Express News:
2025-04-25@02:20:25 GMT

وژن اور کامیابی

اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT

یہ 2014 کی بات ہے جب مایئکروسافٹ بربادی کے دہانے پر تھا۔ اس کی سافٹ ویئر کی دنیا پر قائم حکمرانی کا تخت سرک رہا تھا۔ کمپنی نے اس سے کچھ وقت پہلے نوکیا کو خریدا تھا اور یہ 7 ارب ڈالر سے زائد کی ڈیل تھی۔ یہ ڈیل توقعات کے بالکل برعکس تھی، نوکیا تھا کہ اپنے پیروں پر کھڑا نہیں ہو رہا تھا۔

دنیا بہت تیزی سے بدل رہی تھی اور یہ وہ وقت تھا جب ایپل، ایمازون اور گوگل اسٹاک مارکیٹ میں راج کر رہے تھے۔ اگر کوئی کمپنی نیچے جا رہی تھی تو وہ مایئکرو سافٹ تھی۔ صرف سرمایہ کاروں کا ہی نہیں بلکہ کمپنی کے اندر بیٹھے فیصلہ ساز لوگوں کا اعتماد بھی متزلزل تھا۔ اس پر انہوں نے بالآخر کمپنی میں بڑے ردوبدل کا فیصلہ کیا۔ مائیکروسافٹ نے اپنا سی ای او بدل دیا۔ بورڈ نے ستیا نڈال نامی ایک گمنام انسان کو اس کمپنی کا سی ای او مقرر کیا۔ 

ستیا نڈال مائیکرو سافٹ میں نرم گفتگو کرنے والا انجنیئر تھا جو کمپنی کے اندر سے ترقی کرتے ہوئے بالاخر سی ای او بنا تھا۔ ستیا کے سوچنے اور آگے بڑھنے کی صلاحیت دیگر سب سے منفرد تھی۔ اس کے ذہن میں وہ ہوتا تھا جو کمپنی میں کسی کے بھی ذہن میں نہیں ہوتا تھا اور یہی وجہ تھی کہ اس فیصلہ کن موڑ پر بورڈ کی نگاہ انتخاب ستیا نڈال پر ٹھہری۔

ستیا کے سی ای او بننے سے پہلے مائیکروسافٹ کا بزنس ماڈل بہت سادہ تھا۔ یہ سافٹ ویئرز بناتے تھے اور انہیں مارکیٹ میں بیچتے تھے۔ مائیکرو سافٹ ونڈوز اور آفس کی کمائی کی کمپنی کےلیے کافی ہوتی تھی۔ باقی سافٹ ویئر ایک سائیڈ پر اور ان دو سافٹ ویئرز کی سالانہ فروخت ہی کئی بلین ڈالرز ہوتی تھی۔ ایسا کئی دہائیوں سے ہورہا تھا اور چونکہ کمپنی کا بنیادی کام ہی سافٹ ویئر فروخت کرنا تھا لہٰذا اس ماڈل کو کسی نے بھی چھیڑنے کی ہمت نہیں کی تھی۔

لیکن 2008 کے فنانشل کرائسز نے دنیا کو بدلنا شروع کردیا تھا۔ موبائل فون اور سوشل میڈیا کے بعد اب پی سی اس طرح سے کارآمد نہیں تھے جیسا کہ یہ ماضی میں ہوتے تھے۔ دوسری جانب انڈروائیڈ سمیت کئی اوپن سورس سافٹ ویئرز نے بھی مائیکرو سافٹ کو مارکیٹ میں ٹکر دینا شروع کردی تھی۔ یہاں یہ سوال تھا کہ اگر کمپنی کو پیسہ ونڈوز اور آفس نے کما کر دینا ہے تو باقی سافٹ ویئرز اور انجینئرز کی فوج کا کیا فائدہ ہے؟ اس سے اگلا سوال یہ بھی تھا کہ کمپنی اگلے 5 سال میں کتنا سافٹ ویئر بیچ لے گی؟

اب دنیا کلاؤڈ کمپیوٹنگ کی جانب شفٹ ہو رہی تھی اور ستیا سے پہلے اس کی طرف دیکھنے کے بجائے مائیکروسافٹ نے ایک احمقانہ فیصلہ کرتے ہوئے ونڈوز فون مارکیٹ میں متعارف کروائے جو کہ بڑی طرح سے فیل ہوگئے۔ یہ وہ وقت تھا جب بلیک بیری اپنی ہٹ دھرمی کی وجہ سے پٹ چکا تھا، نوکیا کو مائیکروسافٹ خرید چکا تھا اور دنیا پر مقابلہ ایپل اور انڈروائیڈ میں چل رہا تھا۔ حتیٰ کہ کمپنی کے فیصلہ سازوں کو دیوار پر لکھا نظر آںے لگا تھا مائیکرو سافٹ کا انجام بھی آئی بی ایم، نوکیا اور بلیک بیری سے مختلف نہیں ہے۔

ستیا کی سوچ منفرد تھی۔ اس نے آتے ساتھ ہی کلاؤڈ کمپیوٹنگ میں بھاری سرمایہ کاری کا حکم دیا۔ یہ کئی ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری تھی اور یہ وہ فیصلہ تھا جس نے اصل میں مائیکروسافٹ کو نہ صرف دیوالیہ ہونے سے بچایا بلکہ اس کو 3 کھرب ڈالر کے ایمپائر میں بدل دیا۔ ستیا کے وژن نے دیوالیہ ہوتی کمپنی کو دوبارہ سے نامور اور منافع بخش کمپنیوں کی فہرست میں لا کھڑا کیا تھا۔

ستیا نے آزور میں بھاری سرمایہ کاری کی۔ اس نے مائیکروسافٹ آفس کو سبسکرپشن کی بنیاد پر 345 میں بدل دیا۔ اس نے اپنے حریفوں یعنی ایپل اور لینکس سمیت کئی ایک سے تجارتی معاہدے اور شراکت داری کی۔ ان تمام ہی فیصلوں کے نتائج پہلے ہی سال کی بیلنس شیٹ میں نظر آنا شروع ہوگئے۔ آج مائیکروسافٹ کلاؤڈ کمپوٹنگ، آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور انٹرپرائز سافٹ ویئر میں دوبارہ سے صف اول میں شامل ہوچکا ہے۔ صرف یہی نہیں بلکہ ستیا نے لنکڈاِن کو 2014 میں 24 ارب ڈالر میں خریدا اور یہ اس وقت دنیا کی سب سے بڑی پروفیشنل ویب سائٹ ہے۔ اس نے گٹ ہب کو 2018 میں ساڑھے 7 ارب ڈالر میں خریدا۔ اس نے ایکٹیویشن بلیذارڈ کو 2023 میں 48 ارب ڈالر میں خریدا اور اوپن اے آئی میں سب سے بڑا حصہ دار بن گیا۔ ستیا یہاں ہی نہیں رکا بلکہ اس نے گوگل، لینکس اور ایپل کے ساتھ بھی شراکت داری میں کام شروع کردیا۔ ان تمام فیصلوں نے کمپنی کو محفوظ بنا دیا۔

اس تمام کہانی میں سیکھنے کی جو باتیں ہیں، وہ میں یہاں لکھ دیتا ہوں کہ اگر کسی نوجوان نے کچھ سیکھنا ہو تو وہ باآسانی سیکھ لے۔ پہلی بات یہ کہ زندگی میں وژن کا ہونا بہت ضروری ہے۔ اگر ستیا کی طرح وژن واضح ہے تو ڈوبتی ہوئی کمپنی ایک دہائی میں 3 کھرب ڈالر تک جاسکتی ہے۔ دوسری بات یہ کہ تبدیل ہوتے رحجانات کو نظر انداز کرنا اور اپنے ہی ڈبے میں بند رہنا انسان کو کھوکھلا کر سکتا ہے اور بڑی بڑی کمپنیوں کے دروازے پر تالے لگوا سکتا ہے۔ اس سلسلے میں بلیک بیری کی مثال سب کے سامنے ہے۔

اس کے بعد یہ کہ بزنس جائنٹس بھی غلطی کرسکتے ہیں، نقصان لے سکتے ہیں۔ بات صرف اتنی سی ہے کہ کتنا جلدی غلطی سے سیکھ کر آپ اصلاح کرتے ہیں۔ پھر، کاروبار میں شراکت داری زیادہ کارآمد حکمت عملی ہے۔ جیسا کہ ستیا نے اپنے حریفوں کے ساتھ شراکت داری کرکے ان مخصوص میدانوں میں مقابلے بازی کی گیم ہی ختم کردی۔

ایک اہم بات کہ بدلتے رحجانات میں پیسہ کمانے کے طریقے بھی بدل چکے ہیں۔ آج مائیکروسافٹ اصل میں آفس سے سالانہ بنیادوں پر پیسہ کماتا ہے۔ پہلے ایک مرتبہ سافٹ ویئر بیچ دیا تو بیچ دیا والی بات تھی۔ اس بزنس ماڈل کو سبسکرپشن میں بدلنے کی وجہ سے کمپنی اس سے بھی اربوں ڈالر کما رہی ہے۔ آج مائیکروسافٹ کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور اے آئی سے بھی سالانہ بنیادوں پر اربوں ڈالر کماتا ہے۔

اس کے بعد ایک اور حکمت عملی مستقبل بینی ہے۔ ستیا کو لنکڈاِن سمیت کئی ایک میں مستقبل نظر آیا تو اس نے ان کے مقابلے میں مکھی پر مکھی مارنے کے بجائے ان ویب سائٹس کو ہی خرید لیا اور پھر وہاں سے بھی کمپنی کو منافع ملنے لگا۔ اس پوری کہانی میں بنیادی طور پر سیکھنے کی باتوں میں سے روایتی سوچ سے ہٹ کر سوچنا، تبدیلی کو قبول کرنا، بدلتے رحجانات کا درست مطالعہ کرنا اور پھر اُن کے مطابق فیصلہ لینا شامل ہیں اور سب سے بڑھ کر وسیع وژن کا ہونا ہے۔

اگر ستیا بھی روایتی طریقہ کار اپناتا اور محدود وژن کے ساتھ ہی رہنے کو ترجیح دیتا تو یقین کیجیے آج مائیکروسافٹ بھی ماضی کی داستان بن چکا ہوتا۔ میری رائے میں ستیا بھی ایک کیس اسٹڈی ہے جس سے بہت کچھ سیکھا جاسکتا ہے۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: آج مائیکروسافٹ مائیکرو سافٹ مارکیٹ میں سافٹ ویئرز شراکت داری سافٹ ویئر ارب ڈالر کمپنی کے کمپنی کو کہ کمپنی سی ای او کے ساتھ تھا اور اور ان اور یہ

پڑھیں:

فضائی کمپنی نے مسافر کو جہاز سے اترجانے کے لیے 3 ہزار ڈالر کی پیشکش کیوں کی؟

ڈیلٹا ایئر لائن نے شکاگو سے سیئٹل جانے والے ایک مسافر کو 3 ہزار ڈالر کی پیشکش کی لیکن شرط یہ تھی کہ وہ جہاز سے اتر کر کوئی اور فلائٹ پکڑ لے۔

یہ بھی پڑھیں: ’بیٹھنے میں جہاں زمانے لگے‘، برسوں پیسہ جوڑ کر فراری خریدنے والے کی خوشی چند منٹوں کی نکلی

مذکورہ مسافر نے سوشل میڈیا پر تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ اس نے بورڈنگ مکمل کر لی تھی کہ ایئرلائن اسٹاف کی جانب سے اس کو فلائٹ چھوڑ کو کسی اور جہاز سے جانے کے عوض ڈالر کی پیشکش کی گئی۔

مسافر کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ پیر کو شکاگو اوہیئر سے سیئٹل جانے والی ڈیلٹا فلائٹ میں پیش آیا انہوں نے کہا کہ بورڈنگ کا عمل مکمل کرلیے جانے کے بعد ایک گیٹ ایجنٹ خاموشی سے میرے پاس آیا اور کہا کہ ہم ایندھن کے توازن کے مسائل کی وجہ سے 2 مسافر اتارنا چاہتے ہیں اور اس پر رضامند ہونے والے مسافر ڈھونڈ رہے ہیں اگر آپ اس پر راضی ہیں تو ہم آپ کو اس کے عوض معاوضہ دیں گے۔

اس نے بتایا کہ وہ اس پر راضی ہوگیا اور دیکھتے ہی دیکھتے ایک اور مسافر بھی وہاں پہنچ گیا جس کو دوسرا اسٹاف ممبر راضی کرکے لایا تھا اور دونوں ہنسی خوشی پیسے قبول کرکے کسی اور فلائٹ سے جانے کے لیے وہاں سے نکل آئے۔

مزید پڑھیے: جرمنی کا صدیوں پرانا شاہ بلوط کا درخت پریمیوں کا پیغام رساں کیسے بنا؟

اس شخص کا کہنا تھا کہ پہلے وہ سمجھا کہ وہ اور دوسرا مسافر ہی خوش قسمت ہیں  جن کو محض فلائٹ تبدیل کرنے کے عوض اتنی بڑی رقم کی پیشکش ہوئی لیکن پتا چلا کہ اسی روز ڈیلٹا کے ساتھ ایک اور ٹیکنیکل معاملہ ہوا تھا جس کی وجہ سے اس کو 22 مسافروں کو فلائٹ سے اترجانے کے لیے راضی کرنا پڑا۔ اس کے عوض فضائی کمپنی نے ان مسافروں کو ہرجانہ ادا کیا۔

سوشل میڈیا پر اس شخص کی پوسٹ کے نیچے چند دیگر مسافروں نے بھی اپنے کمپینٹس میں مختلف فضائی کمپنیوں کی جانب سے ایسے ہرجانے وصول کیے جانے کے واقعات بیان کیے۔

مزید پڑھیں: ’ساتھی ہاتھ بڑھانا‘: چیلسی کے رہائشیوں کا ہزاروں کتابیں شفٹ کرنے کا انوکھا طریقہ

ایک صارف نے بتایا کہ اس کو بھی ایک مرتبہ فلائٹ تبدیل کرنے کے لیے اس کو 500 ڈالر کی پیشکش کی گئی جس پر وہ راضی نہیں ہوا اور جہاز کی طرف بڑھنے لگا تو اسٹاف نے 1000 ڈالر کی بولی لگا دی وہ پھر بھی نہیں رکا تو پہلے اسٹاف نے 1500 اور پھر 1800 ڈالر بول دیے جس پر وہ فوری راضی ہوگیا۔ اس کے مطابق وہ سودا مہنگا نہیں تھا تھوڑا سا وقت اضافی صر جرمنی کا صدیوں پرانا شاہ بلوط کا درخت پریمیوں کاف کرکے اس کو اتنے سارے پیسے مل گئے۔

کمینٹ سیکشن میں ایک اور صارف نے بھی کہا کہ اس کو بھی ایک مرتبہ اسی طرح 3 ہزار ڈالر کا فائدہ ہوا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا ڈیلٹا ایئر فضائی کمپنی مسافر کو ہرجانہ

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی بڑی کامیابی، چیئرمین سینیٹ بین الاقوامی پارلیمانی اسپیکرز کانفرنس کے چیئرمین منتخب
  • فضائی کمپنی نے مسافر کو جہاز سے اترجانے کے لیے 3 ہزار ڈالر کی پیشکش کیوں کی؟
  • گاڑیوں کی ڈیلیوری میں تاخیر کیوں، لکی موٹرز نے وجہ بتادی
  • پاکستان کی ایک اور کامیابی; 2 غیر ملکی بینکوں سے 1ارب ڈالر کے اہم مالیاتی سمجھوتے طے پاگئے
  • امریکا نے ایرانی ایل پی جی کمپنی اور اس کے کارپوریٹ نیٹ ورک پر بھی پابندیاں عائد کردی
  • پی ایس ایل 10: اسلام آباد یونائیٹڈ کی ملتان سلطانز کیخلاف شاندار کامیابی
  • ٹیسلا کو بڑا جھٹکا کمپنی کے منافع میں70فیصد کمی
  • ہیلتھ سروسز اکیڈمی کا شفاف بھرتی کا سنگ میل، 77 آسامیوں کے لیے 7 ہزار امیدواروں کا سکریننگ ٹیسٹ کامیابی سے مکمل
  • صارفین کی حقیقی عمر کی تصدیق کیلئے میٹا نے اے آئی کا سہارا لے لیا
  • سعودی آرامکو اور چینی کمپنی بی وائی ڈی کا کار ٹیک الائنس کا اعلان