علامہ سید جواد نقوی کا دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کا دورہ، مولانا حامد الحق حقانی کی شہادت پر تعزیت
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
سربراہ جامعہ عروۃ الوثقیٰ نے مولانا حامد الحق حقانی کی دینی، قومی اور سیاسی خدمات کے ساتھ ساتھ امت مسلمہ کے اتحاد کے لیے ان کی گراں قدر کوششوں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ اسلام ٹائمز۔ معروف مذہبی اسکالر علامہ سید جواد نقوی نے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کا دورہ کیا اور جمعیت علمائے اسلام پاکستان (س) کے سربراہ، مولانا حامد الحق حقانی کی شہادت پر اظہار تعزیت کیا۔ اس موقع پر انہوں نے نائب مہتمم دارالعلوم مولانا راشد الحق سمیع اور سیاسی جانشین مولانا عبدالحق ثانی سے الحق دفتر میں ملاقات کی۔ علامہ جواد نقوی نے مولانا حامد الحق حقانی کی دینی، قومی اور سیاسی خدمات کے ساتھ ساتھ امت مسلمہ کے اتحاد کے لیے ان کی گراں قدر کوششوں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
انہوں نے مرحوم کے ایصالِ ثواب کے لیے فاتحہ خوانی اور دعائے مغفرت کی اور اپنا تعزیتی پیغام بھی ریکارڈ کروایا۔ اس موقع پر علماء میں ناظم اعلیٰ جامعہ العروۃ الوثقی مولانا ناصر مہدی کربلائی، مولانا مفتی محمد سعید خان (الندوہ ایجوکیشنل ٹرسٹ)، مولانا سید محمد یوسف شاہ، مولانا عرفان الحق حقانی، مولانا لقمان الحق، مولانا اسامہ سمیع، مولانا خزیمہ سمیع اور دیگر شخصیات بھی موجود تھیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مولانا حامد الحق حقانی کی
پڑھیں:
پاکستان کے ساتھ تعلقات مضبوط بنیادوں رایات، پر قائم ہیں چینی سفیر
اسلام آباد (خبرنگارخصوصی) پاکستان میں چینی سفیر جیانگ زیڈانگ نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے تعلقات مضبوط بنیادوں پر اور اعلیٰ روایات پر قائم ہیں، پاکستان کو مختلف عالمی فورمز پر چین کی غیرمشروط حمایت حاصل رہی ہے، آج سے دس برس قبل چینی صدر شی جن پنگ کا دورہ پاکستان کا مقصد ایک ایسی کمیونٹی کی تشکیل تھا جس کے تحت باہمی تعاون اور وسائل کے ذریعے ہمسایہ ممالک کو مستحکم اور عوام کے حالات زندگی کو بہتر کیا جا سکے۔ وہ گزشتہ روز چینی صدر شی جن پنگ کے دورہ پاکستان کی دسویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ ایک سمپوزیم سے خطاب کر رہے تھے۔ سمپوزیم سے سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ، پاک چائنہ انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر مشاہد حسین سید، چین میں سابق پاکستانی سفیر نغمانہ ہاشمی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ چینی سفیر نے کہا کہ آج صدر شی جن پنگ کے دورہ پاکستان کی دسویں سالگرہ منا رہے ہیں، اس دورے کے دوران صدر شی جن پنگ کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب تاریخی تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات مضبوط اور روایات پر مبنی ہیں۔ صدر شی جن پنگ کے دورہ کا بنیادی مقصد ہمسایہ ممالک سے اچھے اور مخلصانہ تعلقات قائم کرنا تھا جس میں بہت پیشرفت ہوئی ہے۔ چین دنیا کی اکانومی کا اہم جزو ہے، ہم 1.4بلین آبادی کے ساتھ دنیا کی مارکیٹ میں کردار ادا کر رہے ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشاہد حسین سید نے کہا کہ چینی صدر کے دورے پاکستان کی دسویں سالگرہ کے موقع پر یہ اہم ایونٹ منعقد کیا گیا، صدر شی جنگ پنگ کو امن کے 5 اصولوں پر ایوارڈ سے نوازا گیا، بیلٹ اینڈ روڈ انشئیٹو 21 ویں صدی کا کامیاب منصوبہ ہے۔ صدر شی جن پنگ نے دورہ پاکستان کے دوران پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا، چینی صدر نے مشترکہ اجلاس سے 40 منٹ خطاب کیا۔ انہوں نے کہ آج کے دور میں ممالک کے درمیان ٹیرف اور تجارتی جنگ کی کوئی جگہ نہیں۔ سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 21 اپریل 2015 کو چینی صدر شی جن پنگ نے پاکستان کا دورہ کیا وہ بہت تاریخی اہمیت کا حامل ہے، دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات مضبوط اور مستحکم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے درمیان پہلا باضابطہ رابطہ 1955 میں ہوا جب چینی وزیراعظم چو این لائی اور پاکستان کے وزیر محمد علی بوگرہ کی انڈونیشیا میں ملاقات ہوئی۔ پاکستان اور چین کے درمیان تجارت، ٹیکنالوجی، تعلیم اور دیگر شعبوں میں تعلقات قائم ہیں تاہم پاکستان چین کے ساتھ تعلقات کو بھائی چارے کی بنیاد پر مزید مستحکم کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی صدر کا دورہ یہ واضح کرتا ہے کہ پاکستان اور چین حقیقی برادر ممالک ہیں۔ سابق سفیر نغمانہ ہاشمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ چینی صدر شی جنگ پنگ کے دورہ پاکستان نے دونوں ممالک کے تعلقات کو عملی طور پر ممکن بنایا اور آج دونوں ممالک چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور کے ثمرات سے مستفید ہو رہے ہیں، پاکستان نے سی پیک پراجیکٹ کے تحت 18 ہزار کلومیٹر روڈ کی تعمیر کی۔ نغمانہ ہاشمی نے کہا کہ صدر شی جن پنگ نے کہا تھا کہ چین میں رہنے والے 28 ہزار طلباء سمیت پاکستانی ہمارے بچے ہیں۔