سی اے اے کیطرح وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں جامعہ ملیہ اسلامیہ میں احتجاج کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
احتجاج کے دوران اسٹوڈنٹ ایسوسی ایشن کے کارکنوں اور جامعہ کے طلباء نے وقف ترمیمی بل کو غیر آئینی اور فرقہ وارانہ قرار دیا اور کہا کہ مودی حکومت اسے مسلط کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سی اے اے اور این آر سی کی مخالفت میں دنیا بھر میں اپنے احتجاجی مظاہروں کے ذریعہ سرخیاں میں رہنے والی جامعہ ملیہ اسلامیہ ایک مرتبہ پھر احتجاج کی کمان سنبھالنے کی تیاری کر رہی ہے۔ بھارتی پارلیمنٹ سے منظور شدہ وقف ترمیمی بل کے خلاف جامعہ کے طلباء نے احتجاج شروع کر دیا ہے۔ دارالحکومت دہلی میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء اور بائیں بازو کی طلبہ تنظیم آل انڈیا اسٹوڈنٹ ایسوسی ایشن (AISA) کے کارکنوں نے وقف ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کیا۔ یہاں کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے بڑی تعداد میں پولیس اور نیم فوجی دستوں کو تعینات دیکھا گیا۔ ملک کی پارلیمنٹ سے منظور شدہ وقف ترمیمی بل کے خلاف جامعہ کے گیٹ نمبر 7 پر بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
بائیں بازو کی طلبہ تنظیم آل انڈیا اسٹوڈنٹ ایسوسی ایشن (AISA) کے کارکنوں نے کئی دیگر طلبہ تنظیموں کے ساتھ مل کر احتجاج کیا۔ اس مظاہرے میں AISA کے کارکنوں اور جامعہ کے طلباء نے وقف ترمیمی بل کو غیر آئینی اور فرقہ وارانہ قرار دیا اور کہا کہ مرکزی حکومت اسے مسلط کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ طلباء نے الزام لگایا کہ جامعہ انتظامیہ نے آمرانہ رویہ اختیار کیا ہے اور احتجاج کے باعث کیمپس کو بند کر دیا ہے۔ کیمپس کے تمام گیٹ بند کر دیے گئے ہیں اور انہیں داخلے یا باہر جانے سے روکا جا رہا ہے۔ جب طلباء نے اس جابرانہ پالیسی پر سوال اٹھائے اور بڑی تعداد میں گیٹ پر جمع ہوئے تو انتظامیہ کو دباؤ کے سامنے جھکنا پڑا اور گیٹ کھولنا پڑا۔
احتجاج کرنے والے طلباء اندر جمع ہوئے اور بل اور اس کے فرقہ وارانہ مقاصد کی مذمت کرتے ہوئے اس کے خلاف نعرے لگائے۔ اسٹوڈنٹ ایسوسی ایشن کے کارکنوں نے نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کے خلاف نعرے لگائے۔ اس دوران AISA کے کارکنوں نے احتجاجاً بل کی علامتی کاپیوں کو نذر آتش کیا۔ آل انڈیا اسٹوڈنٹ ایسوسی ایشن کے کارکنوں نے الزام لگایا کہ پراکٹر نے کیمپس گارڈز کو ہدایت کی کہ وہ طلباء کی آواز کو دبانے کے لئے تقریر کے دوران مسلسل سیٹیاں بجاتے رہیں۔ طلباء نے الزام لگایا کہ اس نقطہ نظر نے جامعہ انتظامیہ کے سستے ہتھکنڈوں اور اختلاف رائے کے خوف کو مزید بے نقاب کردیا ہے۔ AISA نے دعویٰ کیا کہ ان جابرانہ ہتھکنڈوں کے باوجود جامعہ کے طلباء ڈٹے ہوئے ہیں اور اس بل کی مخالفت کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسٹوڈنٹ ایسوسی ایشن جامعہ کے طلباء کے کارکنوں نے طلباء نے کے خلاف
پڑھیں:
خیبرپختونخوا اور پشاور بار کا عدالتوں میں موبائل سروس کی بحالی تک ہڑتال کا اعلان
کورٹ میں موبائل سنگلز کی بندش پر خیبرپختونخوا اور پشاور بار ایسوسی ایشن نے 18 ستمبر سے غیر معینہ مدت کیلیے ہڑتال کا اعلان کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور ہائیکورٹ اور ڈسٹرکٹ کورٹ میں موبائل سگنلز کی بندش کے خلاف پشاور بار ایسوسی ایشن کی اپیل پر خیبرپختونخوا بار کونسل کا 18 ستمبر سے عدالتی بائیکاٹ کا اعلان کیا۔
پشاور بار ایسوسی ایشن کے مطابق 18 ستمبر سے غیر معینہ مدت تک ہڑتال ہوگا، کوئی وکیل عدالتوں میں پیش نہیں ہوگا۔ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ پشاور ہائیکورٹ اور ڈسٹرکٹ کورٹ میں موبائل سگنلز کی بندش کے خلاف وکلاء نے عدالتی بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
ایسوسی ایشن کے مطابق عدالتوں میں موبائل سگنلز بندش کی وجہ سے وکلاء اور سائلین کو مشکلات کا سامنا ہے، جب تک موبائل سگنلز کا مسلہ حل نہیں ہوتا ہڑتال جاری رہے گا۔