ترمول کانگریس کے سینیئر ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ بی جے پی انتشار پھیلانا اور لوگوں کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بی جے پی کے سینیئر لیڈر شوبھیندو ادھیکاری نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر 2026ء کے اسمبلی انتخابات کے بعد بھی ترمول کانگریس ریاست میں اپنا اقتدار برقرار رکھتی ہے تو مغربی بنگال میں ہندوؤں کا وجود ختم ہوجائے گا۔ بی جے پی کے ریاستی صدر اور مرکزی وزیر سکانتا مجمدار نے بھی کہا کہ ہندوؤں کو متحد ہونا ہوگا۔ ان کا یہ تبصرہ جمعرات کو مالدہ ضلع کے موتھا باڑی علاقے میں فرقہ وارانہ تصادم کے پس منظر میں آیا ہے۔ اپنے حلقہ انتخاب نندی گرام میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ادھیکاری نے الزام لگایا کہ ممتا بنرجی حکومت "جہادی" عناصر کے خلاف کارروائی نہیں کر رہی ہے۔ مغربی بنگال اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ادھیکاری نے کہا کہ بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد ان تمام جہادی عناصر جو موتھا باڑی اور اس سے قبل مرشد آباد کے بیلڈنگا، ہاوڑہ کے شیام پور میں ہندوؤں پر اس طرح کے حملوں کے پیچھے تھے، انہیں پکڑا جائے گا اور سزا دی جائے گی۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ترمول کانگریس حکومت کی خوشامد کی سیاست کی وجہ سے مغربی بنگال میں ہندوؤں کا تناسب 85 فیصد سے کم ہو کر 67 فیصد ہوگیا ہے۔ ادھیکاری نے کہا کہ اگر ممتا بنرجی کی حکومت کچھ اور سالوں تک چلتی رہی تو ہندوؤں کا فیصد اور کم ہو جائے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ اونچی اور نچلی ذات کے ہندوؤں کو اپنے اختلافات کو ختم کرنا چاہیئے اور اپنی شناخت کو بچانے اور اپنے وجود کی حفاظت کے لئے متحد ہو کر لڑنا چاہیئے۔ حال ہی میں باروئی پور میں بی جے پی کی ایک ریلی کے دوران احتجاج کا حوالہ دیتے ہوئے ادھیکاری نے کہا کہ میری گاڑی کو جہادی عناصر نے نقصان پہنچایا تھا لیکن انہیں جلد ہی 2026ء میں مناسب جواب ملے گا۔ مرکزی وزیر اور بی جے پی کے ریاستی صدر سکانتا مجمدار نے مالدہ ضلع میں ایک اور پروگرام میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ادھیکاری کی ہی بات دہرائی۔ ریاستی بی جے پی کے سربراہ نے کہا کہ ہندو پُرامن طریقے سے اپنی شناخت کے تحفظ کے لئے متحد ہوں گے۔

وہیں ترمول کانگریس کے سینیئر ممبر پارلیمنٹ کلیان بنرجی نے ان بیانات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے پاس مذہبی جذبات بھڑکانے اور خوف کی فضا قائم کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا ایجنڈا ہے ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ہمیں ہندو مذہب کے اصول سکھانے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں خود ایک پکّا ہندو ہوں لیکن بی جے پی جو کر رہی ہے وہ غیر منصفانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی انتشار پھیلانا اور لوگوں کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں، (اس طرح) ووٹ حاصل کرنے کی ان کی حکمت عملی کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔ وہیں ترمول کانگریس کے ترجمان جوئے پرکاش مجمدار نے بھی کہا کہ بی جے پی چاہتی ہے کہ لوگ روزی روٹی اور مہنگائی جیسے مسائل بھول جائیں، اسی لئے ایسے بیانات دیتی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ بی جے پی ترمول کانگریس بی جے پی کے ہندوؤں کا انہوں نے

پڑھیں:

پاک بھارت میچ کرکٹ کے جذبے کے مطابق نہیں کھیلا گیا: اشیش رائے

نئی دہلی(سپورٹس ڈیسک) معروف کرکٹ براڈ کاسٹر اشیش رائے نے کہا ہے کہ پاک بھارت میچ کرکٹ کے جذبے کے مطابق نہیں کھیلا گیا، جیسے نسل پرستی کے دور میں غیرسفید فارم ٹیمیں جنوبی افریقہ کے خلاف نہیں کھیلتی تھیں۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ٹیم کسی مقابلے میں شرکت کرتی ہے تو کھیل کی روح کے مطابق برتاؤ کرنا چاہیے۔

اشیش رائے کا کہنا تھا کہ یہ افسوسناک ہے کہ بھارتی کرکٹ حکام نے حکومت کے حکم پر غیراخلاقی رویہ اپنانے کا کہا۔ یہ سراسر منافقت ہے کہ آپ میچ کھیلیں لیکن مخالف ٹیم سے مصافحہ نہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ انگلینڈ اور آسٹریلیا کرکٹ بورڈز، ایم سی سی سے درخواست ہے کہ کرکٹ کے میدان میں کشیدگی کو روکیں۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • یوٹیوب پر نماز روزے کی بات کرتی ہوں تو لوگ حمائمہ کا نام لیتے ہیں، دعا ملک
  • سیلاب سے متاثرہ کاشتکاروں کی مدد کررہے ہیں‘ وزیراعلیٰ سندھ
  • کانگریس اور مسلم لیگ کو ایک جیسا مان کر کمیونسٹوں نے غلطی کی تھی، پروفیسر عرفان حبیب
  • بی جے پی حکومت میں خواتین کا تحفظ مذاق بن چکا ہے، کانگریس
  • حکومت صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کے لئے پرعزم ہے،سید مصطفی کمال
  • اسرائیل امریکا کا نہیں بلکہ امریکا اسرائیل کا پراڈکٹ ہے: خواجہ آصف
  • مودی سرکار نے مذموم سیاسی ایجنڈے کیلیے اپنی فوج کو پروپیگنڈے کا ہتھیار بنا دیا
  • امریکی کانگریس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ذمہ دار پاکستانی حکام پر پابندیوں کا بل
  • پاک بھارت میچ کرکٹ کے جذبے کے مطابق نہیں کھیلا گیا: اشیش رائے
  • ٹک ٹاک سے انقلاب نہیں آتے، اگر آتے تو عمران خان آج جیل میں نہ ہوتے،علی امین گنڈاپور