کراچی میں فٹ پاتھ پر چلنا اب ناممکن کیوں ہوگیا؟
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
یوں تو فٹ پاتھ اور سڑک کا ساتھ رہتی دنیا تک قائم رہے گا، لیکن پاکستان کے معاشی حب کراچی میں بے ہنگم ٹریفک اور رش کے باعث جہاں فٹ پاتھ بہت ضروری ہیں وہاں فٹ پاتھ نہ ہونے کے برابر ہیں اور جہاں ہیں یا تو وہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں یا اس پر تجاوزات قائم ہیں۔ اسکا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ راہ چلتے مسافر سڑکوں سے گزرتے ہیں، سڑکوں پر پارکنگ بھی ہوتی ہے اور یوں ٹریفک کی روانی متاثر ہو جاتی ہے۔
کراچی کے مصروف ترین کاپریٹوو مارکیٹ کی حالت بھی کچھ ایسی ہی ہے جہاں راہ چلتے شہریوں کو دشواری کا سامنا کرنا پڑتا۔ اسکی وجہ یہاں کے فٹ پاتھوں پر قائم تجاوزات ہیں دکانداروں کا سامان دکان کے اندر کم جبکہ باہر زیادہ ہوتا ہے اور ساتھ ہی انواع و اقسام کے ٹھیلے بھی موجود ہوتے ہیں۔ا
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: فٹ پاتھ
پڑھیں:
کراچی ،ای چالان کے بعد اہلکار تبادلے کرانے لگ گئے
کام نہ کرنیوالے اہلکار ٹریفک پولیس سے ضلعی پولیس میں تبادلے کرا رہے ہیں، ڈی آئی جی ٹریفک
ہمیں انھیں روکنے میں دلچسپی نہیں،اب فورس میں وہی رہے گا جو ایمان داری سے کام کریگا،گفتگو
ڈی آئی جی ٹریفک نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں ای چالان سسٹم کے آغاز کے بعد سے ٹریفک اہلکار تبادلے کرانے لگ گئے ہیں۔وجہ کراچی میں کیمروں کی تنصیب ہو یا چالان کا اختیار واپس لینا، بہ ہر حال محکمہ ٹریفک پولیس سے اہلکار تبادلے کرانے لگ گئے ہیں، ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ کا کہنا ہے کہ کام نہ کرنے والے اہلکار ٹریفک پولیس سے ضلعی پولیس میں تبادلے کرا رہے ہیں۔نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں پیر محمد شاہ نے کہا اپنا تبادہ کام نہ کرنے والے کرا رہے ہیں، اور ہمیں بھی انھیں روکنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ چالان کرنے والے 800 افسران کو ریگولیشن کا حصہ بنا دیا گیا ہے، ٹریفک پولیس کے افسر چالان کے نام پہ اچانک حملہ کرتے تھے، انھیں یہ تعلیم نہیں تھی لوگ اس سے تنگ تھے، اب فورس میں وہی رہے گا جو ایمان داری اور حق حلال کے ساتھ کام کرے گا۔ڈی آئی جی ٹریفک نے کہا ہم ایسا ادارہ بنانا چاہتے ہیں کہ لوگ ٹریفک پولیس کے محکمے سے محبت کریں، اہلکاروں کو پک اینڈ ڈراپ، کھانا اور شاباشی کی مد میں بھی کچھ دینے کا پروگرام بن رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ٹریفک پولیس فورس میں اب نوجوان لڑکوں کو سامنے لایا جا رہا ہے تاکہ فورس کو نیا خون مل سکے اور تبدیلی آئے۔ انھوں نے کہا کیمروں کی تنصیب سے ٹریفک اہلکاروں پر بھی نظر رکھی جائے گی۔