تصویر: جیو نیوز اسکرین گریب

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ عید سے قبل کراچی والوں کو سوگ میں ڈال دیا گیا ہے، کراچی والوں کے خون سے پورے رمضان سڑکیں لہو لہان ہوتی رہی ہیں۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی میں سیکڑوں نوجوان ڈاکوؤں کے ہاتھوں مارے گئے ہیں، بشریٰ زیدی کے واقعے نے کراچی کو بدل کر رکھ دیا تھا۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ تسلسل کیساتھ ڈمپر سے ہلاکتیں ہورہی ہیں، کیا پیغام دیا جارہا ہے، ڈمپر نان کسٹم پیڈ اور اسمگل شدہ ہیں، انہیں مافیا طرز پر چلایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک سسٹم ڈمپر مافیا کو سپورٹ کرتا ہے، چیف جسٹس کو خط لکھا ہے جس میں مطالبہ کیا ہے اس پر سپریم کورٹ سوموٹو لے، عدالتیں ہمیں بتائیں کہ ہمیں انصاف کہاں سے ملے گا۔

یہ بھی پڑھیے کراچی: واٹر ٹینکر اپارٹمنٹ کی دیوار توڑ کر اندر گھس گیا، 3 گاڑیاں تباہ کراچی: ڈیفنس موڑ کے قریب تیز رفتار واٹر ٹینکر نالے میں گر گیا کراچی: راشد منہاس روڈ پر تیز رفتار ڈمپر پیڈسٹرین برج سے ٹکرا گیا

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ حکمران بتائیں ریاست بتائے وزیراعظم اور صدر بتائیں ہم کہاں جائیں۔ ہمارے احتجاج کو ہمیشہ غلط سمجھا جاتا ہے، ایم کیو ایم حادثات میں جاں بحق افراد کے لیے پٹیشن دائر کرنے جارہی ہے۔

ایم کیو ایم کے رہنما نے مزید کہا کہ لیاری گینگ وار کی طرح اغوا برائے تاوان کی وارداتیں شروع ہوگئی ہیں، جعلی ڈومیسائل والوں کو پنشن مل جاتی ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: خالد مقبول صدیقی نے کہا نے کہا کہ

پڑھیں:

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے سپر ٹیکس سے متعلق درخواستوں کی سماعت جمعہ تک ملتوی کردی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2025ء) سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے سپر ٹیکس سے متعلق درخواستوں کی سماعت جمعہ تک ملتوی کردی ۔ آئینی بنچ میں زیر سماعت سپر ٹیکس سے متعلق کیس میں جمعرات کو ٹیکس پیئرز کے وکیل خالد جاوید نے دلائل کا آغاز کیا۔سپریم کورٹ کے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے سپر ٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت ٹیکس پیئرز کے وکیل خالد جاوید نے اپنے دلائل میں موقف اختیار کیا کہ پالیسی میکنگ اور ٹیکس کلیکٹر دو مختلف چیزیں ہیں۔ ٹیکس کلیکٹر ایف بی آر میں سے ہوتے ہیں جو ٹیکس اکٹھا کرتے ہیں، پالیسی میکنگ پارلیمنٹ کا کام ہے، اگر میں پالیسی میکر ہوں تو میں ماہرین سے پوچھوں گا کہ کیا عوام کو اس کا فائدہ ہے یا نقصان۔

(جاری ہے)

جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے پارلیمنٹیرین عوام کے ووٹ سے آتے ہیں، انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ عوام کے مسائل کیا ہیں۔

وکیل خالد جاوید نے موقف اپنایا کہ قومی اسمبلی میں آج تک کسی ٹیکس ایکسپرٹ کو بلا کر ٹیکس کے نفع نقصان پر بحث نہیں ہوئی، وزیر خزانہ نے کہا کہ وہ سپر ٹیکس کے حامی ہیں، قومی اسمبلی میں ایسی بحث نہیں ہو سکتی جو ایک کمیٹی میں ہوتی ہے۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے کہ یہی سوال ہم نے ایف بی آر کے وکلا سے پوچھا تھا، ایف بی آر کے وکلا نے جواب دیا تھا مختلف چیمبرز آف کامرس سے ماہرین کو بلایا جاتا ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ مختلف کمیٹیاں ہیں لیکن کمیٹیوں کے کام کے کیا نتائج ہوتے ہیں، یہ آج تک نہیں بتایا۔

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ اصول تو یہ ہے کہ ٹیکس نافذ کرنے سے پہلے ماہرین کی رائے ہونی چاہیے۔ جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ یہ بات بھی سامنے ہونی چاہیے کہ اگر 10 فیصد ٹیکس لگ رہا ہے تو کتنے لوگ متاثر ہوں گے۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت جمعہ تک ملتوی کردی۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے سپر ٹیکس سے متعلق درخواستوں کی سماعت جمعہ تک ملتوی کردی
  • ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا پاک سعودی دفاعی معاہدے کا خیر مقدم
  •  آئی ٹی وقت کی ضرورت،دور درازعلاقوں تک پہنچانے کیلئے کوشاں: خالد مقبول
  • عافیہ رہائی :ڈاکٹر فوزیہ کی برطانیہ میں تقاریب میں شرکت
  • مٹ جائے گی مخلوق تو انصاف کروگے؟
  • وزیراعظم محمد شہباز شریف سعودی عرب کے سرکاری دورے پر ریاض پہنچ گئے، کنگ خالد ایئرپورٹ پر پرتپاک استقبال
  • کراچی، وفاقی اردو یونیورسٹی کی سینیٹ کا اجلاس انعقاد سے پہلے ہی متنازعہ ہوگیا
  • اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی، مقبول احمد گوندل سے 22ویں آڈیٹر جنرل کے عہدے کا حلف لے رہے ہیں
  • ادارۂ ترقیات شہر کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کررہا ہے‘ آصف جان صدیقی
  • اردو یونیورسٹی سینٹ اجلاس موخر کرنے کیلئے خالد مقبول کا ایوان صدر کو خط