ایران نے جوہری معاہدہ نہیں کیا تو بمباری ہوگی، ٹرمپ کی دھمکی
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
WASHINGTON:
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر ایران نے ہمارے ساتھ جوہری پروگرام پر معاہدہ نہیں کیا تو بم باری ہوگی اور تہران پر ثانوی ٹیرف بھی عائد ہوں گے۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی چینل کو انٹرویو میں کہا کہ امریکی اور ایرانی عہدیدار مذاکرات کر رہے تھے لیکن بارآور ثابت نہیں ہوئے۔
امریکی صدر نے کہا کہ اگر وہ معاہدہ نہیں کریں گے تو پھر بم باری ہوگی لیکن ایک موقع ہے، اگر وہ معاہدہ نہیں کریں گے تو میں 4 سال پہلے کی طرح ثانوی ٹیرف عائد کردوں گا۔
یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 2017 سے 2021 کے دوران اپنے دور صدارت میں ایران کے امریکا اور عالمی طاقتوں کے درمیان 2015 میں ہونے والے جوہری معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا۔
عالمی طاقتوں کے ساتھ معاہدے کے تحت ایران نے اپنی جوہری سرگرمیاں محدود کردی تھیں اور اس کے بدلے معاشی پابندیوں میں نرمی کی گئی تھی۔
ٹرمپ نے اس معاہدے سے علیحدگی کے بعد ایران پر یک طرفہ پابندیاں عائد کردی تھیں جبکہ ایران نے یورینیم سمیت جوہری پرگرام میں طے شدہ حدود سے تجاوز کیا تھا۔
دوسری جانب ایران نے ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکیوں کے جواب میں سخت لہجہ اپنایا ہے اور دوٹوک جواب دیا ہے۔
ایران نے حال ہی میں ٹرمپ کی جانب نئے جوہری معاہدے کے لیے لکھے گئے خط کا جواب عمان کے ذریعے دیا تھا اور کہا تھا کہ اس کا جوہری پروگرام مکمل طور پر شہریوں کی توانائی کے مقاصد کے لیے ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: معاہدہ نہیں ڈونلڈ ٹرمپ ایران نے
پڑھیں:
امریکی حملوں سے ایران کی جوہری تنصیبات کو خاطر خواہ نقصان نہیں پہنچا، واشنگٹن پوسٹ کا دعویٰ
امریکی اخبار کا کہنا تھا کہ امریکی انٹیلیجنس حکام اور سینیئر ایرانی حکام کے درمیان ہونیوالی گفتگو کے مطابق امریکی حملوں نے ایرانی جوہری پروگرام کو صرف کچھ مہینوں تک پیچھے کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی اخبار کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کے دوران امریکی حملوں سے ایران کی جوہری تنصیبات کو خاطر خواہ نقصان نہیں پہنچا۔ امریکی اخبار "واشنگٹن پوسٹ" کے مطابق انہوں نے یہ دعویٰ امریکی انٹیلی جنس حکام اور سینیئر ایرانی حکام کے درمیان ہونے والی گفتگو کو ریکارڈ کرنے کے بعد کیا۔ امریکی اخبار کا کہنا تھا کہ امریکی انٹیلی جنس حکام اور سینیئر ایرانی حکام کے درمیان ہونے والی گفتگو کے مطابق امریکی حملوں نے ایرانی جوہری پروگرام کو صرف کچھ مہینوں تک پیچھے کیا ہے۔ دوسری جانب ترجمان وائٹ ہاؤس نے واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نامعلوم ایرانی حکام جانتے ہیں کہ جوہری تنصیبات کو کتنا نقصان پہنچا ہے۔