رواں سال کانگو وائرس سے مریض کے جاں بحق ہونے کا پہلا کیس رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
کوئٹہ: سال 2025 میں کانگو وائرس سے مریض کے جاں بحق ہونے کا پہلا کیس رپورٹ ہوا ہے جو فاطمہ جناح اسپتال کوئٹہ میں زیر علاج تھا۔
مریض 29 مارچ کو پشین سے تشویشناک حالت میں لایا گیا تھا جسے کانگو وائرس کی تصدیق ہونے پر آئسولیشن وارڈ میں داخل کیا گیا تھا۔کانگو وائرس ایک خطرناک بیماری ہے جو تکلیف دہ اور خون کی کمی پیدا کرتی ہے، یہ وائرس عام طور پر مویشیوں (گائے، بکریوں وغیرہ سے انسانوں میں منتقل ہوتی ہے۔دسمبر 2024 میں فاطمہ جناح اسپتال کوئٹہ میں کانگو وائرس میں مبتلا مریض دم توڑ گیا تھا۔ کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے 16 سالہ مریض کو تشویشناک حالت میں اسپتال لایا گیا تھا جہاں اسے طبی امداد فراہم کی گئی تھی۔
گزشتہ سال بلوچستان میں کانگو وائرس کے 34 کیسز رپورٹ سامنے آئے تھے۔کانگو وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافے کے باعث نومبر 2023 میں ایمرجنسی نافذ کی گئی تھی جس میں مذبح خانوں کے علاوہ کھلے مقامات پر جانوروں کے ذبح کرنے پر پابندی لگائی گئی تھی اور مویشی منڈیوں میں اسپرے و دیگر حفاظتی انتظامات کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کانگو وائرس گیا تھا
پڑھیں:
کوئٹہ، علامہ مقصود ڈومکی کی شہدائے مچھ کے گھروں پر حاضری
شہداء کے اہلخانہ سے ملاقات کے موقع پر علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین شہداء کے پاکیزہ مشن اور مظلوموں کے حقوق کی جنگ کو کبھی فراموش نہیں کریگی۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے عید قربان کے بابرکت موقع پر سانحۂ مچھ کے شہداء کے لواحقین کے گھروں پر حاضری دی، انہیں عید کی پرخلوص مبارکباد پیش کی اور بچوں میں تحائف تقسیم کئے۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے شہید محمد صادق، شہید احمد شاہ، شہید چمن علی، شہید نسیم اور شہید کریم بخش کے گھروں پر حاضری دی، اور شہدائے راہ حق اور ان خانوادے کی قربانیوں کو سلام عقیدت پیش کیا۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے اس موقع پر کہا شہداء ہمارے محسن ہیں۔ زندہ قومیں اپنے محسنوں کو کبھی فراموش نہیں کرتیں۔ ہم شہداء کے مشن اور مقصد کو ہر قیمت پر آگے بڑھائیں گے۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج بھی بلوچستان اور سندھ سمیت ملک بھر میں امن و امان کی صورتحال مخدوش ہے۔ وہ ادارے جن پر عوام کے جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے، وہ اپنے فرائض منصبی ادا کرنے میں ناکام دکھائی دیتے ہیں۔ ہزاروں شہداء کے خون سے انصاف ہونا چاہئے اور ان کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا مجلس وحدت مسلمین پاکستان نہ صرف شہداء کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، بلکہ ان کے مشن کو زندہ رکھنے کے لئے میدان عمل میں موجود ہے۔ ہم ان مظلوم خانوادگان کے ساتھ کھڑے ہیں جنہوں نے اپنے پیارے، دین خدا اور اس ملک و ملت کے لیے قربان کئے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سانحۂ مچھ سمیت دہشت گردی کے تمام واقعات کے ذمہ داروں کو جلد از جلد کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے حکومت جس طرح فوج کے شہداء کی دیکھ بھال کرتی ہے، اسی طرح وطن عزیز پاکستان کے تمام شہداء کے بچوں کی بہتر تعلیم کا اہتمام کیا جائے۔ تعلیمی اور صحت کی سہولیات ان بچوں کے لیے مفت فراہم کی جائیں جن کے والدین دہشت گردوں کے ہاتھوں وطن پر قربان ہو چکے ہیں۔ آخر میں انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ مجلس وحدت مسلمین شہداء کے پاکیزہ مشن اور مظلوموں کے حقوق کی جنگ کو کبھی فراموش نہیں کرے گی اور ملت کے حقوق کی جدوجہد ہر میدان میں جاری رہے گی۔