وزیراعلی کے پی سے حقیقی پی ٹی آئی جلد یوم نجات منائے گی، فیصل کریم کنڈی
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
وزیراعلی کے پی سے حقیقی پی ٹی آئی جلد یوم نجات منائے گی، فیصل کریم کنڈی WhatsAppFacebookTwitter 0 1 April, 2025 سب نیوز
ڈیرہ اسماعیل خان (سب نیوز) گورنر خیبر پختون خوا نے کہا ہے کہ جیل میں بانی پی ٹی آئی کو چیئرمین والی سہولیات عام قیدیوں کو بھی دی جائیں، اب تو چیخیں پشاور آ رہی ہیں، پھر کراچی تک سنائی دیں گی، وزیراعلی کے پی سے سے حقیقی پی ٹی آئی جلد یوم نجات منائے گی۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کے پی حکومت امن و امان قائم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے، ہمارا فوج پر اور ریاست پر مکمل اعتماد ہے۔ آرمی چیف کا ڈی آئی خان کا دورہ اچھا اقدام ہے، خیبر پختونخوا اور جنوبی اضلاع میں انٹیلی جنس بیس آپریشنز ہو رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ لوگوں کا برا حال ہے، صوبائی حکومت امن و امان قائم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے، امن و امان کے حوالے سے پھر ہماری انکھیں فوج کے جوانوں کی طرف ہوتی ہیں، زلزلے اور سیلاب میں بھی پاک فوج صورت حال سنبھالتی ہے، فوج اور ریاست اس ملک اور صوبے میں امن و امان کو قائم کرنے میں کوئی کمی نہیں چھوڑیں گے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ایک ایشو ہے سندھ اور پنجاب کینال کا اس کو خوش اسلوبی سے حل کرنا چاہیے، چیف ایگزیکٹو فیڈریشن کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اس مسئلے کو حل کریں، سی سی ائی وہ فورم ہے جہاں پر مسئلے ڈسکس ہوتے ہیں، سندھ حکومت ہو یا وزیراعلی یا عوامی نمائندے اگر عوام کو مسئلہ ہوگا تو وہ کھڑے ہوں گے۔
گورنر کے پی نے کہا کہ کل بھی اگر کوئی جمہوری طریقے سے حکومت بنائے گا تو پیپلز پارٹی کی ضرورت ہوگی، مسئلہ یہ ہے کہ یہ ایکسٹرا کینال پر رو رہے ہیں،1991 کے بعد خیبر پختون خواہ کا حصہ ہے وہ بھی نہیں دیا گیا، انشاءاللہ جون میں چشمہ لفٹ کنال کا باقاعدہ افتتاح ہو جائے گا۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پی ٹی آئی والے خواب دیکھتے ہیں کہ بانی کو عید نماز نہیں پڑھنے دی گئی، عید پر کسی نے ایپلیکیشن ہی ملاقات کی نہیں دی تو کیسے ملاقات کرائے تھے، عام طور پر ملاقاتیں ہوتی ہیں، اب یہ تو نہیں ہے کہ وہاں پر وہ چوکھٹ لگا کر بیٹھ جائیں جو بھی آ رہا ہوگا وہ ملے گا۔
انھوں نے کہا کہ پرابلم یہ ہے کہ پی ٹی آئی کے پانچ گروپ ہیں، ہر گروپ کی روزانہ ملاقات نہیں ہو سکتی جو طریقہ کار ہے جو پروسیجر ہے اس کے تحت ہوگی، امریکہ کے اسٹیڈیم میں کھڑے ہو کر بانی چیئرمین نے کہا تھا فرج بھی نکال دو، ور اب وہ مرغے مانگتے ہیں، میں کہتا ہوں کہ جیل میں ہیومن رائٹس کی وائلیشن ہو رہی ہے، اڈیالہ میں جو عام قیدی ہیں ان کو جیم اور مرغوں کی سہولت نہیں، جو عام قیدیوں کو سہولت نہیں ہے وہ بانی چیئرمین کو ہے۔
گورنر کے پی نے کہا کہ بانی چیئرمین نے جو تجویز دی تھی کے جیل میں اج اسی تجویز پر عمل کرنا چاہیے حکومت کو وہی تجویز بانی چیئر مین پر لاگو کی جائیں، اب تو چیخیں پشاور تک ا رہی ہیں پھر کراچی تک سنائی دیں گی، ہر ایشو پر چاہے وہ پاکستان کی سلامتی کا ایشو ہو ہیں، نیشنل سیکیورٹی کا ایشو ہو اور وہ چاہتے ہیں کہ ہمیں کسی طریقے این ار او ملے، نیشنل سیکیورٹی کے ایشو میں نہ شرکت کر کے این ار او مانگنے کی کوشش کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ جب بانی چیئرمین خود وزیراعظم تھے تو قومی سلامتی کی میٹنگ میں خود غائب ہوتے تھے، بانی چیئرمین ان کو پاکستان سے کوئی غرض نہیں ہے، بانی چیئرمین کو پاکستان سے کوئی غرض نہیں اپنی غرض سے غرض ہے، محترمہ بے نظیر بھٹو جب جیل میں تھی اصف علی زرداری جیل میں تھے، میاں نواز شریف جب جیل میں تھے یہ ائیں گے تو ہم بات کریں گے، یہ تو مولانا فضل الرحمان کو بھی چھوڑ گئے تھے۔
فیصل کریم کنڈی نے مزید کہا کہ 26ویں ائینی ترمیم میں سارا ڈرافٹ پی ٹی ائی نے کیا، اب مولانا فضل الرحمان کو پھر چکمہ دینے کی کوشش کر رہے ہیں، بالکل میں سمجھتا ہوں کہ ڈیرہ جات ایک اہم ایونٹ ہے، صوبائی حکومت امن وامان کی صورت حال سے غافل ہے، وزیراعلی کو نہیں ہے پتہ ہے کہ لائن آرڈر کی کیا سچویشن ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: فیصل کریم کنڈی نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ جیل میں نہیں ہے
پڑھیں:
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی آل پارٹیز کانفرنس آج، اپوزیشن کا بائیکاٹ کا اعلان
پشاور(نیوز ڈیسک) خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خطرات پر بات چیت کے لیے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی جانب سے آج وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) طلب کی گئی، تاہم اپوزیشن جماعتوں نے کانفرنس میں شرکت سے انکار کر کے سیاسی درجہ حرارت بڑھا دیا ہے۔
اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباداللہ نے اے پی سی کو نمائشی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کے فیصلے غیر سنجیدہ ہیں اور ایسی کانفرنس محض سیاسی دکھاوا ہے۔ ان کے مطابق حقیقی مسائل کا حل پارلیمانی فلور پر ممکن ہے، نہ کہ نمائشی اجلاسوں میں۔
مسلم لیگ ن، جمعیت علمائے اسلام، عوامی نیشنل پارٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی نے متفقہ طور پر اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے اے پی سی کو ”بے مقصد مشق“ قرار دیا۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کانفرنس کے بائیکاٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جو جماعتیں شرکت نہیں کر رہیں وہ درحقیقت صوبے کے مسائل سے لاتعلق ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امن عوام کے تعاون سے ہی ممکن ہے، اور حکومت تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کے لیے کوشاں ہے۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ سینیٹ انتخابات میں کسی قسم کی ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ امیدواروں کی فہرست پارٹی بانی نے خود دی تھی، اور عرفان سلیم کا نام بانی کے فیصلے پر فہرست سے نکالا گیا۔ وزیراعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ کچھ عناصر پارٹی بانی کے بیانیے کو غلط انداز میں پیش کر رہے ہیں، حالانکہ بانی نے کہا تھا کہ پارٹی میں غلط فہمیاں پیدا کرنے والوں کو نکالا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا میں کسی بھی جانب سے ڈرون حملہ قابل قبول نہیں اور حکومت ہر قیمت پر صوبے کے امن و امان کو یقینی بنائے گی۔
Post Views: 2