ملک میں ایک ماہ میں مہنگائی کتنی بڑھی؟
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ملک میں ایک ماہ میں مہنگائی کتنی بڑھی اس حوالے سے وفاقی حکومت کے ادارہ شماریات نے اعداد وشمار جاری کر دیے ہیں۔
وفاقی ادارہ شماریات نے ماہانہ بنیادوں پر مختلف شعبوں میں مہنگائی کی تفصیلات جاری کی ہیں جس کے مطابق ایک ماہ میں سب سے زیادہ جوتوں کی قیمت میں ریکارڈ اضافہ ہوا اور وہ 31.
جاری رپورٹ کے مطابق رپورٹ کے مطابق ایک ماہ میں کاٹن کا کپڑا 15.12 فیصد، وولن کپڑا 10.55 فیصد مہنگا ہوا۔ ریڈ میڈ گارمنٹس 9.5 جب کہ وولن ریڈی میڈ گارمنٹس کی قیمتیں 11.51 فیصد بڑھیں۔
درزیوں کے معاوضوں میں 8.5 فیصد، ہوزری کے شعبے میں ایک ماہ کے دوران 14.85 فیصد مہنگائی ہوئی۔
ماہانہ بنیادوں پر گھریلو ساز وسامان 5.39 فیصد، پلاسٹک مصنوعات 8.5 فیصد، ٹیکسٹائل کی گھریلو مصنوعات 14.26 فیصد مہنگی ہوئیں۔
ایک ماہ میں ریسٹورینٹس اور ہوٹلز کی خدمات کے معاوضے میں 5.64 جب کہ تفریحی شعبہ میں 5.21 فیصد مہنگائی ریکارڈ کی گئی۔ ریڈ میڈ فوڈ 5.53 فیصد مہنگا ہوا۔
مزیدپڑھیں:ترقی کی دوڑ میں پاکستان کو بھارت سے جتوانا ہے، احسن اقبال
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ایک ماہ میں
پڑھیں:
پاکستان پر اعتماد بحال، ایک اور عالمی ایجنسی نے کریڈٹ ریٹنگ بہتر کر دی
ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگ نے پاکستان کی ریٹنگ ٹرپل سی پلس سے بی مائنس کر دی، اس سے قبل فچ نے بھی پاکستان کی ریٹنگ بہتر کی تھی۔ پاکستان کے فارن ریزروز میں اضافے سے بیلنس آف پیمنٹ بہتر ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستانی معیشت کیلئے بہتر خبر، عالمی کریڈٹ اداروں کا پاکستانی معیشت پر اعتماد بحال، ایک اور عالمی ایجنسی نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر کر دی۔ ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگ نے پاکستان کی ریٹنگ ٹرپل سی پلس سے بی مائنس کر دی، اس سے قبل فچ نے بھی پاکستان کی ریٹنگ بہتر کی تھی۔ پاکستان کے فارن ریزروز میں اضافے سے بیلنس آف پیمنٹ بہتر ہوئی، ریونیو میں اضافے اور مہنگائی میں کمی کی حکومتی کوششیں مالی استحکام کا باعث ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 20.5 ارب ڈالر تک پہنچ گئے جبکہ مہنگائی کی شرح 4.5 فیصد تک کم ہو گئی۔ ایس اینڈ پی گلوبل کے مطابق شرح سود گر کر 11 فیصد آ گئی، اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں 1100 بیسس پوائنٹس کمی کی، معاشی ترقی کی شرح 2.7 فیصد، آئندہ سال 3.6 فیصد متوقع ہے، زراعت کا شعبہ کمزور رہا، صنعتی شعبہ بہتر رہا۔
رپورٹ کے مطابق ترسیلات زر 38 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئیں، اکتوبر 2024ء میں عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے 7 ارب ڈالر پروگرام منظور کیا، رواں سال مالی خسارہ کم ہو کر 5.6 فیصد ہوا۔ ایس اینڈ پی گلوبل کے مطابق چین، سعودی عرب، یو اے ای اور کویت سے 16.8 ارب ڈالر امداد میں ملی، پاکستان کی سکیورٹی صورتحال بہتر رہی، امید ہے پاکستان کو مالیاتی اداروں کی سپورٹ حاصل رہے گی۔