عید کے موقع پر بدہضمی سے کیسے بچیں ؟ آسان اور گھریلو تراکیب جانیں
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
اگر آپ متواتر بدہضمی اور معدے میں بننے والی گیس کا شکار رہتے ہیں تو ادرک استعمال کریں، کیونکہ طبی ماہرین کے مطابق ادرک بدہضمی کے علاج کا بہترین گھریلو ٹوٹکا ہے۔ ادرک معدے میں ہضم کرنے کی صلاحیت کو بڑھا دیتا ہے، یہ مختلف غذاؤں میں پائے جانے والے پروٹین کو ہضم کرنے کے لئے معدے میں لیس دار سیال کے اخراج کو بڑھانے کے علاوہ معدے کو السر سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔
ادرک معدے میں بننے والی گیس کا قدرتی علاج کرتے ہوئے پیٹ کے اپھارہ کو کم کر دیتا ہے۔ ادرک میں شامل اینٹی اوکسیڈینٹ معدے کی سوزش میں کمی لانے کے علاوہ کینسر کو بھی جنم نہیں لینے دیتا۔ مزید برآں ادرک میں شامل مرکبات الرجک ردعمل کے علاج میں بھی اپنی امتیازی حیثیت سے پہچان بنائے ہوئے ہیں۔ بہرحال یہاں ہم آپ کو بدہضمی کے قدرتی علاج کے لئے تین تراکیب بتا رہے ہیں۔
٭ ادرک کو دھونے کے بعد چھیل کر ایک کپ میں اس کا رس نکال لیں اور اسے دن میں ایک بار ضرور اور باقاعدگی سے پئیں۔
٭ تازہ ادرک کو چھوٹے چھوٹے حصوں میں کاٹ کر منہ میں ڈال لیں، پھر ادرک کو چبائیں لیکن خیال رہے کہ معدے میں صرف رس جائے۔
٭ تیسری ترکیب ایسے افراد کے لئے ہے، جو بدہضمی کے ساتھ متلی کی شکایت بھی کرتے ہوں۔ تازہ ادرک کو چھوٹے چھوٹے حصوں میں کاٹ کر اس پر نمک چھڑک لیں، پھر دوسری ترکیب کی طرح اسے منہ میں ڈال کر ایسے چبائیں کہ معدے میں صرف رس جائے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ادرک کو
پڑھیں:
کوئٹہ، عدالت عالیہ بلوچستان کا 3 ایم پی او کے تحت گرفتار بی این پی کارکنوں کی رہائی کا حکم
ایک کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے تھری ایم پی او کے تحت گرفتار بی این پی کے کارکنوں کی رہائی کا حکم دیا۔ اسلام ٹائمز۔ عدالت عالیہ بلوچستان نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے 53 سے زائد کارکنوں کو 3 ایم پی او کیس میں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ بلوچستان ہائیکورٹ کے جسٹس روزی خان بڑیچ اور جسٹس سردار احمد حلیمی پر مشتمل بنچ نے آج کوئٹہ سے گرفتار بی این پی کارکنوں کے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر اس موقع پر بی این پی کے مرکزی سینئر نائب صدر ساجد ترین ایڈووکیٹ نے دلائل پیش کئے، جبکہ بی این پی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و سابق وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ، سابق سیشن جج ظریف بلوچ، محمد ابراہیم لہڑی ایڈووکیٹ، سردار شیردل ایڈووکیٹ اور دیگر بھی موجود تھے۔
ساجد ترین نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی بیٹیوں کی رہائی کے لیے مستونگ میں بی این پی کے دھرنے کی وجہ سے پارٹی کارکنوں اور چھوٹے بچوں کو حکومت نے کوئٹہ میں غیر قانونی طور پر گرفتار کیا تھا۔ مارشل لاء کے دور میں ایسے واقعات ہوتے تھے، لیکن اب نام نہاد جمہوریت میں ہو رہے ہیں۔ اس موقع پر بلوچستان حکومت نے ایڈووکیٹ جنرل کے ذریعے عدالت کو بتایا کہ وہ بی این پی کے کارکنوں کے خلاف تمام ایم پی او آرڈرز واپس لینے کے لیے تیار ہیں اور ان تمام افراد کو رہا کریں گے، جو 3 ایم پی او کے تحت قید ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے بی این پی کارکنوں کو آج جیل سے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔