راولپنڈی میں غیرقانونی مقیم مزید 250 افغانوں کو تحویل میں لے لیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
راولپنڈی:
راولپنڈی میں غیرقانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کے خلاف پولیس کا آپریشن تیز ہو گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق گزشتہ 12 گھنٹوں کے دوران مزید اڑھائی سو افغان باشندوں کو تحویل میں لے لیا گیا، جس کے بعد مجموعی تعداد 750 سے تجاوز کر گئی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق سب سے زیادہ تین سو سے زائد افغان باشندے پوٹھوہار ڈویژن سے تحویل میں لیے گئے، جبکہ صدر ڈویژن سے اڑھائی سو اور راول ڈویژن سے تقریباً پونے دو سو افغان شہریوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ تمام تحویل میں لیے گئے افراد کو سخت سیکیورٹی میں کیمپ منتقل کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز کیمپ منتقل کیے گئے افغان شہریوں کا دستاویزی پراسیس مکمل کر لیا گیا ہے اور ان کی آئندہ دو روز میں وطن واپسی متوقع ہے۔ افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والے افراد کو بھی کیمپ سے افغانستان بھجوایا جائے گا۔ آپریشن کے دوران کارڈ ہولڈر خاندانوں کو بھی حراست میں لے کر کیمپ منتقل کیا جا رہا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ افغان باشندوں کے خلاف آپریشن روزانہ کی بنیاد پر جاری رکھا جائے گا اور اس میں سپیشل برانچ سمیت دیگر متعلقہ اداروں کی معاونت حاصل کی گئی ہے۔ افغان باشندوں کی نشاندہی کے لیے تمام متعلقہ اداروں سے بھی بھرپور معاونت لی جا رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
راولپنڈی میں 4 سالہ بچہ والد کی پستول سے کھیلتے ہوئے اتفاقیہ گولی لگنے سے جاں بحق
راولپنڈی کے تھانہ علاقے ڈھیری میں افسوسناک واقعہ پیش آیا، جس میں چار سالہ بچہ والد کے لوڈ پستول سے کھیلتے ہوئے گولی چلنے سے دم توڑ گیا
ایکسپریس نیوز کے مطابق کلرسیداں کے علاقے ڈھیری کے رہاہشی محمد گل کا چار سالہ بیٹا آیان گل والد کے کمرے میں بستر پر لیٹا ہوا تھا کہ اس دوران اُس کو والد کا لوڈڈ پستول نظر آیا جس کے ساتھ وہ کھیلنے لگا۔
کھیل کے دوران اچانک گولی چلی جو بچے کہ کنپٹی کے قریب سے لگتی ہوئی گردن سے نکل گی جس سے بچہ موقع پر دم توڑ گیا۔
پولیس نے اطلاع ملنے پر بچے کی نعش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردیا۔
پولیس کے مطابق متوفی بچے کا والد پراپرٹی اور کپڑے کا کاروبار کرتا ہے جس نے ابتدائی بیان ریکارڈ کرایا اور اُس میں واقعے کو حادثہ قرار دیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق ابتدائی بیان میں بچے کا والد کا کہنا تھا کہ پسٹل لائسنس یافتہ ہے جو لوڈ حالت میں بستر پر تکیے کے نیچے پڑا ہوا تھا،
بیٹے کے پاؤں میں موچ آئی ہوتی جسکو ڈاکڑ نے آرام کے کہہ رکھا تھا لیکن وہ صحن میں کھیل رھا تھا جسکو میں نے خود کمرے میں آرام کرنے کے لیے بھیجا اور وہ بستر پر لیٹ گیا اور اس دوران پستول اسکے ہاتھ آیا جس سے اُس نے کھیلنا شروع کردیا۔
اس دوران اتفاقیہ گولی چل کر اسکو لگ گئی اور وہ موقع پر دم توڑ گیا۔