کینالز کی تعمیر پر مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی قیادت کے بیک ڈور رابطے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)دریائے سندھ پر کینالز کی تعمیر اور مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے پر مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی قیادت میں بیک ڈور رابطے جاری ہیں۔
نجی ٹی وی سما نیوز ذرائع کے مطابق وزیراعظم خود سرگرم ہوئے۔ پی پی قیادت اور وزیراعلیٰ سندھ سے رابطہ کیا۔ شہبازشریف نے کہا معاملہ افہام و تفہیم اور اتفاق رائے سے حل کرنے کے خواہاں ہیں۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم سی سی آئی میں اکثریت ہونے کے باوجود پیپلزپارٹی سے ٹکراؤ نہیں چاہتے، وزیراعظم مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس پر صوبوں کی مشاورت سے فیصلہ کریں گے۔
لاہور :38سالہ خاتون کے قتل کا معمہ حل، آشنا سمیت دو ملزمان گرفتار
خیال رہے کہ جنوری 2024 کے بعد سے مشترکہ مفادات کونسل کا کوئی بھی اجلاس نہیں ہوا، صورتحال کے پیش نظر وزیراعظم بطور چیئرمین فوری نوعیت کے معاملے پر مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس طلب کرسکتے ہیں۔
دوسری جانب پیپلز پارٹی نے متنازع 6 کینالوں کے منصوبے کے خلاف احتجاج کے دوسرے مرحلے کا اعلان کر دیا ہے۔
پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے کہا کہ سندھ بھر میں احتجاجی مشعل بردار ریلیاں نکالی جائیں گی، سندھ بھر کی تحصیل سطح کی تنظیمیں عوامی قوت کے ساتھ مشعل بردار ریلیاں نکالیں، پانی کا مسئلہ ایک دن کے احتجاج کرنے سے حل نہیں ہو گا، کینالز کے مسئلے پر مسلسل احتجاج کر کے دباؤ ڈالنے کی ضرورت ہے۔
ایس پی عائشہ بٹ ایکسی لینس پرفارمنس ایوارڈ 2025 کیلئے منتخب
ان کا کہنا تھا کہ پانی کا مسئلہ سندھ کے مستقبل اور زندگی کا سوال ہے، 6 کینالوں کا منصوبہ سندھ کے نقصان میں ہے سندھ کے لوگوں کو یہ منصوبہ قبول نہیں ہے۔نثار کھوڑو نے کہا کینالوں کے خلاف پیپلز پارٹی اور سندھ کے عوام کا احتجاج اپنے حق کے لیے ہے، ہماری پارٹی کینالوں کے خلاف احتجاج جاری رکھ کر اپنا جمہوری حق استعمال کرتی رہے گی۔
صدر پیپلزپارٹی سندھ کا کہنا تھا کہ جب تک 6 کینالوں کے منصوبے سے دستبرداری کا اعلان نہیں ہوگا احتجاجی تحریک جاری رہے گی، کینال منصوبے کے خلاف سب مل کر جدوجہد کر کے سندھ کی حفاظت کریں گے، سندھ کے پانی پر ڈاکہ ڈالا گیا تو مزاحمت کریں گے۔
بھارت میں نوجوان کی ایک ہی منڈپ میں دو لڑکیوں سے شادی نے ہنگامہ برپا کر دیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: مشترکہ مفادات کونسل کینالوں کے کے خلاف سندھ کے
پڑھیں:
کینالز کے معاملے پر وفاق سنجیدگی نہیں دکھا رہا، شرمیلا فاروقی
لاہور:رہنما پیپلزپارٹی شرمیلا فاروقی کا کہنا ہے کہ کینالز کے معاملے کو وفاق اتنی سنجیدگی سے نہیں لے رہا جتنا اس کو لینا چاہیے، اب یہ کہنا کہ وفاق میں بیٹھے لوگ سن رہے ہیں وہ نہیں سن رہے.
ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم نے ایک آفیشل چینل ہوتا ہے خطوط کا وہ لکھا اس کے بعد ہم ریزولوشن لے کر آئے، قومی اسمبلی میں اس کے اوپر ڈبیٹ ہوئی، پرائم منسٹر صاحب سے ملاقات ہوئی ہے ، تمام چیزیں ہوئی ہیں صرف باتیں کی جا رہی ہیں دلاسے دیے جا رہے ہیں،اس پر کوئی خاطر خواہ پیش رفت نہیں ہوئی ہے.
رہنما مسلم لیگ (ن) اختیار ولی نے کہا کہ وہ بارش ہی ہوتی ہے جس کی وجہ سے پھر سیلاب آتے ہیں، بارش سے ہی آتے ہیں سیلاب ایسے نہیں آتے، دوسری بات میں بتاؤں کسی کینال پر کہیں پہ کام شروع ہے جن پہ پاکستان پیپلزپارٹی کو اعتراض ہے، میرے خیال میں ابھی تو نہیں ہوئے شروع، میرے خیال میں اگر آپ سیریس نہیں لے رہے ہیں تو پھر آپ کے انٹینشن کینال نہیں وہ کچھ اور ہو سکتے ہیں لیکن کینالوں کے مسئلے پر تو بات چیت یہاں تک آئی ہے.
رہنما تحریک انصاف فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ ہمارا ایشو نہ پیپلزپارٹی سے ہے اور نہ پنجاب کی حکومت سے ہے ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ پاکستان کے حق میں یہ بات ہے ہی نہیں کہ ملک کے کسی ایک صوبے کے لوگوں کو یہ احساس ہو کہ دوسرا صوبہ ان کے ساتھ زیادتی کر رہا ہے، دریائے سندھ کے آخر میں سندھ ہے اسی وجہ سے جب سندھ کو پانی پورا نہیں ملتا تو سندھ کے نقصانات بہت ہوتے ہیں، 1990سے مجھے وہ سال بتا دیں جس میں سیلاب نہ آیا ہو جس میں سندھ اور پنجاب دونوں تقسیم پر راضی ہوں کہ منصفانہ تقسیم ہوئی ہے۔