Daily Mumtaz:
2025-09-18@14:51:18 GMT

ٹول ریٹس میں ایک بار پھر 50 فیصد تک اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT

ٹول ریٹس میں ایک بار پھر 50 فیصد تک اضافہ

تین ماہ سے بھی کم عرصے میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) نے اپنی موٹرویز اور ہائی ویز کے لیے ٹول ٹیکس میں ایک بار پھر 15 سے 50 فیصد اضافہ کر دیا جو یکم اپریل سے لاگو ہوگا۔

نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس سے قبل 5 جنوری کو ٹول ٹیکس بڑھایا گیا تھا۔

نظرثانی شدہ ٹول ٹیکس کے تحت، این ایچ اے گاڑیوں کے لیے 60 روپے کے بجائے 70 روپے وصول کر رہا ہے۔

وین اور جیپ کے لیے ٹول ٹیکس 100 روپے سے بڑھا کر 150 روپے کر دیا گیا ہے۔

اسی طرح بسوں کا ٹول 200 روپے سے بڑھا کر 250 روپے کردیا گیا ہے۔

اب 2 اور 3 ایکسل ٹرک کے مالکان کو 250 روپے کے بجائے 300 روپے ٹول ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ اسی طرح مخصوص ٹرکوں کے لیے ٹول 500 روپے سے بڑھا کر 550 روپے کر دیا گیا ہے۔

ایم 1، ایم 3، ایم 4، ایم 5، ایم 14، اور ای 35 سمیت بڑے روٹس پر موٹروے ٹول بھی بڑھا دیا گیا ہے۔ ’ایم 1‘ اسلام آباد-پشاور موٹروے کار کا ٹول 550 روپے کر دیا گیا، جبکہ ایم 3 لاہور-عبدالحکیم موٹروے کی فیس 700 روپے سے بڑھ کر 800 روپے ہوگئی ہے۔

اسلام آباد-پشاور موٹر وے پر ویگن یا 12 سیٹر کے لیے نظرثانی شدہ ٹول کے تحت یہ 850 روپے مقرر کیا گیا ہے، 13 سے 15 سیٹرز/کوسٹر/منی بس کے لیے 1150 روپے، بس 1,650 روپے، 2 اور 3 ایکسل ٹرک کے لیے 2,150 روپے اور مخصوص ٹرکوں کے لیے 2,650 روپے ٹول مقرر کیے گئے ہیں۔

ایم 4 پنڈی بھٹیاں-فیصل آباد-ملتان موٹروے پر کار کا ٹول 950 روپے سے بڑھا کر 1,050 روپے اور ایم 5 ملتان-سکھر موٹروے پر 1,100 روپے سے بڑھا کر 1,200 روپے کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح ’ایم 14‘ ڈیرہ اسمٰعیل خان-ہکلہ موٹروے کا ٹول اب 600 روپے سے بڑھ کر 650 روپے، جبکہ ’ای 35‘ حسن ابدال-حویلیاں-مانسہرہ موٹروے کا ٹول 250 روپے سے بڑھ کر 300 روپے ہوگیا ہے۔

بڑی گاڑیوں کے لیے، نظر ثانی شدہ ٹول ریٹس اب گاڑی کی قسم اور روٹ کے لحاظ سے 850 روپے سے لے کر 5,750 روپے تک ہیں۔

این ایچ اے نے اب تک اس اضافے کی تفصیلی وضاحت فراہم نہیں کی ہے، لیکن ایڈجسٹمنٹ سڑکوں کی دیکھ بھال اور بنیادی ڈھانچے کے اخراجات میں وقتاً فوقتاً ہونے والی نظرثانی کے مطابق ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: روپے سے بڑھا کر روپے کر دیا گیا دیا گیا ہے ٹول ٹیکس کے لیے کا ٹول

پڑھیں:

جولائی اور اگست کے  درمیان ملکی تجارتی خسارے میں خاطر خواہ اضافہ ریکارڈ

اسلام آباد:

رواں مالی سال2025-26 کے پہلے 2 ماہ(جولائی،اگست) کےدوران ملک کا تجارتی خسارہ 29.63 فیصد اضافے کے ساتھ 6 ارب ڈالر سے تجاوز کرگیاہے ہے  جب کہ اسی عرصے میں غیرملکی درآمدات میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

مالی سال 2025-26 کےپہلے 2ماہ کےدوران درآمدات میں اضافے سےتجارتی خسارے میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ سال جولائی اگست میں 4.66 ارب ڈالر کےمقابلےمیں تجارتی خسارہ 6 ارب ڈالر سے تجاوز کرگیا ہے۔

اس حوالے  سے وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ  رپورٹ کےمطابق 2 ماہ میں مجموعی درآمدات 14.53 فیصد بڑھیں اور11 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ غذائی اشیاکی درآمدات 39کروڑ 47 لاکھ ڈالراضافے سے ایک ارب 46 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق جولائی تا اگست دودھ،مکھن،کریم،خشک میوے،مسالہ جات،دالوں،سویابین اور پام آئل کی درآمد میں بھی اضافہ ہوا۔ پام آئل کی امپورٹ پر 64 کروڑ ڈالر زرمبادلہ خرچ ہوا،موبائل فونز کی درآمد میں دوگنا سےزیادہ اضافہ ریکارڈکیاگیا ہے جب کہ 2 ماہ میں اسمارٹ فون کی درآمدات پر30 کروڑ ڈالر کے اخراجات  آئے۔ گزشتہ برس یہ رقم 14 کروڑ 37 لاکھ ڈالرتھی۔

جولائی تا اگست کاروں، بسوں،موٹر سائیکلز کی درآمد میں بھی دو گنا اضافہ ہوا۔ ٹرانسپورٹ کا درآمدی بل 62کروڑ58 لاکھ ڈالرسے تجاوز کرگیا ہے۔ رپورٹ کےمطابق مشینری کی امپورٹ 22.56 فیصد اضافے کےساتھ ایک ارب 70 کروڑ ڈالرتک پہنچ گئی۔

ٹیکسٹائل سیکٹرکی درآمدات 7.49 فیصد اضافےسے ایک ارب ڈالررہیں۔ زرعی آلات،کیمکلزکی امپورٹ 4.58 فیصد بڑھ کر ایک  ارب 75 کروڑ ڈالر،لوہے،اسٹیل، ایلومینیم  سمیت ایک ارب ڈالرکی مختلف دھاتیں بھی درآمد کی گئی ہیں جب کہ چائےکی درآمد میں 5.67 فیصد اور چینی کی درآمد میں 19.48 فیصد کمی آئی ہے۔ پیٹرولیم کی درآمد 4.65 فیصد کمی سے 2ارب 53 کروڑ ڈالر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جولائی اور اگست کے  درمیان ملکی تجارتی خسارے میں خاطر خواہ اضافہ ریکارڈ
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، انڈیکس میں 1300 پوائنٹس سے زائد اضافہ
  • ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں مالی سال 9.9فیصد اضافہ
  • اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصداضافہ
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان برقرار، انڈیکس میں 200 پوائنٹس سے زائد اضافہ
  • سیلاب متاثرین کی بحالی اور ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے منی بجٹ لانے کا امکان
  • صنعتی پیداوار میں نمایاں اضافہ، جولائی میں 9 فیصد بہتری
  • بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں 15.1 فیصد اضافہ
  • حکومت کا 2600 ارب روپے کے قرض قبل از وقت واپس کرنے اور 850 ارب کی سود بچانے کا دعویٰ
  • سیلاب مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ‘ سٹیٹ بنک : شرح سود 11فیصدبرقرار