اسپیکر قومی اسمبلی اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما سردار ایاز صادق نے وزیراعظم شہبازشریف کی طرف سے بجلی کی قیمتوں میں بڑی کمی کا خیر مقدم کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہا گھریلو صارفین کےلیے 7 روپے 41 پیسے فی یونٹ اور صنعتی صارفین کےلیے 7 روپے 58 پیسے فی یونٹ کمی ایک غیر معمولی ریلیف ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ وزیراعظم اور ان کی ٹیم کا ایک تاریخی عوامی فیصلہ ہے، اس فیصلے سے تمام صارفین کو بلا امتیاز فائدہ پہنچے گا جبکہ ملک کو معاشی بھنور سے نکالنے کے بعد عوام کو اتنا بڑا ریلیف  تاریخ ساز اقدام ہے۔

ایاز صادق نے کہا کہ وزیراعظم کے فیصلے سے ملک میں اب معاشی سرگرمیوں میں مزید  تیزی آئے گی جبکہ اس فیصلے سے اسٹاک مارکیٹ میں فوری بہتری آئی جو کاروباری طبقے کے اعتماد کی عکاس ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوامی حلقوں سمیت کاروباری طبقات اور بزنس کمیونٹی نے بھی اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ ایاز صادق نے کہا کہ ملک کو درپیش چیلنجوں کے باوجود اتنا بڑا ریلیف وزیر اعظم کے عوام سے کیے گئے وعدوں کی تکمیل ہے۔

بجلی کی قیمتوں میں کمی سے برآمدات میں اضافہ اور شرح نمو بڑھے گی ۔۔سپیکر قومی اسمبلی

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: قومی اسمبلی نے کہا کہ

پڑھیں:

پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوگیا، حکومت نے عوام پر مہنگائی کا نیا بوجھ ڈال دیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: حکومت نے ایک بار پھر عوام کو مہنگائی کا جھٹکا دیتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے، جس کا اطلاق آج یکم نومبر 2025ء سے ہوگیا۔

خزانہ ڈویژن سے جاری ہونے والے باضابطہ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل دونوں کی قیمتوں میں اضافہ اوگرا اور متعلقہ وزارتوں کی سفارشات کے بعد منظور کیا گیا ہے۔ نئی قیمتیں اگلے پندرہ دن کے لیے نافذ العمل رہیں گی۔

اعلامیے کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 2 روپے 43 پیسے اضافہ کر دیا گیا ہے، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 265 روپے 45 پیسے فی لیٹر مقرر ہو گئی ہے۔ اس سے قبل پیٹرول 263 روپے دو پیسے فی لیٹر فروخت کیا جا رہا تھا۔

اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں بھی 3 روپے 2 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کر کے نئی قیمت 278 روپے 44 پیسے مقرر کر دی گئی ہے، جب کہ گزشتہ 15 روز کے لیے یہی قیمت 275 روپے 42 پیسے فی لیٹر تھی۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب عام شہری پہلے ہی اشیائے خوردونوش، بجلی اور گیس کی بلند قیمتوں سے پریشان ہیں۔

ماہرینِ معیشت کے مطابق عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں معمولی اتار چڑھاؤ کے باوجود مقامی سطح پر بار بار اضافہ حکومت کی مالیاتی پالیسیوں اور ٹیکس بوجھ کا نتیجہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ قیمتوں کے تعین کے عمل میں شفافیت لائے اور عوامی مفاد کو مقدم رکھے۔

عوامی حلقوں میں اس فیصلے پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا ہے، خاص طور پر ٹرانسپورٹ اور زرعی شعبے سے وابستہ افراد نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایندھن کی قیمتوں میں اضافے سے کرایوں، مال برداری کے نرخوں اور اجناس کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔ شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکسوں میں کمی کرے تاکہ عام آدمی کو ریلیف دیا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • پاک افغان بارڈر کی بندش: خشک میوہ جات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ
  • خان گڑھ: اسپیکر سندھ اسمبلی سید اویس شاہ ،رکن قومی اسمبلی سردار علی گوہر خان مہر سے والدہ کے انتقال پر تعزیت کررہے ہیں
  • پنجاب دفعہ 144 نافذ، جلسے اور ریلیاں ممنوع، لاؤڈ اسپیکر صرف اذان و خطبے کے لیے محدود
  • بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار
  • رکن قومی اسمبلی علی گوہر مہر اور علی نواز مہر کی والدہ انتقال کر گئیں
  • افغانستان کا معاملہ پیچیدہ، پاکستان نے بہت نقصان اٹھایا ہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان
  • پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوگیا، حکومت نے عوام پر مہنگائی کا نیا بوجھ ڈال دیا
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا
  • حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کردیا
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ