لاہور:

پنجاب میں پہلی مرتبہ ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا جس میں نوجوان کھلاڑیوں کو آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے پنجاب ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کا جامع پلان طلب کر لیا ہے۔

وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے اسپورٹس ڈیپارٹمنٹ کو مالی خود مختاری کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے ضروری اقدامات کا حکم دیا ہے۔

اسی طرح، صوبے میں یوتھ انٹرن شپ پروگرام شروع کرنے کا اصولی فیصلہ بھی کیا گیا ہے جس کے حوالے سے وزیراعلیٰ مریم نواز نے جامع پلان طلب کر لیا ہے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ پنجاب میں نوجوان کھلاڑیوں کو اپنے ٹیلنٹ کے اظہار کے بھرپور مواقع فراہم کریں گے، خواتین کھلاڑیوں کو آگے بڑھنے کے مساوی مواقع ملیں گے۔ اسپورٹس ڈیپارٹمنٹ ملازمین کی تنخواہوں میں تعطل نہیں آنا چاہیے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پنجاب حکومت کا تاریخ میں پہلی بار گن شوٹنگ کلب کی اجازت دینے کا فیصلہ 

حکومت پنجاب نے تاریخ میں پہلی بار گن شوٹنگ کلب کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسلحہ لائسنسنگ میں اختیارات کی تبدیلی اور سخت سزاؤں، جرمانوں میں اضافے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، اسلحہ کے غیر قانونی استعمال، اسمگلنگ اور دہشت گردی کی روک تھام کے لیے پنجاب آرمز آرڈیننس 1965 میں بڑی ترمیمات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پنجاب حکومت نے  پنجاب آرمز آرڈیننس 1965 میں بڑی ترمیمات کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے بل پنجاب اسمبلی پہنچ گیا۔

متن کے مطابق پنجاب میں پہلی بار گن کلبوں میں اسلحہ کے ذریعے پریکٹس کی اجازت ہوگی، کلب میں غیر ممنوعہ اسلحہ سے ٹارگٹ شوٹنگ کی تربیت دی جا سکے گی۔

اس میں کہا گیا کہ کلب کے لیے لائسنس لازمی ہوگا، بغیر لائسنس کے5 سے 7 سال قید اور 30 لاکھ روپے تک جرمانا ہوگا، لائسنسنگ کی چھان بین اور مقدمات کی کارروائی کا اختیار  مجسٹریٹ سے ڈپٹی کمشنر کو دے دیا گیا ہے۔

اسلحہ لائسنس جاری کرنے یا منسوخ کرنے جیسے فیصلوں کا اختیار صوبائی حکومت سے اب سیکریٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ کے پاس ہوگا۔

متن  کے مطابق کوئی بھی اسلحہ کیس میں رعایت نہیں دی جائے گی، اور پولیس بغیر وارنٹ گرفتاری کر سکے گی، غیر ممنوعہ اسلحہ، رکھنے پر کم از کم 3 سال قید اور  10 لاکھ روپے جرما جبکہ دکھانے یا استعمال پر 7 سال قید اور 20 لاکھ جرمانہ ہوگا۔

ممنوعہ اسلحہ رکھنے پر 4 سے 7 سال قید اور  20 لاکھ جرمانہ جبکہ استعمال پر  7 سے 10 سال قید اور  20 لاکھ جرمانہ ہوگا۔

بڑی مقدار میں اسلحہ 2 ممنوعہ یا 5 غیر ممنوعہ اسلحے کی موجودگی پر 10 سے 14 سال قید اور  30 لاکھ جرمانہ ہوگا۔

بل کے مطابق جرمانوں میں بھی تاریخی اضافہ ، جرمانہ پانچ ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ تیس ہزار ہوگا، جرمانہ ادا نہ کرنے پر 3 ماہ سے 2 سال تک اضافی قید ہوگی۔

متن کے مطابق سیکشن 27 کا خاتمہ کردیا گیا ، جس سے اسلحہ کے حوالے سے کسی بھی قسم کی چھوٹ یا استثنیٰ کو ختم کردیا گیا۔

اسلحہ بنانے یا مرمت کی انڈسٹری کو لائسنس کے بغیر چلانا 7 سال قید اور  30 لاکھ جرمانا ہوگا، بل کا مقصد عوامی حفاظت کو یقینی بناتے ہوئے اسلحہ کے ذمہ دارانہ استعمال کو فروغ دینا، سزاؤں کو سخت کرنا، اور گن شوٹنگ کلبوں کے ذریعے اسلحہ کی تربیت کو ریگولیٹ کرنا ہے۔

بل پنجاب اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کے حوالے کردیا گیا ، کمیٹی دو ماہ تک رپورٹ پیش کرے گی۔

متعلقہ مضامین

  • مریم نواز کے گوجرانوالہ، سیالکوٹ، سمبڑیال، وزیر آباد، گکھڑ منڈی کے اچانک دورے
  • وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کا انسدادِ ملیریا کے عالمی دن پر پیغام
  • مریم نواز کے جی ٹی روڈ پر مختلف شہروں کا سرپرائز وزٹ
  • مریم نواز سے ایتھوپیا کے سفیر کی ملاقات، تعلقات مضبوط بنانے پر زور
  • وزیر اعلی مریم نواز کا ایک اور احسن قدم، پنجاب کو پولیو فری صوبہ بنانے کیلئے کوشاں
  • والدین اپنے بچوں کو حفاظتی ٹیکے لازمی لگوائیں: مریم نواز
  • پنجاب حکومت کا تاریخ میں پہلی بار گن شوٹنگ کلب کی اجازت دینے کا فیصلہ 
  • وزیراعلیٰ پنجاب کو مہنگائی میں کمی پر مبارکباد کس نے دی؟
  • پاکستان صحیح سمت میں چل پڑا، سب کو ملکر ترقی میں کردار ادا کرنا ہوگا: نوازشریف
  • پنجاب کے عوام کی زندگیوں میں آسانیاں لانا میرا خواب ہے: مریم نواز