بلاول بھٹو جلسے میں کھڑے ہوکر پانی جیسے اہم مسئلے پر سیاست نہ کریں، عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)وزیراعلیٰ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے ملک میں پانی کی تقسیم، خیبرپختونخوا میں امن و امان اور مختلف سیاسی معاملات پر سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب میں پانی کی تقسیم کے طریقہ کار کو ازسرنو منظم کرنے کی ضرورت ہے، بھارت والا حصہ آباد ہو چکا، وہ سبز ہو رہا ہے جبکہ یہاں سیلاب کے دنوں میں قیمتی پانی ضائع ہو جاتا ہے، ہمیں اسے بہتر طریقے سے مینج کرنے کی ضرورت ہے۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو پر تنقید کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی رہنما عظمیٰ بخاری نے کہا کہ بلاول بھٹو جلسے میں کھڑے ہوکر پانی جیسے اہم مسئلے پر سیاست نہ کریں، اس پر سنجیدہ اور تکنیکی سطح پر بات ہونی چاہیئے، اتحادی جماعتیں مسلسل گولہ باری کر رہی ہیں، پہلے یہ تو دیکھ لیں کہ بات کس پانی کی ہو رہی ہے، کینال سسٹم پر سیاست ہو رہی ہے جبکہ اصل ضرورت عملی اقدامات کی ہے۔
خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور پر بھی نشانہ سادھتے ہوئے وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ علی امین گنڈا پور کی وزارتِ اعلیٰ خطرے میں ہے اور خود ان کی پارٹی کے لوگ انہیں کرپٹ وزیر اعلیٰ قرار دے رہے ہیں۔
کرپشن کے الزامات پر انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ”یہ کیسے ممکن ہے کہ کوئی پارٹی اپنی اندرونی کمیٹی سے سرکاری وسائل کے غبن کا آڈٹ کروائے؟ یہ کام تو نیب یا متعلقہ ادارے کا ہے۔“
تحریک انصاف کے رہنماؤں پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ”خود ان کے وزیر، جیسے سواتی، جنید اکبر، اور اسد قیصر ایک دوسرے پر کرپشن کے الزامات لگا رہے ہیں، ان سے کوئی پوچھنے والا ہے؟“
وفاقی حکومت کو تنبیہ کرتے ہوئے وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ ہم پوچھتے ہیں کہ 600 ارب روپے جو امن و امان کے لیے مختص تھے، وہ کہاں گئے؟ خیبرپختونخوا میں تو سی ٹی ڈی تک مؤثر انداز میں کام نہیں کر رہی۔
عظمیٰ بخاری نے واضح کیا کہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت رقم کی فراہمی سے پہلے صوبے کو اپنے مالی حسابات پیش کرنا ہوں گے، دھمکیاں نہ دیں، پہلے حساب دیں!
ن لیگ کی خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارا طرہ امتیاز صوبے اور ملک کی ترقی ہے، ہم نے عملی اقدامات کیے ہیں۔
تھیٹرز کے معاملے پر بات کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سے ملاقات میں اس ماحول پر بات ہوئی ہے اور منظوری کے بعد نیا لائحہ عمل اپنایا جائے گا، ساتھ ہی انہوں نے انکشاف کیا کہ تھیٹرز کی جانب سے مجھے بلیک میل کیا گیا اور عدالت میں جانے کی دھمکیاں دی گئیں۔
مزیدپڑھیں:یونان: غیر قانونی تارکین وطن کی ایک اور کشتی حادثے کا شکار، ایک شخص ہلاک، 39 افراد کو بچا لیا گیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کرتے ہوئے نے کہا کہ
پڑھیں:
چین سے 3 معاہدے، صدر کی شرکت، بلاول سے کاروباری شخصیات کی ملاقاتیں
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) صدر آصف علی زرداری سے شنگھائی میں چیئرمین چیری ہولڈنگ ین تونگیو نے ملاقات کی۔ خاتون اول بی بی آصفہ بھٹو زرداری، چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا بھی ہمراہ تھے۔ صدر زرداری نے چیری آٹو کی پاکستان میں دلچسپی اور توسیعی منصوبوں کا خیر مقدم کیا۔ صدر زرداری نے الیکٹرک بسوں اور لوکلائزیشن منصوبوں کو خوش آئند قرار دیا۔ صدر زرداری نے کہا کہ نوجوانوں کیلئے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ الیکٹرک اور نیو انرجی گاڑیوں کیلئے پالیسی سپورٹ فراہم کی جائے گی۔ صدر زرداری نے چیری کو الیکٹرک بسوں، منی ٹرکس اور گرین انرجی میں مشترکہ منصوبوں میں شرکت کی دعوت دی۔ پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ مینوفیکچرنگ، منرلز اور انرجی سٹوریج میں تعاون کی تجویز پیش کی گئی۔ علاوہ ازیں صدر مملکت آصف علی زرداری نے شنگھائی میں مفاہمت کی تین یاد داشتوں کی دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔ ایم او یوز کا مقصد پاکستان میں زراعت، ماحولیات اور ماس ٹرانزٹ کے شعبوں کی ترقی ہے۔ خاتون اول بی بی آصفہ، چیئرمین بلاول بھٹو اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا بھی شریک تھے۔ پہلا ایم او یو: کنٹرولڈ ایگریکلچر سائنس اینڈ ایجوکیشن پارک، زرعی پیداوار اور خوراک کے تحفظ میں اضافہ، دوسرا ایم او یو: شینونگ کالج، کسانوں کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور تربیت فراہم کرنے کے لئے، تیسرا ایم او یو: ٹائر ری سائیکلنگ پروجیکٹ، ماحول دوست فاضل مادہ کی مینجمنٹ کو فروغ دینے کے متعلق ہے۔ صدر زرداری نے کہا کہ یہ ایم او یوز پاک چین زرعی، تکنیکی اور ماحولیاتی تعاون کو مضبوط بنانے کی عملی کوشش ہیں۔ صدر آصف علی زرداری سے شنگھائی میں سی پی سی سیکرٹری چن جینِنگ نے ملاقات کی۔ صدر زرداری نے کہا مخالف اور دشمن عناصر پاک چین دوستی کو نقصان نہیں پہنچا سکتے۔ پاک چین دوستی نسل در نسل آگے بڑھے گی اور مزید مستحکم ہوگی۔ صدر زرداری نے کہا پاک چین تعلقات وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوں گے۔ دریں اثناء پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے شنگھائی میں چین کی سب سے بڑی تعمیراتی کمپنی چائنا اسٹیٹ کنسٹرکشن انجینئرنگ کارپوریشن کے وفد نے ملاقات کی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے بیلٹ اینڈ روڈ انفارمیشن انڈسٹری یونین کے مشیر سونگ لنگ بن، چیف کنسلٹنٹ بے چی اور کنسلٹنٹ بے لین نے بھی ملاقات کی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے تحت پاک چین اقتصادی راہداری، ڈیجیٹل اور گرین انفراسٹرکچر کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ دریں اثناء بلاول بھٹو زرداری سے شنگھائی میں توانائی کے شعبے کی اہم چینی کمپنی وونٹائی پاور کے وفد نے ملاقات کی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وونٹائی گروپ کے وفد کے درمیان پاکستان میں توانائی کے متبادل ذرائع میں سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بلاول بھٹو زرداری کو وونٹائی گروپ کے وفد نے سولر انرجی کے شعبے میں وسیع امکانات پر بریفنگ دی۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ توانائی کے متبادل ذرائع اختیار کئے بغیر تیز رفتار ترقی ممکن نہیں، توانائی کے ماحول دوست ذرائع کو اختیار کرکے ہم موسمیاتی تبدیلیوں کا بھی بخوبی مقابلہ کرسکتے ہیں۔