کیچ میں سیکورٹی فورسز کی کارروائی میں 2 دہشتگرد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
بلوچستان کے علاقے کیچ میں سیکورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران 2دہشتگرد ہلاک ہوگئے، سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو موثر طریقے سے نشانہ بنایا،پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے 4 اپریل کو خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر ضلع کیچ کے علاقے بلیدہ میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر آپریشن کیا۔ کارروائی کے دوران سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو موثر طریقے سے نشانہ بنایا اور اس دوران شدید فائرنگ کے تبادلے میں دو دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔آئی ایس پی آرکے مطابق ہلاک ہونے والے دہشت گرد قانون نافذ کرنے والے اداروں اور معصوم شہریوں کے خلاف متعدد دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث تھے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ علاقے میں مزید دہشت گردوں کی موجودگی کے پیش نظر کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔کیچ میں خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر کی گئی سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دہشت گردوں کو ہلاک کر دیاگیا۔آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی مسلح افواج قوم کے ساتھ مل کر بلوچستان میں امن، استحکام اور ترقی کے خلاف تمام مذموم عزائم ناکام بنانے کیلئے پرعزم ہیں۔خیال رہے کہ چند روز قبل بھی خیبر پختونخوا ہ میں سکیورٹی فورسز کے 4 الگ الگ آپریشنز میں 11 خوارج جہنم واصل کردیئے گئے تھے۔ آپریشن کے دوران ہلاک ہونے والے خوارج سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیاتھا۔ یہ دہشت گرد قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں اور معصوم شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث رہے تھے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں 26 اور 27 مارچ کو سیکیورٹی فورسز کی چار الگ الگ کارروائیوں میں 11 خوارج ہلاک کردیا گیا تھا۔ آئی ایس پی آرکاکہنا تھا کہ شمالی وزیرستان کے علاقے میرعلی میں خفیہ اطلاع پر پہلی کارروائی 5 خوارج مارے گئے جبکہ دوسری کارروائی بھی میر علی میں ہی کی گئی تھی جس میں 3 خوارج دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا گیاتھا۔آئی ایس پی آر کے مطابق اسی علاقے میں دوسری کارروائی میں مزید 3 خوارج کو کامیابی سے انجام تک پہنچایا گیاتھا۔ شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں ہونے والے ایک اور مقابلے میں سیکیورٹی فورسز نے 2 خوارج کو ہلاک کیاتھا۔ سکیورٹی فورسز کی جانب سے تیسری کارروائی شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں کی گئی جہاں 2 خوارج مارے گئے جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان میں چوتھی کارروائی کے دوران ایک خوارج مارا گیاتھا۔آئی ایس پی آر کے مطابق خوارج ملک میں مختلف دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث رہے تھے۔ سیکیورٹی فورسز علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ کسی بھی باقی ماندہ خارجی کو ختم کیا جا سکے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاک فوج ملک سے دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کے عزم پر قائم رہیں گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کارروائی کے دوران سیکیورٹی فورسز نے آئی ایس پی آر کی کارروائی کے مطابق کے علاقے فورسز کی
پڑھیں:
بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
بنوں میں اہم جرگہ منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ فتنۃ الخوارج کے تدارک کے لیے انتظامیہ کا مکمل ساتھ دیا جائے گا، فتںہ الخوارج کے حامیوں کو وارننگ دی جائے گی وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون کے حوالے کیا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بنوں پولیس اسٹیشن ڈومیل کے علاقے کم چشمی میں 7 جون کو اہم جرگے کا انعقاد کیا گیا، جرگے میں طاؤس خیل قبیلے کے تقریباً 280 سے 300 مقامی افراد نے شرکت کی۔
جرگے کا مقصد علاقے میں فتنہ الخوارج گروہ کی موجودگی کی اطلاعات پر امن و امان کی صورتحال کو زیرغور لانا تھا۔ جرگے میں ممتاز مقامی رہنماؤں ملک توانی، ملک ناصر اور فرید خان نے بھی شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق جرگے میں اہم نکات پر فیصلہ کیا گیا کہ "کم چشمی علاقے کی حفاظت کیلئے 30 سے 40 افراد پر مشتمل ایک مقامی کمیٹی بنائی جائے گی" اور کمیٹی کو مقامی انتظامیہ کی جانب سے یقین دہانی کے ساتھ تعاون فراہم کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق جرگہ میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ ’’مقامی بزرگ ان گھروں کا دورہ کریں گے جہاں فتنہ الخوراج گروہوں سے تعلق رکھنے یا ان کے لیے ہمدردی رکھنے والوں کا شبہ ہے‘‘، ایسے افراد کو سختی کے ساتھ خبردار کیا جائے گا کہ وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کیا جائےگا، اگر فتنہ الخوارج یا ان کے گروہ کو کم چشمی کے علاقے میں دیکھا گیا تو لاؤڈ اسپیکر پر اعلان کیا جائے گا۔
جرگہ نے فیصلہ کیا کہ مقامی افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان عناصر کی گرفتاری میں اپنا کردار ادا کریں، مقامی افراد نے عزم کا اظہار کیا کہ وہ علاقے میں امن قائم رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔
مقامی افراد کے مطابق دہشت گردی یا غیر قانونی سرگرمیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، جرگے کا یہ متفقہ لائحہ عمل علاقائی امن کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا جا رہا ہے۔