چین اور بوسنیا و ہرزیگووینا کے درمیان سیاسی اعتماد میں مسلسل اضافہ ہوا ہے، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
بیجنگ: چینی صدر شی جن پھنگ اور بوسنیا و ہرزیگووینا کی صدارتی کونسل کی روٹیٹنگ چیئرپرسن ژلیکا سیویانووچ نے دونوں فریقوں کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی تیسویں سالگرہ پر ایک دوسرے کو مبارکباد کے پیغامات ارسال کیے۔جمعرات کے روز شی جن پھنگ نے کہا کہ چین اور بوسنیا و ہرزیگووینا کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کے 30 سالوں کے دوران، دونوں فریقوں نے مساوات، باہمی احترام اور باہمی فائدے کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دیا ہے۔ صدر شی نے اپنے پیغام میں کہا کہ سیاسی اعتماد میں مسلسل اضافہ ہوا ہے، عملی تعاون کے ثمرات نمایاں ہوئے ہیں، اور مختلف حجم ، مختلف تاریخی و ثقافتی پس منظر اور مختلف سماجی نظاموں کے حامل فریقین کے درمیان دوستانہ تعلقات اور مشترکہ ترقی کی ایک مثال قائم ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ چین اور بوسنیا و ہرزیگووینا کے تعلقات کی ترقی کو بہت اہمیت دیتے ہیں اور چیئرپرسن کے ساتھ باہمی تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کے لیے مل کر کوشش کرنے کو تیار ہیں۔ ژلیکا سیویانووچ نے کہا کہ بوسنیا و ہرزیگووینا چین کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنا چاہتا ہے تاکہ مشترکہ خوشحالی حاصل کی جا سکے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی، مختلف شہروں میں فی کلو قیمت 210 روپےتک جا پہنچی
اوپن مارکیٹ میں چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی ہے جب کہ مختلف شہروں میں چینی 210 روپے تک میں فی کلو فروخت کی جا رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق لاہور میں چینی 190 روپے سے 210 روپے فی کلو تک فروخت ہورہی ہے، اس کے علاوہ پشاور شہر میں بھی چینی 210 روپے فی کلو فروخت کی جا رہی ہے۔
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں پرچون میں چینی 185جبکہ ہول سیل 180روپے کلو میں فروخت جاری ہے۔
راولپنڈی میں سرکار کی مقرر قیمت 179 روپے کلو ہے جب کہ دکانوں پر 181 روپے سے 185 روپے کلو فروخت کی جا رہی ہے۔
سرکار کی مقرر قیمت پر چینی کی فروخت ایک مسئلہ بن گئی ہے، اس حوالے سے صدر کریانہ ایسوسی ایشن سلیم پرویز بٹ نے کہا کہ پرچون میں چینی 185 روپے بھی بمشکل فروخت کرتے ہیں، پیرا فورس سرکاری قیمت سے زیادہ ریٹ پر جرمانے کرنے لگی۔
صدر کریانہ ایسوسی ایشن نے کہا کہ چینی کی عدم دستیابی اور بھاری جرمانے کیے جارہے ہیں، اگر چینی ضرورت کے مطابق سپلائی نہیں کی جاتی تو فروخت بند کردیں گے۔