لاہور، وزیراعظم شہباز شریف سے وزیراعلیٰ بلوچستان کی ملاقات، عید کی مبارکباد پیش کی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
وزیراعلیٰ بلوچستان نے وزیراعظم کو صوبے کی ترقی کے حوالے سے موجودہ منصوبوں کی پیشرفت سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ بلوچستان کی ترقی کیلئے وفاقی حکومت ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ وزیراعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ بلوچستان کی ترقی وفاقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور اس مقصد کیلئے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف سے وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے ماڈل ٹاون لاہور میں ملاقات کی۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے وزیراعظم کو عیدالفطر کی مبارکباد پیش کی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان نے وزیراعظم کو عیدالفطر کی مبارکباد پیش کی۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے بلوچستان کی موجودہ اقتصادی، سماجی اور امن وامان کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی۔ وفاقی حکومت کی جانب سے بلوچستان کیلئے جاری ترقیاتی منصوبوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے وزیراعظم کو صوبے کی ترقی کے حوالے سے موجودہ منصوبوں کی پیشرفت سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ بلوچستان کی ترقی کیلئے وفاقی حکومت ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ وزیراعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ بلوچستان کی ترقی وفاقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور اس مقصد کیلئے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بلوچستان نے وزیراعظم کو کہ بلوچستان کی ترقی وزیراعظم نے اس بات وفاقی حکومت
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات کا اعلامیہ جاری
وزیراعظم شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
اسلام آباد سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کی باہمی افہام و تفہیم کے بغیر کوئی نئی نہر نہیں بنائی جائے گی، جب تک صوبوں میں اتفاق رائے نہیں ہوجاتا وفاقی حکومت نہروں کےمعاملے کو آگے نہیں بڑھائےگی۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام صوبوں کے پانی کے حقوق 1991 کے معاہدے اور واٹر پالیسی 2018 میں درج ہیں۔
اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صوبوں کے تحفظات دور کرنے اور خوراک و ماحولیاتی تحفظ یقینی بنانے کے لیے کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے، جس میں
وفاق اور تمام صوبوں کی نمائندگی ہو گی۔
کمیٹی دو متفقہ دستاویزات کے مطابق طویل مدتی زرعی ضروریات اور تمام صوبوں کے پانی کے استعمال کے حل تجویز کرے گی۔
یہ بھی پڑھیے نہروں کا منصوبہ رکوانے پر وزیراعلیٰ کی چیئرمین بلاول بھٹو کو مبارکباد جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظماعلامیہ کے مطابق پانی کا شمار اہم ترین وسائل میں ہوتا ہے، 1973 کے آئین میں بھی پانی کی اہمیت کو تسلیم کیا گیا ہے، کسی بھی صوبے کے خدشات کو اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مستعدی سے حل کرنے کا پابند بنایا گیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی 2025 کو بلایا جائے گا۔