— فائل فوٹو

پی ٹی آئی کے رہنما اعظم سواتی نے عمران خان سے متعلق قرآن پر حلف کے ساتھ بیان دے دیا۔

اعظم سواتی نے کہا ہے کہ میرے بارے میں بانی پی ٹی آئی سے منسوب غلط خبریں چلائی گئیں، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے وقت بشریٰ بی بی بھی موجود تھیں۔

اعظم سواتی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے کہا کہ آپ کی جیب میں کھوٹے سکے ہیں، میں نے کہا کہ اب مانسہرہ میں میرے ایک لاکھ ووٹ نہیں، سو ووٹ بھی نہیں، دسمبر 2022 میں بانی نے مجھے کہا آرمی چیف سے بات چیت کرنا چاہتا ہوں۔

اعظم سواتی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا مجھے آپ پر اعتماد ہے، جائیں اور فوجی قیادت سے بات کریں، بانی سے مشاورت کے بعد آرمی چیف کے استاد کے ذریعے رابطے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ آرمی چیف سے عارف علوی کے ذریعے بھی بات کرنے کی کوشش کی لیکن دروازے نہ کھلے، پارٹی رہنماؤں نے مجھے گھر سے اٹھایا اور 22 اگست کا جلسہ ملتوی کروانے کا کہا۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ بیرسٹر گوہر میرے گھر آئے اور مجھے اڈیالا جیل لے کر گئے، بانی پی ٹی آئی سے کہا عارف علوی اور ساتھیوں سے مل کر اسٹیبلشمنٹ سے بات کروں گا۔

اعظم سواتی نے کہا کہ بانی نے کہا کسی کو بتانے کی ضرورت نہیں کس سے کہاں رابطہ کر رہے ہو، بانی نے کہا اگر وہ بات کرنا چاہتے ہیں تو میں پہلے دن سے تیار ہوں۔

اعظم سواتی نے کہا کہ ایک وی لاگر کہتا ہے اعظم سواتی 26 نومبر کو کہاں تھا، میں اٹک جیل میں تھا، مجھ پر تشدد ہوا، پارٹی میں تفریق نہیں پیدا کرنا چاہتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس ملک کو بچانا ہے تو شر اور فساد پیدا کرنے والوں کا منہ بند کرنا پڑے گا، علی امین کے ساتھ کھڑا ہوں، وہ بانی پی ٹی آئی کے وزیراعلیٰ ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: اعظم سواتی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی

پڑھیں:

عمران خان کی رہائی کے لیے پی ٹی آئی کی ملک گیر تحریک، احتجاج کب، کہاں اور کس طرح ہوگا؟

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی کے لیے احتجاجی تحریک شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہے، جس کی کال عید کے بعد عمران خان خود دیں گے۔

گزشتہ ہفتے جیل میں پیشی کے بعد صحافیوں سے بات چیت میں عمران خان نے احتجاجی تحریک شروع کرنے کی تصدیق کی تھی جو ملک گیر ہوگی، اور تمام صوبوں میں اہم مرکزی شاہراہوں کو بند کیا جائےگا۔

یہ بھی پڑھیں عمران خان کی رہائی کب تک ممکن ہے؟ ٹرمپ کے سابق مشیر نے بڑا دعویٰ کردیا

تیاریاں شروع، احتجاج کب سے ہوگا؟

پی ٹی آئی کے رہنما بتاتے ہیں کہ پارٹی کافی عرصے سے احتجاج کی تیاری کررہی ہے، جس کے لیے خیبر پختونخوا کے صدر جنید اکبر کو اہم ذمہ داریاں دی گئی ہیں۔ ان کے مطابق صوبے میں اپنی حکومت ہے، جس کی وجہ سے کارکنوں کی تیاری دیگر صوبوں کی نسبت آسان ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ جنید اکبر صوبائی صدر بننے کے بعد سے ہی بڑے احتجاج کی تیاری کررہے ہیں۔

پارٹی یوتھ رہنما و مشیر وزیراعلیٰ شفقت ایاز کے مطابق صوبے کی تیاری مکمل ہے اور انہیں اعلان کا انتظار ہے۔

’ہماری تیاری مکمل ہے، جنید اکبر مرکزی چیئرمین اور سیکریٹری جنرل کو اپنا پلان دے چکے ہیں، حتمی اعلان عمران خان کی مشاورت سے وہ کریں گے۔‘

شفقت ایاز نے بتایا کہ عمران خان عید کے بعد احتجاج کی حتمی تاریخ کا اعلان کریں گے۔ اس بار احتجاج کا رخ اسلام آباد ڈی چوک نہیں ہو گا بلکہ جو جہاں ہے، وہاں کرےگا، اور اس دوران شاہراہوں کو بند کیا جائےگا۔

’عمران خان نے بتا دیا ہے کہ احتجاج ملک گیر ہوگا، تمام صوبوں میں کارکنان باہر نکلیں گے۔ موٹرویز، جی ٹی روڈز، گیس اور تیل پلانٹس اور سپلائیز کے راستے بند کریں گے۔‘

انہوں نے بتایا کہ احتجاج کے دوران پورے ملک کو بند کیا جائےگا، اور پورا سسٹم جام ہو گا۔

پارٹی ذرائع نے بتایا کہ ملک گیر احتجاج کی تیاری جنید اکبر کے پارٹی صدر بننے کے بعد سے جاری ہے لیکن مرکزی کمیٹی اس کی اجازت نہیں دے رہی۔ انہوں نے بتایا کہ اب عمران خان نے خود کہا ہے تو احتجاج عید کے بعد ہی ہو گا۔

انہوں نے کہاکہ جون میں صوبائی حکومت بجٹ بھی پیش کررہی ہے، جس کے باعث جون کے وسط کے بعد احتجاج کی تاریخ کا اعلان ہوگا۔

’پنجاب، سندھ اور بلوچستان سے بھی لوگ نکلیں‘

عمران خان کی جانب سے ملک گیر احتجاج پر پارٹی کے رہنما خیبرپختونخوا کے علاوہ دیگر صوبوں سے بھی لوگوں کو نکالنے اور احتجاجی تحریک کو کامیاب بنانے پر زور دے رہے ہیں۔ ان کا شکوہ ہے کہ ہر بار خیبرپختونخوا سے ہی لوگ نکلتے ہیں، جبکہ دیگر صوبوں سے نہیں۔

پارٹی کے ایک سینیئر رہنما نے بتایا کہ پنجاب میں رہنما روپوش ہیں، اور ہر بار آنسو گیس اور لاٹھی چارج کے لیے خیبرپختونخوا والوں کو ہی آگے کیا جاتا ہے۔

’جب لاہور بھی گئے، وہاں بھی پنجاب سے نہیں بلکہ خیبرپختونخوا سے لوگ تھے، ایسا تو نہیں چلے گا۔ تحریک کے لیے قربانی دینی پڑتی ہے، پنجاب والوں کو اب نکلنا ہو گا۔‘

پی ٹی آئی گروپنگ، کون سا گروپ احتجاج مخالف ہے؟

پی ٹی آئی اس وقت شدید اندرونی گروپنگ کا شکار ہے اور آپس میں شدید اختلافات ہیں۔

اندرونی ذرائع بتاتے ہیں کہ اکثر واٹس ایپ گروپس میں مسئلہ پیدا ہوتا ہے اور ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری کی جاتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مرکزی قیادت مزاحمت اور احتجاج کی مخالف ہے، اور جنید اکبر کی جانب سے تیاریوں کے باوجود احتجاج کا اعلان نہیں کیا جا رہا، جس سے آپس میں اختلافات بھی بڑھ گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ علی امین گنڈاپور وزیراعلیٰ ہیں اور وہ بھی تصادم اور ٹکراؤ نہیں چاہتے۔

’علی امین کا مقتدر حلقوں سے رابطہ ہے، وہ احتجاج نہیں چاہتے بلکہ مذاکرات کو ترجیح دیتے ہیں، تاکہ انہیں حکومت چلانے میں کوئی مشکل نہ ہو۔‘

انہوں نے بتایا کہ پارٹی کی صوبائی قیادت اور مراد سعید گروپ کی خواہش ہے کہ احتجاج ہو تاکہ حکومت اور مقتدر حلقوں پر دباؤ آئے۔

انہوں نے بتایا کہ اس بار شاہراہِ قراقرم سے لے کر کرم کے تیل اور گیس کے ذخائر کو جانے والی سڑکیں بند کرنے کا منصوبہ ہے، جس کے لیے تیاری مکمل ہے۔

’خیبرپختونخوا میں احتجاج مشکل نہیں ہے، لوگ نکلیں گے، علی امین چاہتے ہوئے بھی کارروائی نہیں کر سکتے۔‘

انہوں نے کہاکہ پارٹی میٹنگز کے دوران سوالات اٹھائے گئے کہ کے پی میں حکومت بھی ہے اور یہاں احتجاج بھی ہو گا، صوبہ جام ہوگا۔ لیکن کیا پنجاب اور دیگر صوبوں میں کارکنان اور قائدین نکلیں گے؟ صوبے میں احتجاج سے اپنے ہی لوگوں کو تکلیف ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں بیرسٹر گوہر عمران خان کی رہائی کے لیے پُرامید، کارکنان کو جذبات قابو میں رکھنے کا مشورہ

ذرائع نے بتایا کہ پارٹی قیادت کا مؤقف ہے کہ صوبے سے ملک بھر کو سپلائی بند کر دیں گے، جس سے پورا ملک جام ہوگا، جبکہ دیگر صوبوں سے بھی اس بار لوگ نکلیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی جنید اکبر خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور عمران خان رہائی ملک گیر احتجاجی تحریک وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • متحدہ مستقل قومی مصیبت ہے‘مجھے چونالگانا نہیں آتا‘میئر
  • عمران خان کی رہائی کے لیے پی ٹی آئی کی ملک گیر تحریک، احتجاج کب، کہاں اور کس طرح ہوگا؟
  • قائد اعظم کے بعد پاکستان میں بانی پی ٹی آئی جیسا مقبول لیڈر پیدا نہیں ہوا، چوہدری پرویز الہٰی
  • عمران خان سے منگل کو اڈیالہ جیل میں ملاقات کرنے والوں کی فہرست حکام کو ارسال
  • میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے ایم کیو ایم کو مستقل قومی مصیبت قرار دیدیا
  • اڈیالہ جیل میں صبح 7 بجے نماز عید ادا کی گئی
  • عمران خان اچھے بیانیے کے ساتھ آگے آئیں، انتشار پھیلاکر کوئی بات نہیں منوائی جاسکتی، شرجیل میمن
  • راولپنڈی: عمران خان نے نماز عید ادا نہیں کی
  • عمران خان کی کال پر احتجاجی تحریک شروع ہوگی: اپوزیشن لیڈر عمر ایوب
  • اڈیالہ جیل میں عید، عمران خان نماز ادا نہ کر سکے