پاکستان کرکٹ بورڈ میں مینٹور کی تنخواہیں کتنی ہیں؟ شعیب ملک کی وضاحت
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
سابق کپتان شعیب ملک نے کہا ہے کہ مینٹورز کے پاس 5 ڈومیسٹک ٹیمز ہیں، جو 4 ڈے، ون ڈے اور ٹی 20 میچز کھلیں گی۔ اس کے علاوہ ویمن کرکٹ ٹیم اور انڈر 19 کرکٹ ٹیم بھی مینٹور کی ذمہ داری میں شامل ہے۔ ہمارے پاس ہائی پرفارمنس سینٹرز بھی ہیں، جہاں پلیئرز ڈویلپمنٹ ہو رہی ہے۔ لوگ 50 لاکھ پر رو رہے ہیں جو ٹیکس کاٹ کر 14 سے 15 ہزار ڈالرز (36 سے 38 لاکھ روپے) بنتے ہیں۔
مزید پڑھیں: ثنا جاوید کو سالگرہ پر شعیب ملک نے کیا گفٹ دیا؟
نجی ٹی وی شو میں بات کرتے ہوئے سابق کپتان کا کہنا تھا کہ کرکٹ بورڈ کے 5 مینٹورز 3 ہزار سے زائد انٹرنیشنل میچز میں ملک کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ ہمارے غیر ملکی فزیو بھی اتنے پیسے لے رہے ہیں چونکہ ان کی سکن گوری ہے وہ ہمیں قبول ہیں۔ لیکن مینٹورز، جنہوں نے ملک کی بیش بہا خدمت کی ہے، کئی اہم میچز جتوائے ہیں، ان پر آپ کو اعتراض ہیں۔
مزید پڑھیں: شعیب ملک اپنے بیٹے اذہان سے کب کب اور کہاں ملتے ہیں؟
شعیب ملک کا کہنا تھا کہ کنٹریکٹ کے مطابق ہمیں 240 دن دیے گئے ہیں، کہا جاتا ہے کہ مینٹورز ٹی وی پر کیوں بیٹھتے ہیں؟ یہ ہم نے نے کنٹریکٹ سے پہلے بتا دیا تھا۔ الحمدللہ میری آمدن اس سے کہیں زیادہ ہے، کہیں گے تو میں ثبوت بھی فراہم کرسکتا ہوں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان کرکٹ بورڈ شعیب ملک مینٹور.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان کرکٹ بورڈ شعیب ملک مینٹور شعیب ملک
پڑھیں:
آپ کے اکاؤنٹس اور فنڈز محفوظ ہیں ۔ سٹیٹ بینک کی سوشل میڈیا پر چل رہی خبروں پر وضاحت
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 3 جولائی 2025ء) آپ کے اکاؤنٹس اور فنڈز محفوظ ہیںیہ ہے وہ سب کچھ جو آپ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی کیش ڈپازٹرز کے لیے بائیومیٹرکس کی شرط کے بارے میں جاننا چاہتے ہیںگزشتہ چند برسوں میں پاکستان میں موبائل مالیاتی سروسز اور ڈیجیٹل والٹس کے تیز رفتار پھیلاؤ کے ساتھ، زیادہ سے زیادہ لوگ اپنی روزمرہ کی ضروریات کے لیے کیش لیس لین دین کی جانب منتقل ہو رہے ہیں۔ پاکستان میں ایزی پیسہ سمیت کئی پلیٹ فارمز نے مالیاتی خدمات کو باآسانی اور سہولت سے فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
تاہم جیسے جیسے ان سروسز کا استعمال بڑھتا جارہا ہے ویسے ہی صارفین کو دھوکہ دہی اور غلط استعمال سے بچانے کے لیے بہتر سکیورٹی اقدامات کی ضرورت بھی بڑھ گئی ہے۔
(جاری ہے)
یکم جولائی 2025 سے ان پلیٹ فارمز کے صارفین کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے قواعد کے مطابق ریٹیلرز کے ذریعے کیش ٹرانزیکشن کرتے وقت بائیومیٹرک تصدیق کرانا لازمی ہوگی۔
کسی بھی نئے ضابطے کی طرح سوشل میڈیا پر افواہیں اور غلط خبریں تیزی سے پھیلتی ہیں۔ یہاں چند افواہوں کی وضاحت کی جا رہی ہے:
نہ تو کوئی اکاؤنٹ بلاک ہوگا، اور نہ ہی آپ کے فنڈز کو کوئی خطرہ ہے۔
بائیومیٹرک تصدیق کی شرط کے باعث کوئی اکاؤنٹ بلاک نہیں ہوگا، آپ کے فنڈز بالکل محفوظ رہیں گے۔ اس نئے ضابطے کا آپ کے اکاؤنٹس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
کیا آن لائن ٹرانزیکشنز متاثر ہوں گی؟
نہیں! صارفین اپنی آن لائن ٹرانزیکشنز پہلے کی طرح معمول کے مطابق کر سکیں گے۔
تو پھر کیا تبدیل ہو رہا ہے؟
بائیو میٹرک تصدیق کے لیے ہمارے ریٹیل ایجنٹس اپنی مقررہ جگہوں پر صارفین کو رقم جمع کرانے اور نکالنے کی سہولت فراہم کر رہے ہیں۔ یہ سہولت صرف بائیومیٹرک تصدیق کے بعد ہی دستیاب ہوگی۔ بغیر تصدیق کے رقم جمع کرانے یا نکالنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
یہ کیوں کیا جا رہا ہے؟
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی بائیومیٹرک تصدیق کی شرط ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز کی سکیورٹی کو مزید مضبوط بنائے گی اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ تمام ڈپازٹس محفوظ اور درست طریقے سے پراسیس ہوں۔
ایک صارف کے طور پر یہ دراصل آپ کے لیے ایک مثبت قدم ہے، جس کا مقصد سکیورٹی کو بہتر بنانا اور ملک بھر کے لاکھوں موبائل والٹ صارفین کے لیے لین دین کو مزید محفوظ بنانا ہے۔ اگر آپ نے ابھی تک اپنی بائیومیٹرکس نہیں کرائی ہیں تو گھبرانے کی ضرورت نہیں ۔اگلی بار جب آپ کسی ریٹیلر کے پاس جائیں تو اپنی بائیومیٹرکس مکمل کروا کر اس محفوظ ڈیجیٹل مالیاتی نظام کے قیام میں اپنا حصہ ڈالیں۔