افغان شہریوں کیخلاف آپریشن میں تیزی ، 140 کیمپ میں منتقل
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
پشاور میں ایک لاکھ سے زائد کی نشاندہی، کارروائی کے احکامات ابھی نہیں ملے، ضلعی انتظامیہ
پولیس نے پشاور میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی میپنگ شروع کردی، 90 ٹیمیں تشکیل
افغان شہریوں کے خلاف آپریشن میں تیزی میں آ گئی ہے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی میپنگ شروع کردی جب کہ مزید 140 افغان باشندوں کو حراست میں لے لیا گیا۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ راولپنڈی سے اب تک 190 افغان بانشدوں کو حراست میں لیا، راولپنڈی تمام باشندوں کو حاجی کیمپ میں قائم عارضی کیمپ میں منتقل کردیا۔غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی میپنگ کا آغاز کردیا گیا ہے جب کہ ایک لاکھ سیز یادہ افراد کی نشاندہی بھی کرلی گئی ہے۔پولیس کے مطابق صوبائی دارالحکومت پشاور میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی میپنگ شروع کردی گئی ہے، جس سے پتا لگایا جائے گا کہ کس جگہ کتنے غیر قانونی غیر ملکی مقیم ہیں۔ میپنگ کے عمل کے لیے 90 سے زیادہ ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں جس میں پولیس، ضلعی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ محکمے شریک ہیں۔ پشاور میں میپنگ کے لیے 200 سے زیادہ پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ اسی طرح پشاور اور خیبر میں واقع ہولڈنگ سینٹرز کو بھی پولیس کے حفاظتی دستے فراہم کیے جا رہے ہیں۔ دونوں ہولڈنگ سینٹرز میں 230، 230 اہل کار تعینات کیے گئے ہیں۔دریں اثنا ضلعی انتظامیہ نے بتایا کہ پشاور میں1 لاکھ 60 ہزار سے زیادہ افغان سیٹزن کارڈ ہولڈر کی نشاندہی کرلی گئی ہے، جن کے خلاف کارروائی ہوگی، تاہم غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کے خلاف کارروائی کے احکامات ابھی نہیں ملے۔غیرقانی مقیم غیر ملکیوں کو رضاکارانہ طور پر اپنے وطن بھیجا جارہا ہے۔ راولپنڈی تمام باشندوں کو حاجی کیمپ میں قائم عارضی کیمپ میں منتقل کردیا۔پولیس ذرائع کے مطابق راولپنڈی مزید کاروائی کے بعد تمام افراد کو افغانستان ڈیپورٹ کردیا جائے گا۔ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی میپنگ کا آغاز کردیا گیا جب کہ ایک لاکھ سیز یادہ افراد کی نشاندہی بھی کرلی گئی، پشاور میں1 لاکھ 60 ہزار سے زیادہ افغان سیٹزن کارڈ ہولڈر کی نشاندہی کرلی گئی ہے، جن کے خلاف کارروائی ہوگی۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
سندھ حکومت بارشوں کے بڑے اسپیل سے نمٹنے کیلئے تیار(غیر قانونی تعمیرات کیخلاف کارروائی جاری)
جلا ئوگھیرائو کا ماسٹر مائنڈ اس وقت اڈیالہ جیل میں ہے، اور ہم انتشار کی سیاست کو مسترد کرتے ہیں،شرجیل میمن
59عمارتیں خالی کرائی جا چکی ہیں، حکومت چھ ماہ کا کرایہ کرایہ داروں کو فراہم کر رہی ہے، میڈیا سے بات چیت
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر میں جاری بارشوں کے سلسلے کے باعث ناردرن ایریاز میں شدید نقصان ہوا ہے، تاہم سندھ حکومت مکمل الرٹ ہے اور کسی بھی صوبے کو ضرورت پڑی تو ہم امداد کے لیے حاضر ہیں۔ سیاسی معاملات پر بات کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ کسی سیاسی رہنما کو سزا ملنے پر پیپلز پارٹی کو خوشی نہیں ہوتی، لیکن اگر کوئی جلاؤ گھیراؤ کرے تو اسے معاف نہیں کیا جا سکتا۔ ملکی املاک کو آگ لگانا سیاست نہیں، بلکہ دہشتگردی ہے۔ ایسے عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلا گھیرا کا ماسٹر مائنڈ اس وقت اڈیالہ جیل میں ہے، اور ہم انتشار کی سیاست کو مسترد کرتے ہیں۔ اب تک 59عمارتیں خالی کرائی جا چکی ہیں۔ غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن جاری ہے، اور حکومت چھ ماہ کا کرایہ کرایہ داروں کو فراہم کر رہی ہے۔سندھ حکومت نے 2010 سے اب تک کئی بار شدید بارشیں اور سیلاب دیکھے ہیں، اس لیے ہم ہر ممکن انتظامات کے ساتھ تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاں بھی امداد یا انتظامیہ کی ضرورت ہوگی، سندھ حکومت اپنی خدمات پیش کرے گی۔ صوبے میں بڑے اسپیل آنے کی صورت میں پوری مشینری تیار ہے، اور انتظامیہ پہلے ہی سے الرٹ پر ہے۔بلوچستان میں پیش آنے والے افسوس ناک واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے شرجیل میمن نے مطالبہ کیا کہ قاتلوں کو سخت سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں پیپلز پارٹی سب سے بڑی جماعت ہے اور عوامی مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔شرجیل میمن نے بتایا کہ کاروباری طبقے کے لیے آسانیاں پیدا کی جا رہی ہیں، آن لائن اور ون ونڈو آپریشن کا آغاز ہوگا، اور اس وقت پاکستان میں کاروبار کے لیے سنہری موقع موجود ہے۔لیاری میں عمارت گرنے کے واقعے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے فوری اور سخت ایکشن لیا ہے۔ مخدوش عمارتوں کو خالی کروایا جا رہا ہے، عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ غیر قانونی تعمیرات کی اطلاع دیں، کیونکہ ان سے قیمتی انسانی جانیں خطرے میں پڑتی ہیں۔