7 سالہ بچی سے زیادتی کی کوشش، ملزم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
کاہنہ میں 7 سالہ بچی سے زیادتی کی کوشش کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس کے مطابق 7 سالہ سالہ قرت العین مسجد سے پانی لینے جا رہی تھی۔ ملزم نے ورغلا کر زیادتی کی کوشش کی۔ بچی کے شورمچانے پر ملزم نے فرار ہونے کی کوشش کی۔
مزید پڑھیں: کراچی؛ 11سالہ لڑکی کیساتھ زیادتی کی کوشش کرنے والا ملزم گرفتار
15 کال پر فوری کارروائی کرتے ہوئے کاہنہ پولیس نے واقعے میں ملوث ملزم خرم کو گرفتارکیا گیا۔ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر کے جینڈر سیل کے حوالے کردیا گیا۔ ایس پی ماڈل ٹاؤن اخلاق اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ بچوں کا استحصال کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: زیادتی کی کوشش
پڑھیں:
بچوں سے زیادتی کیس، متاثرہ بچیوں نے احاطہ عدالت میں ملزم شبیر تنولی کو تھپڑ مارے
عدالت نے نازیبا ویڈیو بنانے کے الزام میں گرفتار ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کردی
آئندہ سماعت پرپیشرفت پورٹ طلب،سماعت کے دوران پولیس نے زیادتی کا شکار بچیوں کو عدالت میں پیش کیا
کراچی میں بچیوں سے زیادتی اور نازیبا ویڈیو بنانے کے الزام میں گرفتار ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کر دی گئی۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے قیوم آباد سے بچیوں سے زیادتی اور نازیبا ویڈیو بنانے کے الزام میں گرفتار ملزم کو جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔عدالت نے ملزم شبیر تنولی کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کردی ساتھ ہی جوڈیشل مجسٹریٹ نے آئندہ سماعت پرپیشرفت پورٹ طلب کرلی۔سماعت کے دوران پولیس نے زیادتی کا شکار بچیوں کو عدالت میں پیش کیا، متاثرہ بچیوں نے احاطہ عدالت میں ملزم کو تھپڑ بھی مارے۔پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کو اہل علاقہ کی شکایت پر گرفتار کیا گیا تھا، ملزم 2016 سے بچوں اور بچیوں سے زیادتی کر کے ویڈیوز بناتا تھا، ملزم کے خلاف تھانہ ڈیفنس میں مقدمات درج ہیں۔اس سے قبل ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) جنوبی سید اسد رضا نے بتایا تھا کہ پولیس نے ملزم شبیر کے قبضے سے ایک موبائل فون برآمد کیا، جس میں اس کے کمرے میں 8 سے 12 سال کی عمر کی نابالغ لڑکیوں کے ساتھ زیادتی، جنسی زیادتی کی ویڈیوز موجود ہیں۔ دوران تفتیش ملزم نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ وہ سیکڑوں نابالغ لڑکیوں کو چند سو روپے دے کر بہلاتا تھا، اس نے یہ بھی تسلیم کیا کہ وہ کمسن بچیوں کو اپنے کمرے میں لاتا تھا جہاں وہ اکیلا رہتا تھا اور قیوم آباد کے سی-ایریا میں اپنے کمرے میں تقریباً 100 نابالغ لڑکیوں کو ریپ کا نشانہ بنایا اور ان سب کی فلم بندی کی تھی۔