Islam Times:
2025-04-25@03:21:32 GMT

پرہیز گاری تقویٰ کا عملی مظہر ہے، علامہ رانا محمد ادریس

اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT

پرہیز گاری تقویٰ کا عملی مظہر ہے، علامہ رانا محمد ادریس

لاہور میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں نائب ناظم اعلیٰ منہاج القرآن کا کہنا تھا کہ تقویٰ، پرہیز گاری اور خود احتسابی اہم ترین صفات ہیں، ان صفات کے ذریعے انسان نہ صرف اپنی ذات کو بہتر بناتا ہے بلکہ پورے معاشرے میں اصلاح کا سبب بنتا ہے۔ تقویٰ کا مطلب ہے اللہ کا ڈر اور ۔ہر وقت یہ شعور رکھنا کہ اللہ دیکھ رہا ہے۔ قرآن کریم میں تقویٰ کی اہمیت بار بار اجاگر کی گئی ہے۔ اللہ کریم کا فرمان ہے کہ ”بے شک اللہ متقیوں کے ساتھ ہے“۔ اسلام ٹائمز۔ نائب ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن علامہ رانا محمد ادریس نے کہا ہے کہ اسلامی معاشرہ کی تعمیر میں کچھ ایسے اخلاقی اصول ہیں جو افراد کی زندگی میں روشنی کا چراغ بن جاتے ہیں، ان میں تقویٰ، پرہیز گاری اور خود احتسابی اہم ترین صفات ہیں، ان صفات کے ذریعے انسان نہ صرف اپنی ذات کو بہتر بناتا ہے بلکہ پورے معاشرے میں اصلاح کا سبب بنتا ہے۔ تقویٰ کا مطلب ہے اللہ کا ڈر اور ہر وقت یہ شعور رکھنا کہ اللہ دیکھ رہا ہے۔ قرآن کریم میں تقویٰ کی اہمیت بار بار اجاگر کی گئی ہے۔ اللہ کریم کا فرمان ہے کہ ”بے شک اللہ متقیوں کے ساتھ ہے“۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع شیخ الاسلام ماڈل ٹاؤن میں جمعۃ المبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایک متقی انسان ہرکام سے پہلے سوچتا ہے کہ یہ عمل اللہ کو پسند آئے گا یا نہیں یہی سوچ اُسے گناہوں سے روکتی ہے اور نیکی کی طرف لے جاتی ہے۔ پرہیز گاری تقویٰ کا عملی مظہر ہے یعنی انسان گناہوں، برائیوں اور حرام کاموں سے خود کوبچاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرہیز گار انسان خواہشات کو شریعت کے دائرے میں رکھتا ہے اور دنیا کی فانی لذتوں کی بجائے آخرت کی کامیابی کو ترجیح دیتا ہے۔ آج کے دور میں جہاں میڈیا، سوشل میڈیا اور معاشرتی دباؤ انسان کو آسانی سے غلط راستے پر لے جا سکتے ہیں وہاں پرہیز گاری ایک ڈھال کا کام کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ایک فرد میں تقویٰ، پرہیز گاری اور خوداحتسابی موجود ہو تو وہ فرد نہ صرف ذاتی طور پر کامیاب ہوتا ہے بلکہ پورے معاشرے کے لئے باعث خیر بن جاتا ہے۔ آج کے دور میں ضرورت اس امر کی ہے کہ ان صفات کو فروغ دیا جائے تاکہ ایک پرامن،دیانتدار اور خداترس معاشرہ تشکیل پا سکے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پرہیز گاری میں تقوی انہوں نے نے کہا

پڑھیں:

شاعر مشرق، مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی  87 ویں برسی منائی گئی 

لاہور(این این آئی) شاعر مشرق، مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی 87 ویں برسی منائی گئی ۔علامہ محمد اقبالؒ نے علیحدہ وطن کا خواب دیکھا اور اپنی شاعری سے برصغیر کے مسلمانوں میں بیداری کی نئی روح پھونکی، 1930ء میں آپ کا الہٰ آباد کا مشہور صدارتی خطبہ تاریخی حیثیت رکھتا ہے، علامہ اقبالؒ کی تعلیمات اور قائد اعظمؒ کی ان تھک کوششوں سے پاکستان معرضِ وجود میں آیا۔مفکر پاکستان علامہ محمد اقبالؒ 9نومبر 1877ء کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے، انہوں نے ابتدائی تعلیم سیالکوٹ میں ہی حاصل کی، مشن ہائی سکول سے میٹرک اور مرے کالج سیالکوٹ سے ایف اے کا امتحان پاس کیا۔اس کے بعد علامہ اقبالؒ نے گورنمنٹ کالج لاہور سے فلسفے میں ماسٹرزکیا اور پھر اعلیٰ تعلیم کے لئے انگلینڈ چلے گئے جہاں قانون کی ڈگری حاصل کی، بعد ازاں آپ جرمنی چلے گئے جہاں میونخ یونیورسٹی سے فلسفے میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔آپ نے اورینٹیئل کالج میں تدریس کے فرائض بھی انجام دیئے تاہم وکالت کو مستقل پیشے کے طور پر اپنایا، علامہ اقبالؒ وکالت کے ساتھ ساتھ شعر و شاعری بھی کرتے رہے اور سیاسی تحریکوں میں بھی حصہ لیا، 1922ء میں حکومت کی طرف سے آپ کو ’سر‘ کا خطاب ملا۔مفکر پاکستان کا شمار برصغیر پاک و ہند کی تاریخ ساز شخصیات میں ہوتا ہے، علامہ اقبالؒ نے ناصرف تصور پاکستان پیش کیا بلکہ اپنی شاعری سے مسلمانوں، نوجوانوں اور سماج کو آفاقی پیغام پہنچایا۔علامہ اقبالؒ کے معروف مجموعہ کلام میں بانگ درا، ضرب کلیم، ارمغان حجاز اور بال جبریل شامل ہیں، موجودہ حالات اس بات کا تقاضا کرتے ہیں کہ علامہ اقبالؒ کے کلام کے ذریعے اتحاد اور یگانگت کا پیغام عام کیا جائے۔مفکر پاکستان علامہ اقبالؒ نے اپنی شاعری سے برصغیر کی مسلم قوم میں بیداری کی نئی روح پھونک دی، علامہ اقبال کی کاوشوں سے ہی تحریک پاکستان نے زور پکڑا اور قائداعظم محمد علی جناحؒ کی قیادت میں 14 اگست 1947ء کو ایک آزاد وطن پاکستان حاصل کرلیا۔پاکستان کی آزادی سے قبل ہی علامہ اقبال 21 اپریل 1938ء کو انتقال کر گئے تھے تاہم ایک عظیم شاعر اور مفکر کے طور پر قوم ہمیشہ ان کی احسان مند رہے گی، قوم کے اس عظیم شاعر کا مزار لاہور میں بادشاہی مسجد کے احاطے میں واقع ہے۔

متعلقہ مضامین

  • رانا ثناء اللہ نے مودی کی سندھ طاس معاہدے پر عملدرآمد روکنے کی کوشش کو “پاگل پن” قرار دیدیا
  • دعا کی طاقت… مذہبی، روحانی اور سائنسی نقطہ نظر
  • مشکل فیصلے اور مستقل مزاجی: وزیر خزانہ نے عالمی فورم پر معاشی حکمتِ عملی بیان کردی
  • متنازع کینالز کے معاملہ پر دھرنا، رانا ثنا اللہ اور شرجیل میمن نے وکلا کو ملاقات کیلئے بلا لیا
  • ججزٹرانسفرکیس : رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ نے سپریم کورٹ آئینی بنچ کو جواب جمع کرا دیا
  • ’طعنہ دینے ہمارے ووٹوں سے ہی صد بنے‘بلاول بھٹو کی حکومت پر سخت تنقید سے متعلق رانا ثنا اللہ کا ردعمل
  • ججز ٹرانسفر کیس؛ وکیل درخواستگزار کو جواب الجواب دینے کیلیے مہلت مل گئی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں 3 ججز کے تبادلے کیخلاف کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت
  • شاعر مشرق، مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی  87 ویں برسی منائی گئی 
  • ن لیگ اور پی پی کا پانی کے مسئلے پر مشاورتی عمل کو آگے بڑھانے پر اتفاق