نازیبا سوال تنازعے میں پھنسے رنویر الہ آبادیہ کی یوٹیوب پر واپسی
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
انڈیاز گوٹ لیٹنٹ میں نازیبا سوال کے تنازع میں پھنسے رنویر الہ آبادیہ نے واقعے کے تقریباً دو ماہ بعد یوٹیوب دوبارہ انٹری دی ہے۔
رنویر الہ آبادیہ نے اتوار کو اپنے یوٹیوب چینل پر واپسی کے بعد ایک جذباتی ویڈیو پیغام میں اپنے مداحوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے معافی مانگی۔
رنویر نے اپنی ویڈیو میں کہا کہ یہ وقت ان کےلیے اور ان کے خاندان کےلیے بہت مشکل تھا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں ملیں، سوشل میڈیا پر نفرت کا نشانہ بنایا گیا اور میڈیا میں ان کے خلاف خبریں شائع ہوئیں۔ لیکن ان کے مداحوں کے پیغامات نے انہیں اس مشکل وقت میں بہت حوصلہ دیا۔
رنویر نے ان لوگوں سے خاص طور پر معافی مانگی جو انہیں اپنا بیٹا یا بھائی مانتے ہیں۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ آئندہ اپنے مواد کو زیادہ ذمے داری سے بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں احساس ہوگیا ہے کہ ان کے کندھوں پر بہت بڑی ذمے داری ہے، کیونکہ لوگ انہیں اپنے خاندان کا حصہ سمجھتے ہیں۔
رنویر نے اپنی ٹیم اور ان اداکاروں، کھلاڑیوں اور دیگر مشہور شخصیات کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس مشکل وقت میں ان کا ساتھ دیا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے 300 رکنی عملے میں سے کسی نے بھی استعفیٰ نہیں دیا۔
رنویر نے اپنے مداحوں سے درخواست کی کہ وہ ان کے نئے سفر میں ان کا ساتھ دیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پوڈ کاسٹنگ اور مواد بنانا پسند ہے، اور وہ اپنے کام کے ذریعے اپنے ملک کی تاریخ اور ثقافت کو اجاگر کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس تنازع کو سزا نہیں سمجھتے، بلکہ اسے اپنے کام کو بہتر بنانے کا موقع سمجھتے ہیں۔
رنویر نے بتایا کہ جب ان کی ذہنی صحت خراب ہو رہی تھی تو مراقبے اور دعا نے ان کی مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے انہیں احساس ہوا کہ صرف خدا ہی ان کے ساتھ ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ رنویر نے
پڑھیں:
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا: صوبے کا حق ڈنکے کی چوٹ پر لوں گا، کسی سے بھیک نہیں مانگوں گا
خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ سہیل آفر یدی نے کہا ہے کہ وہ صوبے کے حقوق حاصل کرنے کے لیے پُرعزم ہیں اور کسی سے بھیک نہیں مانگیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر پاکستان میں کوئی پالیسی غلط ہوگی تو وہ اس کے خلاف کھڑے ہوں گے۔
میڈیا سے گفتگو میں سہیل آفر یدی نے بتایا کہ خیبرپختونخوا میں مارٹر گولے اور ڈرون حملوں کی وجہ سے ایک ہی گھر کے 21 افراد شہید ہو چکے ہیں، اور وہی لوگ اس درد کو سمجھ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز 6 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے، اور ان کے جنازے پر جانے کے دوران انہیں محسوس ہوا کہ کندھوں پر 80 ہزار شہدا کا بوجھ ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے نے دہشتگردی کے خلاف 80 ہزار جانوں کا نذرانہ دیا ہے، اور فوج و پولیس کے شہداء کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھنا چاہیے، کیونکہ افغانستان سے آنے والی دہشتگردی کی وجہ سے یہاں مسلسل شہادتیں ہو رہی ہیں۔
صحافی کے سوال پر کہ پی ٹی آئی کی ہمدردیاں افغان باشندوں کے ساتھ کیوں ہیں، انہوں نے جواب دیا کہ ان کی ہمدردی صرف پاکستان کے ساتھ ہے۔ اگر پاکستان میں کوئی پالیسی بن رہی ہے تو تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینا چاہیے۔
این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ انہیں اس اجلاس میں مدعو نہیں کیا گیا تھا، اور اگر نومبر میں این ایف سی کے حوالے سے کوئی میٹنگ ہوئی تو وہ اپنے صوبے کے حق کے لیے ضرور جائیں گے۔ سہیل آفر یدی نے دوبارہ زور دیا کہ وہ کسی سے بھیک نہیں مانگیں گے بلکہ اپنے صوبے کے حقوق ڈنکے کی چوٹ پر لیں گے۔
انہوں نے گورنر کی تبدیلی کی افواہوں پر کہا کہ عوامی مینڈیٹ سے آئے ہیں اور عوامی مینڈیٹ کے ساتھ رہیں گے۔ علاوہ ازیں بتایا کہ خیبرپختونخوا سے اب تک 8 لاکھ افغان باشندوں کو واپس بھیج دیا گیا ہے جبکہ باقی کا انخلا عزت اور وقار کے ساتھ جاری ہے۔
وزیراعلیٰ نے سابق پی ٹی آئی قائد عمران خان سے ملاقات میں رکاوٹوں کے حوالے سے کہا کہ دو سال سے ملاقات نہیں ہو سکی۔ انہوں نے تمام قانونی راستے استعمال کیے، خطوط لکھے اور اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دی، لیکن پھر بھی ملاقات کی اجازت نہیں ملی۔ اب پارٹی اجلاس کے ذریعے یہ طے کیا جائے گا کہ آئندہ کیا اقدامات کیے جائیں۔