امریکا کسی کو بیدخل کرنا چاہتا ہے تو وہ ملک شہری کی واپسی یقینی بنائے، مارکو روبیو
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے خبردار کیا ہے کہ اگر ٹرمپ انتظامیہ کسی غیرملکی شہری کو بیدخل کرنا چاہتی ہو تو متعلقہ ملک اپنے اُن شہریوں کی بروقت وطن واپسی ممکن بنائے۔
امریکی وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ جنوبی سوڈان کی عبوری حکومت اس اصول کا احترام کرنے میں ناکام رہی ہے اس لیے محکمہ خارجہ جنوبی سوڈان سے تعلق رکھنے والے تمام پاسپورٹ ہولڈرز کے امریکی ویزا منسوخ کر رہا ہے۔
اپنے بیان میں امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ جنوبی سوڈان کے باشندوں کی امریکی آمد روکنے کے لیے اب نئے ویزا بھی جاری نہیں کیے جائیں گے۔
مارکو روبیو کا کہنا ہے کہ امیگریشن قوانین کا نفاذ یقینی بنانا امریکا کی قومی سلامتی اور عوام کے تحفظ کیلیے انہتائی اہم ہے، یہ وقت ہے کہ جنوبی سوڈان کی عبوری حکومت امریکا سے مفاد بٹورنا بند کرے۔
انہوں نے واضح کیا کہ حالیہ اقدامات کا جائزہ اسی وقت لیا جائے گا جب جنوبی سوڈان کی حکومت امریکا سے مکمل تعاون کرے گی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جنوبی سوڈان
پڑھیں:
امریکی عدالت نے ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق اہم حکم نامہ کالعدم قرار دے دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکی عدالت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جاری کردہ وفاقی انتخابات سے متعلق حکم نامے کے ایک اہم حصے کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق عدالت نے قرار دیا ہے کہ وفاقی سطح پر ووٹ ڈالنے کے لیے شہریوں سے شہریت کا ثبوت طلب کرنا آئین کے منافی ہے اور صدرِ مملکت کو ایسا حکم دینے کا کوئی قانونی اختیار حاصل نہیں۔
یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں سال مارچ میں ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے یہ شرط عائد کی تھی کہ امریکا میں ووٹ ڈالنے والے ہر شہری کو اپنی شہریت کا ثبوت فراہم کرنا ہوگا۔ ٹرمپ انتظامیہ کا مؤقف تھا کہ اس اقدام سے غیر قانونی تارکین وطن کی ووٹنگ میں مبینہ مداخلت روکی جا سکے گی، تاہم عدالت نے اس فیصلے کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے معطل کر دیا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ امریکی آئین کے تحت ووٹنگ کے اصولوں اور اہلیت کا تعین صرف کانگریس کا اختیار ہے، صدرِ مملکت کو اس بارے میں کسی نئی پابندی یا شرط لگانے کا اختیار حاصل نہیں۔ جج نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ ووٹ کا حق بنیادی جمہوری اصول ہے، جس پر انتظامی اختیارات کی بنیاد پر کوئی قدغن نہیں لگائی جا سکتی۔
سیاسی ماہرین کے مطابق عدالت کا یہ فیصلہ امریکی صدارتی انتخابات سے قبل انتخابی قوانین پر جاری بحث کو مزید شدت دے گا۔ ریپبلکن پارٹی کے حلقے اس فیصلے کو غلط سمت میں قدم قرار دے رہے ہیں، جبکہ ڈیموکریٹس کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ عوام کے حقِ رائے دہی کے تحفظ کے لیے سنگِ میل ثابت ہوگا۔
مبصرین کے مطابق ٹرمپ کا یہ اقدام انتخابی شفافیت کے نام پر سیاسی مقاصد حاصل کرنے کی کوشش تھی جب کہ مخالفین کا مؤقف ہے کہ ٹرمپ کی پالیسیوں کا مقصد اقلیتوں اور کم آمدنی والے طبقے کے ووٹ کو محدود کرنا تھا، جو زیادہ تر ڈیموکریٹک پارٹی کی حمایت کرتے ہیں۔