پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس)،، ڈھاکا اسٹاک ایکسچینج (ڈی ایس ای)، اور کولمبو اسٹاک ایکسچینج (سی ایس ای) نے تینوں اسٹاک ایکسچینجوں کے درمیان تعاون بڑھانے کے لیے ایک سہ فریقی مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے ہیں۔ ڈی ایس ای کی جانب سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق مفاہمت کی یادداشت پر گذشتہ جمعرات کو کولمبو میں دستخط کیے گئے.

اس معاہدے کا مقصد ٹیکنالوجی کی ترقی اور اشتراک، انسانی وسائل کا تعاون، مصنوعات کی ترقی، ریگولیٹری کوآرڈینیشن، سرمایہ کاروں کا تحفظ، اور مارکیٹوں کے درمیان علم کے تبادلے میں سہولت فراہم کرنا ہے۔دستخط کی تقریب میں ڈی ایس ای کے چیئرمین مومن الاسلام، سی ایس ای کے چیئرمین دلشان وراسی کارا، اور سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے چیئرمین عاکف سعید کے ساتھ ساتھ متعلقہ اداروں کے ڈائریکٹرز اور سینئر افسران نے شرکت کی۔انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکنالوجی میں باہمی تجربات کے تبادلے اور مشترکہ سرمایہ کاری کے ذریعے، ہماری اسٹاک ایکسچینجز اپنے متعلقہ ممالک میں مضبوط اور موثر سرمائے کی منڈیوں کی ترقی میں ایک مؤثر کردار ادا کر سکتی ہیں۔ڈی ایس ای کے چیئرمین نے ایک پینل ڈسکشن میں حصہ لیا .جس کا عنوان تھا ’ فرنٹیئر کیپٹل مارکیٹوں میں رہنمائی: کس طرح مارکیٹ ریگولیشن اور ایکسچینج کی ترقی موثر سرمائے کی مارکیٹ کی ترقی کو فروغ دیتی ہے۔’ڈی ایس ای کے نمائندوں نے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے چیئرمین اور کمشنرز، پی ایس ایکس کے سینئر ایگزیکٹوز اور سی ایس ای کے عہدیداروں کے ساتھ الگ الگ ملاقاتیں بھی کیں۔ڈی ایس ای کے چیئرمین مومن الاسلام نے کہا کہ جنوبی ایشیائی اسٹاک ایکسچینجز - سوائے ہندوستان کے - اپنے نسبتاً چھوٹے سائز کی وجہ سے تکنیکی اور آپریشنل رکاوٹوں کا سامنا کر رہی ہیں۔ یہ حدود بے پناہ صلاحیت والی مارکیٹوں کو اپنی پوری صلاحیت تک پہنچنے سے روکتی ہیں۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ایس ای کے چیئرمین اسٹاک ایکسچینج ڈی ایس ای کے کی ترقی

پڑھیں:

پاکستان اور کینیڈا کا ہائبرڈ بیج، لائیو اسٹاک کی افزائش میں تعاون بڑھانے پر غور

اسلام آباد:

پاکستان اور کینیڈا نے ہائبرڈ بیج، لائیو اسٹاک کی افزائش اور فیڈ فارمولیشن میں تعاون بڑھانے پر غور شروع کر دیا۔

پاکستان اور کینیڈا کے درمیان زرعی تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا گیا ہے جس کے لیے ایس آئی ایف سی زرعی شعبہ میں ترقی اور جدت کے لیے کوشاں ہیں۔

وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ رانا تنویر حسین اور کینیڈین ہائی کمشنر طارق علی خان زرعی تعاون کے فروغ کے لیے پرعزم ہیں۔ وفاقی وزیر نے پاکستان میں زرعی مشینری کی مقامی تیاری کے لیے مشترکہ منصوبوں کی بھی تجاویز دیں۔

کینولا کی کاشت سے زرعی پیداوار میں جدت، کسانوں کی آمدنی میں اضافہ اور عالمی مارکیٹوں تک رسائی ممکن ہوگی۔ کینیڈا کے ساتھ زرعی اور غذائی تحفظ میں شراکت داری سے پاکستان کی برآمدات کو عالمی سطح پر فروغ حاصل ہوگا۔

پاکستان اور کینیڈا نے سرٹیفکیشن، مارکیٹ تک رسائی اور تکنیکی تعاون کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دینے پر اتفاق کیا ہے۔

ایس آئی ایف سی کی مؤثر پالیسیاں غیرملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد حاصل کر کے ملکی معیشت کو مزید مستحکم کرنے میں کوشاں ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ہفتے بھر مندی کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں نئی جان، انڈیکس میں 2,000 پوائنٹس کا اضافہ
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان
  • پاکستان اور کینیڈا کا ہائبرڈ بیج، لائیو اسٹاک کی افزائش میں تعاون بڑھانے پر غور
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں رواں ہفتہ کیسا رہا؟
  • پاکستان اور امریکا کے درمیان معدنیات کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • برطانیہ اور قطر کے درمیان نئے دفاعی معاہدے پر دستخط
  • مہمند ڈیم منصوبے: پاکستان اور کویت کے درمیان 2.5 کروڑ ڈالر کے قرض معاہدے پر دستخط
  • مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور منصوبہ، پاکستان کویت کے درمیان 25ملین ڈالر کے قرض پروگرام پر دستخط
  • پاکستان اور کویت کے درمیان مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور منصوبے کے لیے دوسرا قرض پروگرام طے پا گیا
  • مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور منصوبہ: پاکستان کویت کے درمیان 25 ملین ڈالر کے قرض پروگرام پر دستخط