جنگی منصوبہ لیک: کابینہ سے مطمئن ہوں، پروپیگنڈے پر کسی کو برخاست نہیں کر رہا، ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ یمن سے متعلق جنگی منصوبہ لیک ہونے کے اسکینڈل میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی انتظامیہ سے مطمئن ہیں لہٰذا وہ کسی فیک نیوز اور پروپیگنڈے پر کسی کو برطرف نہیں کریں گا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ انتظامیہ نے یمن میں حوثی باغیوں پر فوجی حملوں کی خبر کیوں لیک کی؟
غیر ملکی میڈیا کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یمن میں حوثیوں کے خلاف فضائی حملے کے منصوبے کے لیک ہونے پر اپنی انتظامیہ سے ناراض نہیں اور نہ ہی اس پر وہ کابینہ اراکین میں سے کسی کے خلاف کارروائی کرنا چاہتے ہیں۔
ٹرمپ نے کہا کہا میں لوگوں کو جعلی خبروں کی بنیاد پر اور بلاوجہ نشانہ بنائے جانے پر انہیں برطرف نہیں کروں گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں اپنے قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز اور پینٹاگون کے سربراہ پیٹ ہیگستھ پر اعتماد ہے۔
یاد رہے کہ والز نے نادانستہ طور پر دی اٹلانٹک میگزین کے ایڈیٹر جیفری گولڈ برگ کو سگنل ایپ کے ایک گروپ میں شامل کیا ہوا تھا جہاں اعلیٰ حکام حوثیوں پر حملہ کرنے کے منصوبوں پر بات کی جا رہی تھی۔
مزید پڑھیے: ٹرمپ انتظامیہ نے 5 لاکھ سے زیادہ تارکین وطن کی قانونی حیثیت منسوخ کردی
چیٹ کے دوران ہیگستھ نے اس بارے میں تفصیلات بتائیں کہ حملے سے قبل اس کا آغاز کیسے کیا جائے گا۔ اس کے بعد دی اٹلانٹک نے اس پر ایک مضمون شائع کردیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے اس پر کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔
ٹرمپ نے کہا میں قومی سلامتی کے مشیر مائیک والز کی کارکردگی سے مطمئن ہوں اور میں کسی کو برطرف نہیں کروں گا۔ واضح رہے کہ وفاقی جج نے جنگی منصوبہ اسکینڈل کا سوشل میڈیا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا جنگی منصوبہ لیک حوثی حملہ منصوبہ لیک ڈونلڈ ٹرمپ سگنل میسجنگ ایپ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا جنگی منصوبہ لیک حوثی حملہ منصوبہ لیک ڈونلڈ ٹرمپ سگنل میسجنگ ایپ جنگی منصوبہ ڈونلڈ ٹرمپ منصوبہ لیک
پڑھیں:
گولڈن ڈوم منصوبہ: امریکی میزائل شیلڈ کی کمان اسپیس فورس جنرل کو سونپ دی گئی
امریکی سینیٹ نے اسپیس فورس کے جنرل مائیک گیٹ لائن کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قومی میزائل دفاعی نظام ’گولڈن ڈوم‘ کی نگرانی کے لیے منظور کر لیا ہے۔
یہ منصوبہ اسرائیل کے آئرن ڈوم سے مشابہ ہے اور امریکا کو روس، چین، ایران اور شمالی کوریا جیسے ممالک کے میزائل حملوں سے بچانے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ منصوبے کی لاگت 175 ارب ڈالر ہے اور اسے ٹرمپ کے موجودہ دورِ صدارت کے اختتام تک فعال کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا کا گولڈن ڈوم منصوبہ دنیا کے لیے کتنا تباہ کن ہوسکتا ہے؟
جنرل گیٹ لائن نے کانگریس میں بتایا کہ منصوبہ تکنیکی سے زیادہ ادارہ جاتی ہم آہنگی کا چیلنج ہے، جس کے لیے مضبوط قیادت اور پالیسی سازوں کی حمایت ضروری ہے۔
ریپبلکن جماعت کے بل میں منصوبے کے لیے 25 ارب ڈالر مختص کیے گئے ہیں، جبکہ لاک ہیڈ مارٹن اور دیگر دفاعی کمپنیاں اس سے منافع کی توقع کر رہی ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ اسے صدر ریگن کے ’اسٹار وارز‘ دفاعی خواب کی عملی تعبیر قرار دے رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی میزائل شیلڈ ٹرمپ جنرل گیٹ لائن گولڈن ڈوم