قومی ٹیم کے ٹیسٹ کرکٹر سعود شکیل نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی پالیسیوں پر طنز کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ٹیم کے لیے تین سال کے لیے مستقل کوچ مقرر کیا جائے ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ پی سی بی کے چیئرمین بنے تو سب سے پہلے یہی فیصلہ کریں گے تاکہ کوچنگ اسٹاف میں استحکام لایا جا سکے سعود شکیل کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان کے کوچنگ اسٹاف میں مسلسل غیر یقینی صورتحال برقرار ہے حالیہ برسوں میں کئی غیر ملکی کوچز مستعفی ہو چکے ہیں جن میں مورکل گیری کرسٹن اور جیسن گلیسپی شامل ہیں بار بار تبدیلیوں کے باعث ٹیم کی کارکردگی پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں اور میدان میں پاکستانی ٹیم نمایاں کامیابیاں حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے پاکستان کرکٹ بورڈ کے انتظامی امور پر پہلے ہی شدید تنقید کی جا رہی ہے اور اس پر غیر یقینی پالیسیوں کا الزام لگایا جا رہا ہے ناقدین کا کہنا ہے کہ ٹیم کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے کوچنگ اسٹاف میں استحکام ضروری ہے اور بار بار کی تبدیلیوں سے کھلاڑیوں پر بھی دباؤ بڑھ رہا ہے

ادھر نیوزی لینڈ کے خلاف جاری ون ڈے سیریز میں بھی پاکستان کی کارکردگی مایوس کن رہی ہے ہیملٹن میں کھیلے گئے دوسرے ون ڈے میں گرین شرٹس کو 84 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد نیوزی لینڈ نے سیریز دو صفر سے اپنے نام کر لی اب ہفتے کے روز ماؤنٹ مانگونئی میں ہونے والے تیسرے ون ڈے میں کیویز کلین سویپ مکمل کرنے کی کوشش کریں گے جبکہ پاکستانی ٹیم کے لیے یہ میچ وقار بحال کرنے کا آخری موقع ہوگا

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

مشکل فیصلے اور مستقل مزاجی: وزیر خزانہ نے عالمی فورم پر معاشی حکمتِ عملی بیان کردی

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سینٹر فار گلوبل ڈویلپمنٹ کے تحت منعقدہ مذاکرے میں دنیا کو آگاہ کیا ہے کہ پاکستان نے مشکل مگر ضروری فیصلوں کے ذریعے معیشت کو استحکام کی راہ پر گامزن کیا ہے۔

وزارتِ خزانہ کے اعلامیے کے مطابق وزیر خزانہ نے حکومتی اصلاحاتی ایجنڈے اور مالیاتی ڈھانچے میں تبدیلیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کی ٹیکس پالیسی سازی کو اس کے آپریشنل دائرہ کار سے الگ کر دیا گیا ہے تاکہ ٹیکس نظام کو مؤثر اور شفاف بنایا جا سکے۔

مزید پڑھیں: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی واشنگٹن میں اہم مالیاتی اداروں سے ملاقاتیں

انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ٹیکس اصلاحات، نجکاری، اور توانائی کے شعبے میں تبدیلیوں کا عمل پوری توانائی سے جاری رہے گا۔ وزیر خزانہ نے زور دیا کہ ملکی معیشت کی بحالی اور ترقی کا انحصار برآمدات میں اضافے اور برآمدی شعبوں میں غیرملکی سرمایہ کاری کے فروغ پر ہے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت کا نصب العین پائیدار اور شمولیتی ترقی کا حصول ہے، اور اس کے لیے ٹیکس نیٹ کو وسعت دے کر مالی وسائل میں اضافہ اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے ماحولیاتی تبدیلی اور تیزی سے بڑھتی آبادی کو پاکستان کے لیے بڑے خطرات قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مربوط اور مؤثر منصوبہ بندی ناگزیر ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • مشعال ملک نے ایکس پر  پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا
  • اظفر منظور سپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کے چیئرپرسن مقرر
  • غزہ پر مستقل قبضے کا اسرائیلی خواب
  • تجارتی مسائل دباؤ سے نہیں مذاکرات اور سفارتکاری سے حل کرنے کی ضرورت ہے: عاصم افتخار احمد
  • آئی ایم ایف : 14 برس بعد شام کے لیے سربراہ کی تقرری
  • مشکل فیصلے اور مستقل مزاجی: وزیر خزانہ نے عالمی فورم پر معاشی حکمتِ عملی بیان کردی
  • سپریم کورٹ بار کا بھارتی سفارتکاروں کو بے دخل کرنے کا مطالبہ
  • جرمنی، فرانس اور برطانیہ کا غزہ میں فوری امداد کی فراہمی شروع کرنے کا مطالبہ
  • سکردو، نون لیگ کے وفد کی چیف سیکرٹری سے ملاقات، بلتستان کے مسائل سے آگاہ کیا
  • امریکی کانگریس مین جیک برگمین کا عمران خان کی رہائی کا مطالبہ