عید سے پہلے سکیورٹی کے مؤثر انتظامات
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
سٹی42: عید الفطر سے پہلے راولپنڈی میں پولیس نے موثر سیکورٹی انتظامات کر لئے ہیں۔
راولپنڈی پولیس کے 5000 سے زائد افسر ڈیوٹی سرانجام دیں گے،
700 سے زائد مساجد، امام بارگاہوں اور کھلے مقامات پر عید کے اجتماعات کے لیے خصوصی سیکورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔
عید کے دنوں میں شہر بھر میں ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کے لیے ٹریفک پولیس کے 600 سے زائد افسران ٹریفک ڈیوٹی سرانجام دیں گے۔
سٹی @ 10 ، 29 مارچ ،2025
ون ویلنگ کی روک تھام کے لیے ٹریفک پولیس کی خصوصی پکٹس لگائی گئی ہیں۔
پبلک مقامات، پارکس اور قبرستانوں کی سیکورٹی پر 600 سے زائد پولیس افسران تعینات کیے گئے ہیں۔
چاند رات پر شرپسند اور جرائم پیشہ عناصر کی روک تھام کے لیے 30 خصوصی پکٹس قائم کی ہیں۔
خصوصی پکٹس پر 400 سے زائد افسران ڈیوٹی کے فرائض سرانجام دیں گے،۔
ایلیٹ فورس، لیڈیز پولیس، ڈولفن فورس اور محافظ سکواڈ بھی فرائض سرانجام دیں گے،
پھلوں اور سبزیوں کی آج کی ریٹ لسٹ -ہفتہ 29 مارچ, 2025
چاند رات اور عیدالفطر کے موقع پر تھانوں کی موبائلز اور موٹر سائیکل سکواڈ علاقہ میں خصوصی گشت کے فرائض سرانجام دیں گے،
سی پی او سید خالد ہمدانی نے بتایا کہ عید الفطر کے موقع پر فوک پروف سیکورٹی انتظامات کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے،۔ انہوں نے کہا، شہریوں کے جان و مال کی حفاظت اولین ترجیح ہے جسے یقینی بنایا جائے گا،
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سرانجام دیں گے کے لیے
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ سکیورٹی اور گورننس کے معاملات میں بہتری لائے؛ رانا ثناءاللہ
ویب ڈیسک : وزیرِ اعظم کے مشیر رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو صوبے کے عوامی مسائل کے حل کے لیے مؤثر پالیسیاں مرتب کرنی چاہئیں تاکہ ترقی اور استحکام کا عمل آگے بڑھ سکے۔
رانا ثناءاللہ نے نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران پاکستان تحریکِ انصاف خیبرپختونخوا کے رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ ذاتی مفادات کی سیاست سے بالا تر ہو کر قومی مفاد میں کردار ادا کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ سکیورٹی اور گورننس کے معاملات میں بہتری لائے اور عوام کو بہتر طرزِ حکمرانی فراہم کرے۔
بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار
رانا ثناءاللہ نے واضح کیا کہ وفاقی حکومت خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کر رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک کے دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے ریاست اپنے تمام دستیاب وسائل استعمال کر رہی ہے تاکہ قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہ ہو۔