الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیس سماعت کے لیے مقرر کردیا۔

یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کروا لیتی تو مخصوص نشستوں کا مسئلہ ہی نہ ہوتا، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن میں 8 اپریل بروز منگل کو پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیس کی سماعت ہوگی۔

کیس کی سماعت کے لیے الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف، بیرسٹر گوہر اور پی ٹی آئی کے چیف الیکشن کمشنر رؤف حسن کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔

اس کے علاوہ اکبر ایس بابر سمیت تمام درخواست گزاروں کو بھی نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشنز کا معاملہ مارچ 2024 سے زیرالتوا ہے، اور اب تک 8 سماعتیں ہو چکی ہیں۔

الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات منظور نہ ہونے کی وجہ سے تحریک انصاف کا انتخابی نشان بھی معطل ہے۔

یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کالعدم،ٹیم کو بلے کے بغیر کھیلنا ہوگا

پی ٹی آئی کا انتخابی نشان معطل ہونے کی وجہ سے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں نے بحیثیت آزاد امیدوار الیکشن میں حصہ لیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اکبر ایس بابر الیکشن الیکشن کمیشن انتخابی نشان پی ٹی آئی انٹرا پارٹی عمران خان کیس سماعت کے لیے مقرر وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اکبر ایس بابر الیکشن الیکشن کمیشن پی ٹی ا ئی انٹرا پارٹی کیس سماعت کے لیے مقرر وی نیوز پی ٹی ا ئی انٹرا پارٹی انتخابات الیکشن کمیشن سماعت کے لیے

پڑھیں:

پی ٹی آئی گِدھوں کے قبضے میں ہے، اثاثے اور اکاؤنٹس منجمد کیے جائیں، اکبر ایس بابر

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پارٹی کے اندر مالی اور انتظامی بے ضابطگیوں پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے اندر پیسوں کی بندر بانٹ جاری ہے اور پی ٹی آئی کے فنڈز کو تحفظ دینے کی فوری ضرورت ہے۔

اکبر بابر نے کہا کہ جب تک پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کے قانونی تقاضے پورے نہیں کرتی، اس کے اکاؤنٹس اور اثاثے منجمد کر دیے جائیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ”کہا جا رہا ہے پی ٹی آئی گدھوں کے قبضے میں ہے، اصل میں یہ گِدھوں کے قبضے میں ہے جو اسے نوچ نوچ کر کھا رہے ہیں۔“

اکبر بابر نے انکشاف کیا کہ الیکشن کمیشن نے بھی تسلیم کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے موجودہ عہدیداران خود ساختہ ہیں، اور غیرقانونی جنرل باڈی کے تحت انٹرا پارٹی الیکشن منعقد کیے گئے، جو پارٹی آئین اور قانونی تقاضوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔

ان کا کہنا تھا، ’ہم پی ٹی آئی پر پابندی نہیں چاہتے، لیکن اگر یہی روش جاری رہی تو پارٹی ڈی لسٹ ہو سکتی ہے، اور الیکشن کمیشن کے پاس اسے فارغ کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچے گا۔‘

اکبر ایس بابر نے مزید کہا کہ یہ مسئلہ صرف پی ٹی آئی کا نہیں بلکہ ملک کی دیگر جماعتیں بھی اسی راہ پر گامزن ہیں جہاں سیاسی لیڈر بلامقابلہ سربراہ منتخب ہو رہے ہیں۔ جب تک اندرونی جمہوریت کو فروغ نہیں ملے گا، ملکی جمہوریت بھی کمزور ہی رہے گی۔

انہوں نے ایک مرتبہ پھر الیکشن کمیشن سے اپیل کی کہ پی ٹی آئی کے غیرقانونی استعمال ہونے والے اکاؤنٹس فوری طور پر منجمد کیے جائیں تاکہ پارٹی کو مزید مالی نقصان سے بچایا جا سکے۔
مزیدپڑھیں:انٹرا پارٹی الیکشن کیس: بیرسٹر گوہر سنی اتحاد سے چیئرمین پی ٹی آئی کیسے بنے؟ الیکشن کمیشن کے سخت سوالات

متعلقہ مضامین

  • این اے 18 انتخابی دھاندلی معاملہ، عمرایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا
  • الیکشن کمیشن فائنل آرڈر پاس نہیں کرے گا،چیف الیکشن کمشنر
  • آئین پاکستان 90 روز میں جنرل الیکشن کا کہتا ہے کیا وہ کرائے گئے؟
  • پی ٹی آئی گِدھوں کے قبضے میں ہے، اثاثے اور اکاؤنٹس منجمد کیے جائیں، اکبر ایس بابر
  • بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونے کے بعد پی ٹی آئی کے چیئرمین کیسے بن سکتے ہیں؟.الیکشن کمیشن
  • انٹرا پارٹی الیکشن کیس: بیرسٹر گوہر سنی اتحاد سے چیئرمین پی ٹی آئی کیسے بنے؟ الیکشن کمیشن کے سخت سوالات
  • انٹرا پارٹی انتخابات: بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں تھے، پی ٹی آئی سربراہ کیسے بنے؟ الیکشن کمیشن
  • پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخاب پر فیصلہ ہو چکا، حتمی فیصلہ جاری نہیں کرینگے:چیف الیکشن کمشنر
  • پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخاب؛ فیصلہ ہوچکا، فائنل آرڈر پاس نہیں کریں گے، چیف الیکشن کمشنر
  • تنظیم نو کا معاملہ، پاکستان مسلم لیگ (ق) نے بڑا فیصلہ کرلیا