کریانہ ایسوسی ایشن نے پنجاب بھر میں چینی کی فروخت بند کر دی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
لاہور (کامرس رپورٹر) کریانہ ایسوسی ایشن نے پنجاب بھر میں چینی کی فروخت بند کرنے کا اعلان کر دیا۔ پنجاب بھر میں چینی کا بحران شدید ہونے لگا ہے اور مرکزی کریانہ مرچنٹ ایسوسی ایشن نے صوبہ بھر میں چینی کی فروخت بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ تنظیم کے مرکزی صدر حافظ عارف گجر نے کہا ہے کہ مہنگی چینی خرید کر سستی فروخت نہیں کر سکتے۔ حکومت اور انتظامیہ سرکاری قیمت165 روپے کلو چینی فراہم میں ناکام ہو گئی ہیں۔ حکومت نے165 روپے کلو ایکس شوگر ملز مقرر کی، اب اس پر عملدرآمد بھی کرائے ۔ ایسوسی ایشن کے مطابق جب تک ملز اور ڈیلرز کا کریانہ مرچنٹس سے قیمت پر میکنزم نہیں بنتا، چینی کی فروخت بند رہے گی۔ انتظامیہ نے سرکاری قیمت پر چینی سپلائی یقینی بنانے کے بجائے شاپس سیل اور بھاری جرمانے شروع کر دئیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے اعلان کے مطابق ہمیں165 روپے کلو چینی فراہم کرے ہم173 روپے فروخت کریں گے۔ آج منگل 22 جولائی سے پنجاب میں چینی کی پرچون فروخت بند کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: چینی کی فروخت بند بھر میں چینی ایسوسی ایشن میں چینی کی
پڑھیں:
آئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان مانگ لیا
آئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان طلب کر لیا۔
ذرائع کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ گیس کے شعبے کا گردشی قرض 2 ہزار 800 ارب روپے تک جا پہنچا ہے، جس کی وجہ سے سوئی گیس کمپنیوں اور حکومتی تیل و گیس کے اداروں کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔
حکومت نے گیس کے گردشی قرض سے چھٹکارے کے لیے حکمت عملی تیار کرنا شروع کر دی ہے اور منصوبے کے تحت حکومت بینکوں سے 2 ہزار ارب روپے تک قرض حاصل کرنے پر غور کر رہی ہے۔ حکومت نے بینکوں سے آسان شرائط پر قرض لینے کے لیے مشاورت شروع کردی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 800 ارب روپے کے سود کی معافی یا کمی کے لیے حکومت اور بینکوں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔ قرض کی ادائیگی کے لیے پیٹرولیم مصنوعات پر 3 سے 10 روپے فی لیٹر لیوی عائد کرنے کی تجویز بھی زیر غورہے۔
اسی طرح گیس کے بلوں میں قرض ادائیگی کے لیے اضافی سرچارج عائد کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت آئندہ 5 سال میں بینکوں سے حاصل کردہ قرض کی مرحلہ وار ادائیگی کرے گی۔
پیٹرولیم لیوی عائد ہونے کی صورت میں حکومت کو سالانہ 180 ارب روپے حاصل ہونے کا امکان ہے۔ گردشی قرض ختم کرنے کے لیے حکومت کو سوئی گیس کمپنیوں کے غیر معمولی نقصانات پر قابو پانا ہو گا۔