوں پر بالائی منزلوں کی تعمیر بھی شروع کروا دی ہیں۔ ملنے والی اطلاعات کے مطابق اورنگزیب علی خان کا نام غیر قانونی عمارتوں کی تعمیر میں مضبوط ڈھال سمجھا جاتا ہے اس وقت بھی زیر نظر تصاویر میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ناظم آباد نمبر 2 پلاٹ G1 کی پرانی عمارت پر پانچویں اور B18کی کمزور عمارت پر چھٹی منزل کی تعمیر اورنگزیب کے حفاظتی پیکیج میں ڈی جی اسحاق کھوڑو کے خود ساختہ قائم کردہ بلڈنگ قوانین کے عین مطابق جاری ہیں جو انسانی جانوں کیلئے انتہائی خطرناک ہیں۔ این او سی ماسٹر پلان اور بلڈنگ قوانین کے مطابق جاری تعمیرات پر موقف لینے کے لئے ڈی جی اسحاق کھوڑو سے رابط کرنے کی کئی بار کوشش کی گئی مگر رابطہ ممکن نہ ہو سکا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: ڈی جی اسحاق کھوڑو کی تعمیر
پڑھیں:
چین نے دریائے براہمپترہ پر ڈیم کی تعمیر شروع کردی، بھارت میں تشویش
چین کی جانب سے دریائے برہمپترہ پر ڈیم کی تعمیر کا آغاز کردیا ہے، جس پر بھارت کو تشویش لاحق ہو گئی ہے۔
آپریشن سندور میں بدترین ناکامی کے بعد بھارت کو سفارتی میدان میں ایک اور زخم کا سامنا ہے۔ لداخ اور ارو ناچل پردیش کے بعد چین بھارت کشیدگی میں ایک نئے باب کا اضافہ ہو چکا ہے۔
بھارت کی آبی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے چین نے دریائے براہمپترہ پر کنٹرول کی تیاری شروع کردی ہے، جو کہ علاقائی پانی کی سیاست میں بھارت کی پسپائی کا آغاز ہے۔ ماہرین چین کے اس ڈیم منصوبے کو بھارت کی ناکامی کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
این ڈی ٹی وی ورلڈ کے مطابق چین نے تبت اور بھارت سے گزرنے والے براہمپترہ دریا پر میگا ڈیم کی تعمیر شروع کر دی ہے، جس کی افتتاحی تقریب میں وزیراعظم لی چیانگ نے بھی شرکت کی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈیم سے بجلی کی فراہمی تبت اور دیگر خطوں کے لیے یقینی بنائی جائے گی۔ نیا ڈیم چین کے تھری گورجز سے بھی بڑا ہے، جس سے بھارت میں لاکھوں لوگوں کی زندگیوں پر سنگین اثرات متوقع ہیں۔
منصوبے میں 5 ہائیڈرو پاور اسٹیشنز بنائے جائیں گے، جس سے سرمایہ کاری 1.2 ٹریلین یوان تک پہنچنے کا امکان ہے۔ ڈیم کی تکمیل کے بعد بھارت کے لاکھوں شہریوں کو سنگین ماحولیاتی اور آبی خطرات لاحق ہونے کا خدشہ ہے۔
سندھ طاس معاہدہ ختم کر کے بھارت پانی کی لڑائی چاہتا تھا، مگر چین نے بھارت کو اس کی ہی حکمت عملی کا مزہ چکھا دیا ہے۔ بھارت کی آبی جنگ چھیڑنے کی سازش اسی کے گلے پڑ گئی ہے۔ چین نے براہمپتر ہ پر ڈیم کا آغاز کرکے بھارتی عزائم کا منہ توڑ جواب دیا ہے۔