Daily Ausaf:
2025-09-18@16:25:40 GMT

ملک میں ایک ماہ میں مہنگائی کتنی بڑھی؟

اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ملک میں ایک ماہ میں مہنگائی کتنی بڑھی اس حوالے سے وفاقی حکومت کے ادارہ شماریات نے اعداد وشمار جاری کر دیے ہیں۔

وفاقی ادارہ شماریات نے ماہانہ بنیادوں پر مختلف شعبوں میں مہنگائی کی تفصیلات جاری کی ہیں جس کے مطابق ایک ماہ میں سب سے زیادہ جوتوں کی قیمت میں ریکارڈ اضافہ ہوا اور وہ 31.

89 فیصد تک مہنگے ہوئے جب کہ کپڑے 15.26 فیصد مہنگے ہوئے۔

جاری رپورٹ کے مطابق رپورٹ کے مطابق ایک ماہ میں کاٹن کا کپڑا 15.12 فیصد، وولن کپڑا 10.55 فیصد مہنگا ہوا۔ ریڈ میڈ گارمنٹس 9.5 جب کہ وولن ریڈی میڈ گارمنٹس کی قیمتیں 11.51 فیصد بڑھیں۔

درزیوں کے معاوضوں میں 8.5 فیصد، ہوزری کے شعبے میں ایک ماہ کے دوران 14.85 فیصد مہنگائی ہوئی۔

ماہانہ بنیادوں پر گھریلو ساز وسامان 5.39 فیصد، پلاسٹک مصنوعات 8.5 فیصد، ٹیکسٹائل کی گھریلو مصنوعات 14.26 فیصد مہنگی ہوئیں۔

ایک ماہ میں ریسٹورینٹس اور ہوٹلز کی خدمات کے معاوضے میں 5.64 جب کہ تفریحی شعبہ میں 5.21 فیصد مہنگائی ریکارڈ کی گئی۔ ریڈ میڈ فوڈ 5.53 فیصد مہنگا ہوا۔
مزیدپڑھیں:ترقی کی دوڑ میں پاکستان کو بھارت سے جتوانا ہے، احسن اقبال

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ایک ماہ میں

پڑھیں:

شرح سود کو 11فیصد پر برقرار رکھنا مانیٹری پالیسی کا غلط فیصلہ ہے‘ گوہر اعجاز

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء)چیئرمین اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈیولپمنٹ اور سابق نگران وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ شرح سود کو برقرار رکھنا پاکستان کے ٹیکس گزاروں پر خطے کا مہنگا ترین بوجھ ڈالنے کے مترادف ہے، پاکستان میں شرح سود خطے کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے،شرح سود کو 11فیصد پر برقرار رکھنا مانیٹری پالیسی کا غلط فیصلہ ہے۔

(جاری ہے)

اپنے بیا ن میں انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کا شرح سود کو 11فیصد پر برقرار رکھنا ایماندار ٹیکس گزاروں مزید بوجھ ڈالنا ہے، مالیاتی خسارہ شرح سود کو مہنگائی کے مطابق کم کر کے قابو کیا جا سکتا ہے۔پرائیویٹ کاروبار اس صورت میں ترقی کر سکتا ہے جب اسے یکساں مواقع فراہم کیے جائیں گے۔معاشی ترقی کے لیے فیصلہ کن مانیٹری پالیسی کی ضرورت ہے، پائیدار معاشی ترقی کے لیے یکساں مواقع ہونا ضروری ہیں۔پاکستان میں شرح سود خطے کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے ، پاکستان میں مہنگائی 3فیصد اور شرح سود 11فیصد ہے، بھارت میں مہنگائی 1.5فیصد اور شرح سود 5.5فیصد ہے جبکہ بنگلہ دیش میں مہنگائی 8.3فیصد اور شرح سود 10 فیصد ہے۔

متعلقہ مضامین

  • انسان کے مزاج کتنی اقسام کے، قدیم نظریہ کیا ہے؟
  • ’اپنی سیلری سے خوش ہوں‘، ایمازون کے بانی جیف بیزوس سالانہ کتنی تنخواہ لیتے ہیں؟
  • اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصداضافہ
  • قائداعظم یونیورسٹی کی ملکیتی زمین کتنی، سی ڈی اے نے بالآخر تصدیق کردی
  • صنعتی پیداوار میں نمایاں اضافہ، جولائی میں 9 فیصد بہتری
  • درآمدی ایل این جی گھریلو صارفین کو 65 فیصد مہنگی پڑے گی
  • لوگوں چیٹ جی پی ٹی پر کیاکیا سرچ کرتے ہیں؟ کمپنی نے تفصیلات جاری کر دیں
  • کراچی میں بارش سے متعلق محکمہ موسمیات کا اہم بیان
  • شرح سود کو 11فیصد پر برقرار رکھنا مانیٹری پالیسی کا غلط فیصلہ ہے‘ گوہر اعجاز
  • سیلاب مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ‘ سٹیٹ بنک : شرح سود 11فیصدبرقرار