مولانا فضل الرحمان کے نام پر جعلی سوشل میڈیا اکا ئو نٹ چلائے جانے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
مولانا فضل الرحمان کے نام پر جعلی سوشل میڈیا اکا ئو نٹ چلائے جانے کا انکشاف WhatsAppFacebookTwitter 0 6 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے نام سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جعلی اکا ئونٹ چلائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ترجمان جے یوآئی کی جانب سے جاری بیان میں مولانا فضل الرحمان کے جعلی اکا ئو نٹ کی مذمت کی گئی۔ترجمان نے کہا کہ جے یوآئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کے نام سے ایکس (ٹوئٹر) پر جعلی اکانٹ قابل مذمت ہے، جعلی اکانٹ سے جعلی اور جھوٹی خبریں چلائی جارہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جعلی اکا ئونٹ سے خبر لے کر میڈیا کی زینت بنانا صحافت نہیں ہے، صحافتی تنظیم اس پر ایکشن لے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان کے نام پر جعلی
پڑھیں:
مولانا فضل الرحمان کی ایک بار پھر پنجاب حکومت کی جانب سے آئمہ کرام کو وظیفہ دینے کے فیصلے پر سخت تنقید
ملتان (ڈیلی پاکستان آن لائن) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایک بار پھر پنجاب حکومت کی جانب سے آئمہ کرام کو وظیفہ دینے کے فیصلے پر سخت تنقید کی ہے۔
ملتان میں علما کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا اور اس کے قیام کے لیے برصغیر کے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں دیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ دینی مدارس کے کردار کو منظم انداز میں کمزور کیا جا رہا ہے۔ "ہمیں کہا جاتا ہے کہ قومی دھارے میں آئیں، اور ساتھ ہی کہتے ہیں کہ ہم علما کو 25 ہزار روپے دینا چاہتے ہیں، ان کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔ آخر تم کس مد میں یہ رقم دے کر علما کے ضمیر خریدنا چاہتے ہو؟"
جو نیکی بتائے بغیر کی جائے اس کا مزا کچھ اور ہی ہوتا ہے، پاسپورٹوں پر نذرانہ پیش کئے بغیر ٹھپے لگ گئے،باہر نکلتے ہی بھارتی قلیوں نے ہمیں گھیر لیا
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ "یہ مثالیں دیتے ہیں کہ سعودی عرب یا متحدہ عرب امارات میں ایسا ہوتا ہے، تو پھر وہاں کا پورا نظام یہاں نافذ کرو۔ ہمیں فورتھ شیڈول میں ڈالنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں — بھاڑ میں گیا فورتھ شیڈول۔"
ان کا کہنا تھا کہ مدارس کی رجسٹریشن کے لیے قانون سازی مکمل ہو چکی ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے کی تقریباً 65 ہزار مساجد کے آئمہ کرام کے لیے ماہانہ وظیفہ مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا۔
مزید :