Express News:
2025-09-18@15:47:06 GMT

مقبوضہ کشمیر؛ مودی سرکار نے عید کی نماز سے بھی روک دیا

اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT

دنیا کے متعدد ممالک میں عید الفطر آج بروز پیر مذہبی جوش و خروش کے ساتھ منائی گئی۔

گزشتہ روز سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک سمیت مختلف ممالک میں عید الفطر منائی گئی تھی جب کہ ایشیائی ممالک میں آج یکم شوال تھی۔

مودی سرکار نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سری نگر کی تاریخی مرکزی جامع مسجد میں عید کی نماز کی ادا کرنے سے روک دیا۔

خیال رہے کہ انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اعلان کیا تھا کہ عیدالفطر کی نماز آج صبح 10 بجے سرینگر کی تاریخی عیدگاہ میں ادا کی جائے گی۔

انجمن اوقاف جامع مسجد نے قابض حکام سے اپیل کی تھی کہ شب قدر اور جمعتہ الوداع کی طرح نماز عید کی ادائیگی میں کسی قسم کی رکاوٹ پیدا نہ کریں۔

تاہم جب مسلمانوں کی بڑی تعداد تاریخی جامع مسجد نماز پڑھنے پہنچی تو قابض بھارتی فوج کے اہلکاروں نے انھیں عید گاہ میں داخل ہونے سے روک دیا۔

قابض بھارتی فوج نے رات بھر حریت پسند کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے اور رہنماؤں کو گھروں میں نظر بند کردیا۔

اس کے باوجود غیور اور بہادر کشمیریوں نے عید الفطر مذہبی جوش و خروش کے ساتھ منائی اور عید کے اجتماعات کے بعد بھارتی فوج کے خلاف مظاہرے بھی کیے گئے۔

علاوہ ازیں بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کی جامع مسجد میں نماز عید کا سب سے بڑا اجتماع ہوا۔ تمام ریاستوں کے کھلے میدانوں میں نماز عید کے اجتماعات منعقد ہوئے۔ 

امریکا، کینیڈا اور برطانیہ سمیت چند یورپی ممالک میں کچھ لوگوں نے کل عید الفطر منائی تھی جب کہ کچھ آج منا رہے ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: عید الفطر ممالک میں

پڑھیں:

پروفیسر عبدالغنی بٹ کے نماز جنازہ میں شرکت سے محروم رکھنا ناقابل برداشت اقدام ہے، مولوی محمد عمر فاروق

گزشتہ روز علیحدگی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین پروفیسر عبدالغنی بٹ مختصر علالت کے بعد اپنی رہائشگاہ واقع شمالی کشمیر کے سوپور میں انتقال کرگئے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین اور میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے کہا کہ حکام نے مجھے پروفیسر عبدالغنی بٹ کے نماز جنازہ میں شرکت کرنے کی اجازت نہیں دی اور مجھے اپنے گھر کے اندر بند رکھا گیا۔ میرواعظ محمد عمر فاروق نے ایکس پر لکھا کہ میں یہ دکھ اور تکلیف الفاظ میں بیان نہیں کرسکتا کہ حکام نے پروفیسر بٹ کے اہل خانہ کو ان کی نماز جنازہ جلدی ختم کرنے پر مجبور کیا۔ انہوں نے کہا "مجھے اپنے گھر کے اندر بند کر دیا گیا اور ان کے آخری سفر میں جنازہ کے ساتھ چلنے کے حق سے بھی محروم رکھا گیا"۔

انہوں نے مزید لکھا کہ میں نے پروفیسر بٹ کے ساتھ 35 برس دوستی اور رہنمائی کے گزارے ہیں اور ہماری دوستی 35 برس پر محیط تھی اور بہت سے افراد تھے جو ان کی نماز جنازہ میں شرکت کرنے کے لئے بے چین تھے۔ ان کے جنازہ میں شرکت کی اجازت نہ دینا اور آخری الوداعی سے بھی محروم رکھنا ناقابل برداشت ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز آزادی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین پروفیسر عبدالغنی بٹ مختصر علالت کے بعد اپنی رہائشگاہ واقع شمالی کشمیر کے سوپور میں انتقال کر گئے۔ پروفیسر بٹ کئی دہائیوں تک کشمیر کی علیحدگی پسند سیاست میں متحرک رہے۔

پروفیسر بٹ کے انتقال پر جموں و کشمیر کے سیاسی، سماجی اور علحیدگی پسند رہنماؤں نے گہرے دکھ اور صدمہ کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ عمر عبدللہ نے پروفیسر بٹ کی وفات پر ایکس پر اپنا تعزیتی پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ مجھے سینیئر کشمیری سیاسی رہنما اور ماہر تعلیم پروفیسر بٹ کے انتقال کی خبر سن کر دکھ ہوا، ہمارے سیاسی نظریات ایک دوسرے سے الگ تھے لیکن میں انہیں ہمیشہ ایک انتہائی معزز انسان کے طور پر یاد رکھوں گا۔

متعلقہ مضامین

  • پروفیسر عبدالغنی بٹ کے نماز جنازہ میں شرکت سے محروم رکھنا ناقابل برداشت اقدام ہے، مولوی محمد عمر فاروق
  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے، حریت کانفرنس
  • زندگی بھر بھارتی مظالم کے خلاف برسرپیکار رہنے والے عبدالغنی بھٹ کون تھے؟
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کی انتہا: تشدد کے بعد کشمیری کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
  • مظفرآباد، مرکزی جامع مسجد میں عظیم الشان سیرت النبیؐ کانفرنس
  • بھارتی سکھ مذہبی آزادی سے محروم، مودی سرکار نے گرو نانک کے جنم دن پر یاترا روک دی
  • مودی سرکار نے مذموم سیاسی ایجنڈے کیلیے اپنی فوج کو پروپیگنڈے کا ہتھیار بنا دیا
  • مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی، غیر قانونی گرفتاریاں اور ماورائے عدالت ہلاکتیں معمول بن گئیں
  • مودی سرکار کی سرپرستی میں ہندوتوا ایجنڈے کے تحت نفرت اور انتشار کی منظم کوششیں 
  • بھارت میں کرکٹ کو مودی سرکار کا سیاسی آلہ بنانے کے خلاف آوازیں اٹھنے لگیں