نائب وزیراعظم کی زیر صدارت سرمایہ کاری منصوبوں کی تجاویز پر بین الوزارتی اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے جمعرات کو یہاں دوست ممالک کے ساتھ سرمایہ کاری کے منصوبے کی تجاویز پر چوتھے بین الوزارتی اجلاس کی صدارت کی۔ دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق باجوہ، وفاقی سیکرٹریز برائے خارجہ امور، پٹرولیم، آئی ٹی اور اقتصادی امور، چیئرمین این ایچ اے، سپیشل سیکرٹری خزانہ اور پٹرولیم اور خصوصی سرمایہ کاری کی سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی)، وزارت خارجہ، مواصلات اور دیگر محکموں کے سینئر حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ کمیٹی نے انفراسٹرکچر، پٹرولیم، تجارت اور آئی ٹی میں ممکنہ سرمایہ کاری کے بارے میں بریفز کا جائزہ لیا۔ نائب وزیراعظم نے ہدایت کی کہ منتخب تجاویز کو حتمی شکل دی جائے اور دوست ممالک کے ساتھ اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو فروغ دینے کے لئے پاکستان کی ترجیحات کا اعادہ کیا۔ انہوں نے سٹرٹیجک شراکت داری کو بڑھانے اور کراس سیکٹر تعاون کو فروغ دینے پر حکومت کی غیر متزلزل توجہ دینے کا بھی اعادہ کیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری
پڑھیں:
ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے متعلق میرے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، اسحاق ڈار
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے واشنگٹن ڈی سی میں اٹلانٹک کونسل سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کی سزا سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر عافیہ کے کیس کا حوالہ دیا تھا، جس پر انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے متعلق اُن کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، انہوں نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی تک مکمل حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے واشنگٹن ڈی سی میں اٹلانٹک کونسل سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان کی سزا سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر عافیہ کے کیس کا حوالہ دیا تھا، جس پر انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، تنقید کرنے والوں میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے وکیل بھی شامل ہیں۔
وزیر خارجہ نے دوران انٹرویو سابق وزیراعظم عمران خان سے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان نے اس وقت امریکی عدالتی نظام میں مداخلت نہیں کی، کیونکہ امریکی حکام نے عدالتی نظام پر عمل درآمد کیا. انہوں نے کہا کہ اسی طرح عمران خان کو پاکستانی عدلیہ نے سزا سنائی، اور یہ سب قانونی طریقہ کار کے مطابق ہوا، جب قانونی طریقہ کار پر عمل ہوتا ہے، تو دوسروں کو مداخلت کا حق نہیں ہوتا۔
یاد رہے کہ نیورو سائنسدان ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو 2010ء میں امریکی عدالت نے افغانستان میں امریکی اہلکاروں کے قتل کی کوشش کے الزام میں سزا سنائی تھی اور وہ اس وقت سے ٹیکساس کے فیڈرل میڈیکل سینٹر کارسویل میں قید ہیں۔ واضح رہے گزشتہ روز نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے اس بیان کو ڈاکٹر عافیہ کے وکیل کلیو اسٹافورڈ اسمتھ نے احمقانہ قرار دیا تھا۔