ڈرائیونگ لائسنس بنوانے والوں کی بڑی مشکل آسان
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
ڈرائیونگ لائسنس بنوانے کے خواہشمند شہری موبائل فون پر لائسنس ڈاؤن لوڈ کرسکیں گے۔ٹریفک پولیس نے پنجاب بھر میں بغیر لائسنس کے گاڑیاں چلانے والوں کے خلاف مہم شروع کر دی ہے۔
ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق اس مہم کا مقصد لوگوں کو ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کی ترغیب دینا ہے، جو اہل امیدواروں کو نظریاتی اور عملی ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد جاری کیا جاتا ہے۔اگر لوگ بغیر لائسنس کے موٹر سائیکل، کار یا بھاری گاڑیاں چلاتے ہوئے پائے گئے تو ان کے خلاف چالان یا کسی اور قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ترجمان ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ تمام شہریوں پر لازم ہے کہ وہ اپنے لائسنس اپنے پاس رکھیں اگر انہوں نے یہ لائسنس ٹریفک پولیس پنجاب سے حاصل کیے ہیں، جو صوبے بھر میں اہل افراد کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کی مجاز اتھارٹی ہے۔
پنجاب کے تمام شہروں میں مختلف پوائنٹس پر تعینات ٹریفک پولیس اہلکار ڈرائیور سے ڈرائیونگ لائسنس کی تصدیق کیلئے مطالبہ کر سکتے ہیں۔بعض اوقات شہری اپنا ڈرائیونگ لائسنس رکھنا بھول جاتے ہیں ، ایسی صورت حال کا ایک حل ہے ، پنجاب پولیس نے ایک آن لائن سروس شروع کی ہے جو شہریوں کو ڈرائیونگ لائسنس کی سافٹ کاپی فراہم کرتی ہے، جو وہ اپنے سمارٹ فون میں رکھ سکتے ہیں اور جب اہلکار مطالبہ کریں تو دکھا سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ڈرائیونگ لائسنس ٹریفک پولیس
پڑھیں:
بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو ایک مشکل کا سامنا
ڈھاکا:بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو ایک اور مشکل کا سامنا ہے جہاں کریمنل انوسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) نے انہیں بغاوت کیس میں مفرور قرار دیتے ہوئے اخباروں میں نوٹس جاری کردیا ہے۔
بنگلہ دیش کے میڈیا کے مطابق سی آئی ڈی نے بغاوت کیس میں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد اور 260 دیگر کو مفرور قرار دیا گیا ہے اور تمام افراد کے خلاف نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔
اسپیشل سپرنٹنڈنٹ سی آئی ڈی جسیم الدین خان کے دستخط سے جاری نوٹس میں کہا گیا کہ ڈھاکا میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کورٹ نے یہ حکم جاری کردیا ہے۔
ڈھاکا میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کورٹ 17 کے جج عارف الاسلام نے شیخ حسینہ اور دیگر 260 افراد کو مفرور قرار دیا ہے اور نوٹس باقاعدہ طور پر نوٹس شائع کرنے کا حکم دیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق شیخ حسینہ واجد اور دیگر کے خلاف نوٹس انگریزی اور بنگالی زبان کے اخباروں میں شائع کیا گیا ہے۔
نوٹس کی منظوری بنگلہ دیش کی وزارت داخلہ نے کریمنل پروسیجر کوڈ کے سیکشن 196 کے تحت دے دی ہے اور سی آئی ڈی نے بغاوت کیس میں تفتیش شروع کردی ہے۔
بنگلہ دیشی میڈیا نے بتایا کہ سی آئی ڈی نے تفتیش کے دوران آن لائن پلیٹ فارم جوئے بنگلہ بریگیڈ کے ذریعے ملک کے اندر اور بیرون ملک بغاوت سے متعلق سرگرمیوں کے ثبوت جمع کیے ہیں، جس کا مقصد حکومت کا خاتمہ تھا۔
سی آئی ڈی نے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، سرورس او سوشل میڈیا سے جمع کیے گئے مواد کی فرانزک تجزیے کے بعد تفتیش مکمل کرکے شیخ حسینہ واجد سمیت 286 افراد کے خلاف چارج شیٹ جمع کرادی ہے۔
یاد رہے کہ شیخ حسینہ واجد 2024 میں طلبہ کی جانب سے ملک گیر احتجاج کے بعد ملک سے فرار ہو کربھارت پہنچ گئی تھیں جہاں وہ اس وقت مقیم ہیں جبکہ بنگلہ دیش میں ان کے خلاف بغاوت سمیت مختلف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔