جنگ گروپ کے سابق چیئرمین میر جاوید الرحمٰن کی پانچویں برسی آج منائی جارہی ہے
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
جنگ گروپ کے سابق چیئرمین، پبلشر اور اخبار جہاں کے سابق منیجنگ ایڈیٹر میر جاوید الرحمٰن کی پانچویں برسی آج منائی جارہی ہے۔
16 اگست 1946 کو میر صحافت، میر خلیل الرحمٰن کے گھر پیدا ہونے والے میر جاوید الرحمٰن ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے، اُن کی صحافتی زندگی نصف صدی سے زائد تھی۔
میر جاوید الرحمٰن کے تعاون و رہنمائی سے ”جنگ گروپ“ پاکستان کا معتبر ادارہ بنا۔ ان میں جنگ، دی نیوز، عوام، انقلاب، جیو نیٹ ورک، اخبار جہاں اور میگ شامل ہیں۔ اخبارِ جہاں کو ہفت روزہ شماروں میں ممتاز مقام ملا۔
اُنہوں نے اپنے والد کے ویژن اور صحافتی ورثے کو شاندار انداز میں آگے بڑھایا۔ وہ ساری زندگی اُصولوں کی صحافت کے علمبردار رہے، اُن کی قیادت میں ”جنگ گروپ“ مختلف دباؤ کے باوجود اظہار رائے سے متعلق اپنے موقف پر ہمیشہ ڈٹا رہا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: میر جاوید الرحم ن جنگ گروپ
پڑھیں:
شوبز انڈسٹری بدل گئی ہے، اب ڈرامے بنا کر خود کو لانچ کیا جارہا ہے، غزالہ جاوید کا انکشاف
سینئر اداکارہ غزالہ جاوید نے انکشاف کیا ہے کہ شوبز انڈسٹری میں وقت کے ساتھ بڑے پیمانے پر تبدیلیاں آئی ہیں، اب انڈسٹری میں لوگ پیسے لگا کر ڈرامے اور سیریلز بناتے ہیں تاکہ خود کو یا اپنی بچیوں کو لانچ کرسکیں۔
غزالہ جاوید نے حال ہی میں مزاحیہ پروگرام ’مذاق رات‘ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے کیریئر اور شوبز انڈسٹری کے حوالے سے کھل کر گفتگو کی۔
اداکارہ نے بتایا کہ ماضی میں جب معروف فنکار معین اختر حیات تھے تو اس وقت انہیں کئی سیاسی جماعتوں کی جانب سے شمولیت کی پیشکشیں ہوئیں، متعدد لوگ ان کے گھر آئے اور انہیں اپنی سیاسی پارٹی میں شامل ہونے کی دعوت دی، تاہم معین اختر نے انہیں مشورہ دیا کہ کسی بھی سیاسی پارٹی کا حصہ نہ بنیں کیونکہ ایک فنکار سب کا ہوتا ہے، اس لیے وہ کسی ایک کا نہیں ہوسکتا۔
ان کے مطابق معین اختر نے کہا کہ فنکار کا دل اتنا بڑا ہوتا ہے کہ وہ سب سے پیار کرتا ہے اور سب اس سے محبت کرتے ہیں، اس لیے خود کو کبھی محدود نہ کریں۔
اپنے کیریئر کے آغاز کے حوالے سے غزالہ جاوید نے بتایا کہ اس وقت ڈراموں کا معیار بہت اعلیٰ تھا، پی ٹی وی پر مہینوں ریہرسل کی جاتی تھی، لیکن وہ اتنی محنت کرنے کی خواہش مند نہیں تھیں، اسی لیے چند سیریلز کرنے کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا کہ ڈراموں میں مزید کام نہیں کریں گی۔
اداکارہ کے مطابق ایک موقع پر معین اختر نے انہیں مزاحیہ اسکٹ میں کام کرنے کی پیشکش کی، لیکن انہوں نے انکار کردیا کیونکہ وہ ڈرتی تھیں کہ اتنے بڑے فنکار کے سامنے ان کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی اور وہ زیادہ محنت بھی نہیں کرنا چاہتی تھیں، تاہم بعد میں وہ راضی ہوگئیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آج کل لوگ پیسے دے کر انڈسٹری میں آرہے ہیں، ڈرامے اور سیریلز بنارہے ہیں تاکہ خود کو یا اپنی بچیوں کو لانچ کرسکیں۔
انہوں نے بتایا کہ ماضی میں شوبز میں آنے پر گھر والے اعتراض کرتے تھے اور واویلا مچ جاتا تھا، لیکن آج کل وہی لوگ چاہتے ہیں کہ اگر کوئی جاننے والا شوبز میں ہے تو وہ اس کے ذریعے کام حاصل کرلیں۔
اداکارہ کے مطابق اب جو نئی اداکارائیں آرہی ہیں وہ زیادہ تعلیم یافتہ ہیں اور انہیں پرانی نسل کی طرح پابندیوں کا سامنا بھی نہیں کرنا پڑتا۔