ویب ڈیسک : کراچی میں صدر مملکت کے خلاف سوشل میڈیا پر توہین آمیز پوسٹ کرنے والے پولیس افسر کو پیکا آرڈیننس کے تحت مقدمہ درج کرکے گرفتار کرلیا گیا۔ 

پولیس کے مطابق صدرپاکستان کے خلاف نازیبا پوسٹ کرنا پولیس افسر کو مہنگا پڑگیا، ایس آئی او ابراہیم حیدری کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے سکھن پولیس نے اسٹیشن انویسٹی گیشن افسر ابرار شاہ کو گرفتار کیا۔پولیس کے مطابق تفتیشی افسر ابرار شاہ نے فیس بک پر 2 اپریل کو پوسٹ کی تھی جس میں صدرپاکستان آصف علی زرداری کے خلاف نازیبا الفاظ لکھے گئے تھے۔ 

افغانیوں کا انخلا، لاہور میں افغانی باشندوں کی تعداد کتنی؟

ملزم کے خلاف مقدمہ سکھن تھانے کے ڈیوٹی افسر یعقوب کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ مقدمے میں کہا گیا ہے کہ رات 8 بجکر 40 منٹ پر ابرار شاہ نے انگریزی میں کمنٹ لکھا، ابرار شاہ نے اہم عہدے پر براجمان شخصیت کی طرف اشارہ کیا، یہ فعل پیکا ایکٹ کی دفعہ 504 پی پی سی 21 کی حد کو پہنچتا ہے۔

خیال رہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری ان دنوں علیل ہیں اور کراچی کے نجی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: ابرار شاہ کے خلاف

پڑھیں:

ہنی ٹریپ گینگ کے 16 کارندے گرفتار، راولپنڈی پولیس کے 5 پولیس اہلکار اور خواتین بھی شامل

راولپنڈی:

راولپنڈی پولیس نے ہنی ٹریپ کرکے شہریوں کو لوٹنے  والے دو سرگرم گینگز کے 16ملزمان کو گرفتار کرلیا  جس میں پولیس کے پانچ حاضر سروس اہلکار بھی شامل ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق راولپنڈی پولیس نے ہنی ٹریپ کر کے شہریوں کو لوٹنے والے دو گروہوں کو گرفتار کیا، جن میں سے ایک گروہ میں پانچ راولپنڈی پولیس کے حاضر سروس اہلکار بھی شامل ہیں۔

پولیس کے مطابق دوسرا گینگ مشرقی افریقن ملک ملاوی کی شہریت کی حامل پاکستانی نژاد خاتون آپریٹ کرتی تھی، ملزمان سے مجموعی طورپر شہریوں سے ہتھیائی گی ساڑھ سات لاکھ روپے نقدی برآمد ہوئی ہے۔

 ملزمان سوشل میڈیا ایپس کے ذریعے شہریوں کو پھانس کا تاوان اور بلیک کرکے رقوم ہتھیاتے تھے۔

ایس ایس پی آپریشن راولپنڈی کاشف ذوالفقار نے کہا کہ ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف جوڈیشل کروائی کے ساتھ محکمانہ کاروائی کرتے ہویے محکمے سے  ڈسمس کیا جارہا ہے۔

ایس ایس پی آپریشن راولپنڈی کاشف ذوالفقار  نے ایس پی راول کے ہمراہ پریس کانفرنس  کرتے ہویے بتایاکہ کچھ عرصہ قبل تک کچے کے علاقے سے شہریوں کو  ہنی ٹریپ کرکے تاوان طلب کرنے اور لوٹے جانے کی اطلاعات سامنے آتی تھیں لیکن اب راولپنڈی سمیت جڑواں شہروں میں  ہنی ٹریپ کے واقعات سامنے آئے اور راولپنڈی پولیس نے اس پر زیرو ٹالرینس رکھ کر کاروائی کرتے ہوئے نہ صرف مشرقی  افریقہ کے ملک کی شہریت رکھنے والی پاکستانی نژاد خاتون و اسکے خاوند کے 6 رکنی  گینگ کو گرفتار کیا۔

انہوں نے بتایا کہ خود احتسابی کے تحت پولیسں ملازمین کے ملوث ہونے کا پتہ چلا تو 5 پولیس ملازمین سمیت  اس دوسرے  دس رکنی گینگ کو بھی گرفتار کرلیا۔

ایس ایس پی آپریشن کاشف ذوالفقار کا کہناتھاکہ ہنی ٹریپ سے شہریوں کو لوٹنے والے 2بڑے گینگز کے مجموعی طور 16 ملزمان جن میں تین خواتین بھی شامل ہیں کو گرفتار کرکے ساڑے سات لاکھ روپے کی نقدی  اسلحہ اور دیگر اشیا برآمد کی ہیں۔

پولیس افسر کے مطابق گینگز صدر بیرونی اور صادق آباد پولیس نے گرفتار کیے، دونوں گینگز کے ارکان سوشل میڈیا کے زریعے شہریوں کو ٹریپ کر کے ان کو لوٹتے و بلیک میل کرکے رقوم ہتھیاتے  تھے۔

ایس ایس پی آپریشن نے بتایاکہ مرینہ خان گینگ کی سرغنہ مشرقی افریقن ملک ملاوی کی شہریت رکھتی ہے اور بلال نامی شخص کو اپنا خاوند بتاتی ہے جو دیگر ملزمان کے ساتھ مل کر سوشل میڈیا پیج کے ذریعےشہرہوں جو ٹریپ کرکے لوٹتے اور بلیک کرتے تھے۔

گینگ کی لیڈی سرغنہ مرینہ خان اسکے شوہر بلال اور  فاروق، طیب، کامران اور عبدالجبار تمام چھ ملزمان کو گرفتار کرلیا جن سے ڈھائی لاکھ نقدی اور اسلحہ برآمد ہوا ہے۔ 

ایس ایس پی نے بتایا کہ ملزمان نے دیگر مختلف وارداتوں کا بھی انکشاف کیا ہے جبکہ صادق آباد پولیس نے10رکنی آفتاب عرف تابی گینگ گرفتار کیا، جس میں تھانہ صادق آباد کے کانسٹیبل سے ہیڈ کانسٹیبل سطح کے 5 پانچ حاضر سروس اہلکار شامل ہیں۔

گینگ میں شامل پولیس اہلکاروں کی شناخت کانسٹیبل مبشرعنصر ، کانسٹیبل افضال، کانسٹیںل نعمان، 
ہیڈ کانسٹیبل فضل عباس، ہیڈ کانسٹیبل رضا عباس شامل ہیں جبکہ دیگر ملزمان میں  آفتاب عرف تابی، حمزہ، شان اور دو خواتین مسماتہ ہاجرہ اور مسماتہ عظمیٰ شامل ہیں۔

ایس ایس پی آپریشن کاشف ذوالفقار کا کہنا تھا کہ آفتاب عرف تابی گینگ سے 5 لاکھ روپے اور اسلحہ برآمد ہوا، ملزمہ ہاجرہ مخصوص سوشل میڈیا ایپ کے ذریعے شہریوں کو ٹریپ کرتی تھی۔

شہری کو ملنے کے بہانے بلایا جاتا تھا اور ان کی نازیبا ویڈیوز، تصاویر بنا کر بلیک میل کیا جاتا تھا، گینگ جڑواں شہروں کے شہریوں کو ہنی ٹریپ کے زریعے بلیک میل کر کے لوٹنے کی متعدد وارداتوں میں ملوث تھے،گینگ میں شامل پولیس اہلکار گینگ کے دیگر ممبران کی پشت پناہی کرتے اور شہریوں کو بلیک میل کرنے میں ان کا ساتھ دیتے تھے۔

ایس ایس پی آپریشن کاشف ذوالفقار کا کہناتھاکہ پولیس اور سوسائٹی میں جرائم کا ایسا  رجحان افسوسناک ہے کہ اس میں خواتین اور محکمہ پولیس کے لوگ ملوث پائے جارہے ہیں۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں کے خلاف کرمنل کروائی کے ساتھ ساتھ محکمانہ کاروائی بھی کرکے انکو محکمے سے ڈسمس کیا جارہا ہے۔

ایس ایس پی کاشف ذوالفقار کا کہنا تھا ایسے جرم پر شہری خاموش نہ رھیں مزکورہ گروہوں سمیت دیگر کسی کے متلعق ایسا گھناونا فعل کرنے کی اطلاع موجود تو پولیس کو ضرور آگاہ کریں۔

متعلقہ مضامین

  • آرمی چیف کیخلاف واٹس ایپ گروپ میں نازیبا الفاظ استعمال کرنے پر کھرمنگ کا نوجوان گرفتار
  • نازیبا ویڈیوز کی تشہیر پر کریک ڈاؤن، لاہور میں پیکا ایکٹ کے تحت 23 مقدمات درج
  • لاہور: اہم شخصیات کی نازیبا ویڈیو بنانے پر پیکا ایکٹ کے تحت 23 مقدمات درج
  • پیکا ایکٹ؛ ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث افراد کیخلاف 24 گھنٹوں میں 23 مقدمات درج
  • حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ، پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج
  • پیکا ایکٹ میں ترمیم کیخلاف درخواست: حکومت، پی ٹی اے اور پیمرا کو نوٹس جاری
  • حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ؛ پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج
  • حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ؛ پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج
  • ہنی ٹریپ گینگ کے 16 کارندے گرفتار، راولپنڈی پولیس کے 5 پولیس اہلکار اور خواتین بھی شامل
  • پنجاب یونیورسٹی میں آئس سپلائی کرنبوالا پولیس اہلکار گرفتار