50 سے زائد ممالک کا ٹیرف میں کمی کے لیے ٹرمپ سے رابطہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نئے ٹیرف کے اعلان کے بعد وائٹ ہاؤس کے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ 50 سے زائد ممالک نے امریکا کے ساتھ تجارتی مذاکرات شروع کرنے کے لیے رابطہ کیا ہے۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے ان محصولات کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ 50 سے زائد ممالک نے ٹیرف میں نرمی کے لیے رابطہ کیا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ ممالک جانتے ہیں کہ محصولات کا زیادہ نقصان انہی کو ہوگا، اقتصادی بحران کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ امریکی ٹیرف میں نرمی کا فیصلہ ٹرمپ ہی کر سکتے ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ نے ٹیرف لگا کر دنیا کی معیشتوں کو ہلا کر رکھ دیا، ان محصولات کے نتیجے میں امریکی اسٹاک مارکیٹ میں تقریباً 6 ٹریلین ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے اور عالمی سطح پر اقتصادی بحران کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق تائیوان نے امریکا پر جوابی محصولات عائد نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے مزید سرمایہ کاری کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے جبکہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو بھی ٹیرف پر بات چیت کے لیے واشنگٹن روانہ ہوگئے۔
بھارت نے امریکی محصولات کا جواب نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور تجارتی مذاکرات پر توجہ مرکوز کی ہے تاکہ ایک جامع تجارتی معاہدہ طے پا سکے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چین و دیگر کی جانب سے امریکا پر جوابی ٹیرف کی وجہ سے معاشی بحران اور تجارتی جنگ کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے مطابق کے لیے کیا ہے
پڑھیں:
صدر نکولاس مادورو کے دن گنے جاچکے ہیں‘ ٹرمپ کی دھمکی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-06-11
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وینزویلا میں ممکنہ امریکی فوجی مداخلت کے حوالے سے اشارہ دیتے ہوئے خبردار کیا کہ نکولاس مادورو کے بطور صدر دن گنے جا چکے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے ایک جانب وینزویلا میں جنگ کی باتوں کو مسترد کیا، تو دوسری جانب وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو کو سخت الفاظ میں خبردار کیا۔ انٹرویو کے دوران ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا امریکا وینزویلا کے خلاف جنگ کی تیاری کر رہا ہے، تو انہوں نے کہا کہ مجھے اس کا یقین نہیں ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق امریکا مبینہ طور پر نارکو ٹیررازم کے خلاف کارروائی کے طور پر وینزویلا کے فوجی ٹھکانوں پر ممکنہ حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ٹرمپ نے اس امکان کی تردید نہیں کی بلکہ محتاط انداز اپناتے ہوئے کہا کہ میں نہیں کہوں گا کہ میں ایسا کرنے والا ہوں، لیکن یہ بھی نہیں بتاؤں گا کہ وینزویلا کے ساتھ میرا اگلا قدم کیا ہوگا۔یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا نے کیریبین میں اپنی فوجی سرگرمیاں بڑھا دی ہیں، جہاں حالیہ ہفتوں میں امریکی افواج نے مبینہ منشیات بردار جہازوں پر مختلف حملے کیے۔ دوسری جانب وینزویلا کے صدر نکولاس مادوروکا کہنا ہے کہ امریکا حکومت کی تبدیلی کے بہانے وینزویلا کے تیل کے ذخائر پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ امریکی فوج نے حالیہ ہفتوں میں کیریبین اور پیسفک میں کم از کم درجن سے زائد حملے کیے جن میں 65 افراد ہلاک ہوئے۔ ان کارروائیوں پر خطے کے کئی ممالک نے شدید تنقید کی ہے۔امریکی حکومت نے اب تک کوئی ثبوت پیش نہیں کیا کہ حملوں میں نشانہ بننے والے افراد واقعی منشیات اسمگل کر رہے تھے ۔