سری لنکا میں بھارتی وزیر اعظم کا دورہ، کتوں کے خلاف کریک ڈاؤن
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 03 اپریل 2025ء) سری لنکا کے جانوروں کے حقوق کے کارکنوں نے جمعرات کو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے سے ایک دن قبل آوارہ کتوں کی پکڑ دھکڑ کے خلاف احتجاجی مارچ کیا۔
کولمبو اور بدھ مت یاتریوں کے شہر انورادھا پورہ میں حکام نے مبینہ طور پر مودی کے دورے سے قبل کتے پکڑنے کے لیے ٹیم تعینات کی گئی ہے تاکہ نریندر مودی کی جمعے کو کولمبو آمد سے پہلے آوارہ کتے اس علاقے میں نہ نظر آئیں۔
بھٹ شاہ کے کتے: پطرس بخاری کے سوال کا جواب
آوارہ کتوں کو یہاں ''کمیونٹی کینائن‘‘ کہا جاتا ہے اور لوگ انہیں باضابطہ طور پر گھر نا رکھنے کے باوجود ان کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔
ریلی فار اینیمل رائٹس اینڈ انوائرمنٹ (RARE) سے منسلک جانوروں کے حقوق کے لیے سرگرم مظاہرین نے کولمبو میں صدر انورا کمارا ڈسانائیکے کے دفتر کے باہر بھارتی ہائی کمیشن کو ایک درخواست جمع کروانے کے بعد پلے کارڈز اُٹھائے ہوئے مظاہرہ کیا۔
(جاری ہے)
اس پر درج تھا،''ہماری کمیونٹی کے کتوں کو ظالمانہ طریقے سے اٹھانا بند کرو۔‘‘بے ضمیر معاشرے میں جانوروں کے حقوق کا تحفظ ایک لطیفہ
مظاہرین کا کہنا تھا کہ عوامی پارکوں میں موجود کتوں میں سے بہت سے کتوں کو ٹیکے لگائے گئے تھے اور ان کی دیکھ بھال مقامی افراد اور جانوروں کی فلاح و بہبود کے گروپ کر رہے تھے۔ مظاہرین نے ایک اور پلے کارڈ اُٹھا رکھا تھا جس پر درج تھا،'' جانوروں پر ظلم کے لیے مشہور ملک ہوتے ہوئے سری لنکا سیاحت کو کیسے فروغ دے سکتا ہے؟‘‘
ترکی میں آوارہ کتوں کی آبادی پر قابو پانے کے لیے بل منظور
بھارتی وزیر اعظم مودی کے کولمبو کے آزادی اسکوائر پر سرکاری خیرمقدم کی تیاریاں ہو رہی ہیں۔
جہاں کتے پکڑنے والی ٹیمیں رواں ہفتے بہت مصروف دکھائی دیں۔پاکستان: جانوروں پر بے رحمی کا نیا واقعہ، گدھی کے کان کاٹ ڈالے
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سری لنکا کے دورے پر دارالحکومت کے شمال میں 200 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع انورادھا پورہ کا بھی دورہ کریں گے۔ خاص طور سے وہاں موجود ایک انجیر کے درخت کی زیارت کرنے کے لیے جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ درخت ایک ایسے درخت کے تراشے ہوئے تنے سے اگایا گیا ہے جس کے نیچے بدھا نے 2,500 سال سے بھی پہلے روحانی بصیرت حاصل کی تھی۔ یہ درخت 22 ملین کی آبادی والے بُدھ مت کے پیروکاروں کی اکثریت پر مشتمل جزیرے کے لیے عبادت کا مرکز اور قومی خود مختاری کی علامت دونوں سمجھا جاتا ہے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بھارتی وزیر اعظم سری لنکا کے لیے
پڑھیں:
کراچی: آئی جی سندھ کا بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں کیخلاف کریک ڈائون کا حکم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی دوسری جانب شہر قائد میں جدید ای چالان سسٹم کے نفاذ کے بعد ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے خلاف مؤثر کارروائیاں شروع ہو چکی ہیں۔ صرف چار روز کے دوران ہیوی گاڑیوں کے 416 چالان کیے گئے، جن کی مجموعی مالیت 81 لاکھ 60 ہزار روپے بنتی ہے۔تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے صوبے بھر میں بغیر نمبر پلیٹ چلنے والی گاڑیوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔یہ ہدایات انہوں نے سینٹرل پولیس آفس کراچی میں منعقدہ فیس لیس ای ٹکٹنگ سسٹم کی کارکردگی سے متعلق پہلے جائزہ اجلاس کی صدارت کے دوران دیں۔اجلاس میں ایڈیشنل آئی جیز ویلفیئر، ٹریننگ، ڈی جی سیف سٹی ودیگر افسران نے شرکت کی۔ڈی آئی جی ٹریفک کراچی پیر محمد شاہ نے اجلاس کو فیس لیس ای ٹکٹنگ سسٹم کے نفاذ اور اب تک کے نتائج پر تفصیلی بریفنگ دی۔اجلاس میں سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی فیس لیس ای چالان سسٹم کے نفاذ پر غور کیا گیا۔ تجویز دی گئی کہ سیف سٹی منصوبے کے مکمل ہونے تک، دیگر اضلاع کی مصروف شاہراہوں پر نصب سرکاری کیمروں کے ذریعے بھی ای ٹکٹنگ سسٹم متعارف کرایا جا سکتا ہے۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے ہدایت کی کہ تیز رفتاری کے خلاف خصوصی کارروائیاں کی جائیں کیونکہ یہ حادثات کی بنیادی وجہ ہے۔گاڑیوں کی مقررہ حدِ رفتار سے متعلق آگاہی مہمات کو فروغ دیا جائے ۔پولیس ذرائع کے مطابق، اجلاس کے دوران فیس لیس ای ٹکٹنگ سسٹم کے ابتدائی نتائج حوصلہ افزا قرار دیے گئے اور اسے شفاف اور مؤثر ٹریفک نظم کا نیا سنگِ میل قرار دیا گیا۔ علاوہ ازیں شہر قائد میں جدید ای چالان سسٹم کے نفاذ کے بعد ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے خلاف مؤثر کارروائیاں شروع ہو چکی ہیں۔ صرف چار روز کے دوران ہیوی گاڑیوں کے 416 چالان کیے گئے، جن کی مجموعی مالیت 81 لاکھ 60 ہزار روپے بنتی ہے۔ذرائع کے مطابق سب سے زیادہ چالان تیز رفتاری اور سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر کیے گئے۔ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ 297 چالان تیز رفتاری جبکہ 111 چالان سیٹ بیلٹ کی خلاف ورزی پر جاری کیے گئے۔ٹریفک پولیس کے مطابق، ای چالان سسٹم کے آغاز کے پہلے 6 گھنٹوں کے دوران ہیوی گاڑیوں کے 6 چالان کیے گئے، جن میںواٹر ٹینکرز اور آئل ٹینکرز شامل تھے۔ اسی دوران 3 ٹرکوں کو سیٹ بیلٹ کی خلاف ورزی پر چالان کیا گیا۔دوسرے روز کارروائی کا دائرہ بس، کرین، منی بس، منی ٹرک، آئل ٹینکرز اور واٹر ٹینکرز تک پھیلایا گیا۔ تیسرے اور چوتھے روز بھی مختلف اقسام کی ہیوی گاڑیوں بشمول ٹرک، بس، کرین اور آئل ٹینکرز کے خلاف کارروائی جاری رہی۔ذرائع نے مزید بتایا کہ لین سے ہٹ کر چلنے، غلط پارکنگ اورموبائل فون کے استعمال پر بھی الگ الگ چالان کیے گئے، اگرچہ ان کی تعداد کم رہی۔تحقیقاتی ذرائع کے مطابق، ای چالان سسٹم کے نفاذ کے بعد شہر بھر میں ٹریفک نگرانی خودکار ہو گئی ہے، جس سے خلاف ورزیوں کی فوری شناخت اور شفاف کارروائی ممکن بن گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق، اگلے مرحلے میں نجی گاڑیوں، رکشہ اور موٹر سائیکلوں کو بھی فیس لیس ای چالان سسٹم کے دائرے میں شامل کیا جائے گا تاکہ شہر بھر میں ٹریفک قوانین کا یکساں نفاذ ممکن ہو سکے۔