ترجمان سندھ حکومت کا مریم اورنگزیب کے بیان پر ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
سندھ حکومت کی ترجمان سمعتا افضال سید نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کا اجلاس خود نہیں بلا رہی ہے۔
صوبائی حکومت کی ترجمان نے سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب کے بیان پر ردعمل میں کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کئی بار مطالبہ کرچکے ہیں کہ اجلاس بلایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ تقریباً ایک سال ہوگیا مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہیں بلایا گیا، آئین کے مطابق ہر 3 ماہ میں سی سی آئی کا اجلاس بلانا ضروری ہے۔
سمعتا افضال نے مزید کہا کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان تنازعات کے حل کا بہترین فورم سی سی آئی ہے، جس کا اجلاس نہ بلاکر صوبوں کو ان کے آئینی حق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کا اجلاس
پڑھیں:
بیرسٹر گوہر نے فاٹا کمیٹی اجلاس بلانے کو آئین کی خلاف ورزی قرار دے دیا
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ فاٹا کمیٹی کا اجلاس بلانا آئین کی خلاف ورزی ہے۔
اسلام آباد میں پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران بیرسٹر گوہر نے کہا کہ 25ویں ترمیم کے بعد قبائلی علاقے صوبائی حکومت میں ضم ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کمیٹی کو ختم کیا جائے، 25 جون کو حکومت نے فاٹا سے متعلق ایک کمیٹی بنائی۔
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ قبائلی علاقوں سے منتخب ممبران اسمبلی آج یہاں موجود ہیں،7 ممبران منتخب ایم این ایز میں سے 5 تحریک انصاف سے ہیں، 17 میں سے 14 ممبران صوبائی اسمبلی پی ٹی آئی کے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ فاٹا کی کمیٹی کا اجلاس بلانا آئین کی خلاف ورزی ہے، قبائلی علاقوں میں جرگہ سسٹم بحالی کا مطالبہ سامنے نہیں آیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے یہ بھی کہا کہ فاٹا سے متعلق قانون سازی یا کوئی فیصلے کا اختیار صوبائی حکومت کا کام ہے، حکومت سے مطالبہ ہے کہ فاٹا سے متعلق کمیٹی کو ختم کیا جائے۔
اس موقع پر شاہ فرمان نے کہا کہ فاٹا انضمام اس لئے کیا تاکہ وہاں ترقی ہو، قانون سازی اس لیے کی گئی تاکہ فاٹا سے ممبران اسمبلی کو اختیار دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ فاٹا انضمام ہوگیا اور مرکز اور صوبوں سے معاہدہ کیا گیا، قبائل تھے، ہیں اور رہیں گے ہم ان کی زندگی تبدیل نہیں کرسکتے، جو مراعات فاٹا کےلئے تھیں ان میں اضافہ کرنا تھا۔