اپوزیشن کا عید کے بعد احتجاج تاحال غیر یقینی صورتحال کا شکار، جماعت اسلامی نے معذرت کرلی
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
اسلام آباد:اپوزیشن الائنس کی جانب سے عید کے بعد احتجاجی تحریک شروع کرنے کا معاملہ تاحال غیر یقینی صورتحال کا شکار ہے۔ ذرائع کے مطابق الائنس اب تک اپنے بنیادی تنظیمی ڈھانچے کو مکمل نہیں کر سکا اور مختلف تجاویز پر غور جاری ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق الائنس کے تنظیمی ڈھانچے کی تکمیل نہ ہونے کے باعث عید کے بعد احتجاجی تحریک کو حتمی شکل نہیں دی جا سکی۔ دوسری جانب، جماعت اسلامی نے اپوزیشن الائنس میں باضابطہ شمولیت سے معذرت کر لی ہے اور وہ علیحدہ احتجاجی تحریک چلانے میں دلچسپی رکھتی ہے۔
اپوزیشن الائنس نے جماعت اسلامی کو اسلام آباد میں مشترکہ احتجاج کی تجویز دی تھی، جبکہ جماعت اسلامی کو راولپنڈی میں احتجاج کرنے کی تجویز دی گئی، تاہم جماعت اسلامی نے اس حوالے سے کوئی حتمی جواب نہیں دیا۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن اتحاد کے چیئرمین محمود خان اچکزئی ہوں گے، جبکہ صدر کا عہدہ جمیعت علمائے اسلام کو دیا جائے گا۔ اتحاد میں شامل ہر جماعت کا ایک نمائندہ بطور نائب صدر کام کرے گا۔ انفارمیشن سیکرٹری یا ترجمان کے لیے مصطفی نواز کھوکھر کا نام زیر غور ہے، جبکہ جنرل سیکرٹری کا عہدہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ حامد رضا کو دیے جانے کا امکان ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی
پڑھیں:
پاکستان میں حاملہ خواتین کی شرح اموات دیگر اسلامی ممالک سے زیادہ ہے، پاپولیشن کونسل
اسلام آباد:
پاپولیشن کونسل نے کہا کہ پاکستان میں حاملہ خواتین کی شرح اموات سعودی عرب، کویت، انڈونیشیا اور ملائیشیا سمیت دیگر اسلامی ممالک میں سب سے زیادہ ہے۔
اسلامی نظریاتی کونسل اور پاپولیشن کونسل کے اشتراک سے وسائل وآبادی میں توازن کے موضوع پر مشاورتی اجلاس منعقد ہوا جہاں پاپولیشن کونسل نے بتایا کہ پاکستان میں ہر سال 11 ہزار خواتین بوجہ حمل و زچگی موت کا شکار ہو جاتی ہیں۔
پاپولیشن کونسل نے کہا کہ پاکستان میں حاملہ خواتین کی شرح اموات دیگر اسلامی ممالک بشمول انڈونیشیا، بنگلہ دیش، ملائیشیا، ایران، کویت اور سعودی عرب میں سب سے زیادہ ہے اور پاکستان میں 1000 میں سے 62 بچے ایک سال کی عمر سے پہلے ہی موت کا شکار ہو جاتے ہیں۔
اسی طرح پاکستان میں پانچ سال سے کم عمر 40 فیصد بچوں کا قد عمر کے لحاظ سے مناسب نہیں اور 18 فیصد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں اور 29 فیصد بچے وزن کی کمی کا شکار ہیں، پاپولیشن کونسل کے مطابق پاکستان میں ہر تیسرا بچہ اسکول سے باہر ہے۔
پاپولیشن کونسل نے مطالبہ کیا کہ علمائے کرام قران و سنت کی روشنی میں درس دیں کہ دو سال تک ماں بچے کو دودھ پلائے اور بچوں کی پیدائش کے درمیان وقفہ ماں اور بچے کے لیے مفید ہے۔
کونسل کا کہنا تھا کہ وقفے سے ماؤں اور نومولود بچوں کی شرح اموات میں بھی کمی واقع ہوتی ہے۔
Tagsپاکستان