ایران نے امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات کو بے معنی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا WhatsAppFacebookTwitter 0 6 April, 2025 سب نیوز

تہران (آئی پی ایس )ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات کو بے معنی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ کا یہ بیان امریکی صدر کے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ براہ راست بات چیت کو ترجیح دیں گے۔ٹرمپ نے گزشتہ ماہ تہران سے واشنگٹن کے ساتھ اس کے جوہری پروگرام پر مذاکرات کرنے کا مطالبہ کیا تھا، لیکن سفارت کاری کی ناکامی کی صورت میں انہوں نے ایران پر بمباری کی دھمکی بھی دی تھی۔

جمعرات کو امریکی صدر نے کہا تھا کہ کہ وہ ایران کے ساتھ براہ راست مذاکرات کرنا پسند کریں گے۔انہوں نے دلیل دی تھی کہ میرے خیال میں یہ عمل تیز تر ہوتا ہے اور ثالثوں کی موجودگی کے بغیر، براہ راست مذاکرات میں آپ دوسرے فریق کی بات کو بہتر بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں۔لیکن اتوار کے روز ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکی صدر کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ براہ راست مذاکرات اس فریق کے ساتھ بے معنی ہوں گے جو اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مسلسل طاقت کے استعمال کی دھمکی دیتا ہے اور جو اپنے مختلف عہدیداروں سے متضاد موقف کا اظہار کرتا ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ ہم سفارت کاری کے لیے پرعزم ہیں اور بالواسطہ مذاکرات کا راستہ آزمانے کے لیے تیار ہیں۔عباسی عراقچی نے مزید کہا کہ ایران خود کو تمام ممکنہ یا متوقع واقعات کے لیے تیار رکھتا ہے، اور جس طرح وہ سفارت کاری اور مذاکرات میں سنجیدہ ہے، اسی طرح اپنے قومی مفادات اور خودمختاری کے دفاع میں بھی فیصلہ کن اور سنجیدہ ہوگا۔

واضح رہے کہ ہفتہ کے روز ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا تھا کہ ان کا ملک امریکا کے ساتھ برابری کی بنیاد پر بات چیت کرنے کے لیے تیار ہے۔انہوں نے مذاکرات کے مطالبے میں واشنگٹن کے خلوص نیت پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ اگر آپ مذاکرات چاہتے ہیں، تو دھمکی دینے کا کیا فائدہ؟امریکا کی قیادت میں مغربی ممالک نے کئی دہائیوں سے تہران پر جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا ہے، ایران اس الزام کو مسترد کرتا ہے اور اس کا موقف ہے کہ اس کی جوہری سرگرمیاں صرف سویلین مقاصد کے لیے ہیں۔

ہفتہ کے روز، پاسداران انقلاب اسلامی کے سربراہ حسین سلامی نے کہا کہ ملک جنگ کے لیے تیار ہے۔سرکاری خبر رساں ایجنسی ایرنا ( آئی آر این اے ) کے مطابق حسین سلامی نے کہا کہ ہمیں جنگ کی کوئی فکر نہیں ہے۔ ہم جنگ میں پہل نہیں کریں گے لیکن ہم کسی بھی جنگ کے لیے تیار ہیں۔2015 میں، ایران نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان یعنی امریکا، فرانس، چین، روس، اور برطانیہ کے ساتھ ساتھ جرمنی کے ساتھ اپنی جوہری سرگرمیوں کو منظم کرنے کے لیے ایک تاریخی معاہدہ کیا تھا۔

2015 کے معاہدے کے بعد، جسے باضابطہ طور پر مشترکہ جامع ایکشن پلان (JCPOA) کے نام سے جانا جاتا ہے، جوہری ہتھیار تیار کرنے سے روکنے کی ضمانت کے بدلے ایران پر عائد پابندیوں میں نرمی کی گئی تھی۔2018 میں، ٹرمپ کے پہلے دورِ حکومت کے دوران، امریکا اس معاہدے سے دستبردار ہو گیا اور ایران پر سخت پابندیاں دوبارہ عائد کر دیں۔

ایک سال بعد، ایران نے معاہدے کے تحت کیے گئے اپنے وعدوں سے پیچھے ہٹنا شروع کر دیا اور اپنے جوہری پروگرام کو تیز کر دیا۔گذشتہ پیر کے روز، سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے قریبی مشیر علی لاریجانی نے خبردار کیا تھا کہ اگرچہ ایران جوہری ہتھیار تیار نہیں کرنا چاہتا، لیکن اگر اس پر حملہ کیا جاتا ہے تو اس کے پاس ایسا کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کے ساتھ براہ راست مذاکرات امریکا کے ساتھ ایران نے

پڑھیں:

پی سی بی نے میچ ریفری کو نہ ہٹانے سے متعلق بھارتی میڈیا کا دعویٰ مسترد کردیا

کراچی:

پی سی بی نے ایشیا کپ کے پاک بھارت میچ میں ہینڈ شیک تنازع پر پاکستان کی درخواست پر میچ ریفری کو نہ ہٹانے سے متعلق بھارتی میڈیا کا دعویٰ مسترد کردیا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ میچ ریفری کو نہ ہٹانے کے معاملے پر آئی سی سی کی طرف سے تاحال کوئی اطلاع نہیں ملی۔

قبل ازیں  پی سی بی میں آج اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ایشیا کپ کے باقی میچز میں شرکت کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔

پی سی بی کا اہم مشاورتی اجلاس ختم ہوگیا ہے جس کے بعد چیئرمین پی سی بی محسن نقوی اعلیٰ حکومتی عہدیداروں سے مشاورت کریں گے، پی سی بی تمام پہلووں پر غور اور مشاورت کے بعد فیصلہ کرے گا۔

ذرائع کے مطابق اگر پی سی بی کا مطالبہ نہ مانا گیا تو پاکستان ایشیا کپ کے اگلے میچز نہیں کھیلے گا۔

واضح رہے کہ پی سی بی میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کو ہٹانے کا مطالبہ کر چکا ہے، پاکستان کا کل یو اے ای سے میچ شیڈول ہے تاہم دبئی میں ٹیم انتظامیہ ابھی تک میچ میں شرکت یا عدم شرکت کے فیصلے سے لاعلم ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ: ارشد ندیم کا پہلا تھرو ناکام، براہِ راست کوالیفائی نہ کر سکے
  • بھارت اور امریکا کے درمیان تجارتی مذاکرات کا پہلا مرحلہ ناکام
  • بھارت اور امریکا کے درمیان تجارت کے حوالے سے اہم مذاکرات ناکام
  • عمران خان مذاکرات کے لیے تیار، لیکن بات ’بڑوں‘ سے ہوگی، وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور
  • پی سی بی نے میچ ریفری کو نہ ہٹانے سے متعلق بھارتی میڈیا کا دعویٰ مسترد کردیا
  • ایشیا کپ: آئی سی سی نے اینڈی پائیکرافٹ کی تبدیلی کا مطالبہ مسترد کردیا، بھارتی میڈیا
  •  امریکی پابندیوں پر ردعمل‘ سوڈان کا براہِ راست روابط پر زور
  •  امریکاکے ساتھ جوہری توانائی کا  سنہری دور تعمیر کر رہے ہیں‘ برطانیہ
  • ایران میں جوہری معائنہ کاروں کی واپسی مفاہمت کی جیت، رافائل گروسی
  • امریکا اور بھارت کے درمیان تجارتی مذاکرات کل نئی دہلی میں ہوں گے