اسلام آباد پولیس کے 10 ڈی ایس پیز کی ایس پیز کے عہدے پر ترقیاں
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق آئی جی اسلام آباد نے سینئر افسران کے ہمراہ تقریب میں ایس پیز کو رینک لگائے اور تقریب میں افسران کی فیملیز کو بھی خصوصی طور پر مدعو کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد پولیس کے 10 ڈی ایس پیز کی ایس پیز کے عہدے پر ترقیاں دی گئی ہیں۔ ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق آئی جی اسلام آباد نے سینئر افسران کے ہمراہ تقریب میں ایس پیز کو رینک لگائے اور تقریب میں افسران کی فیملیز کو بھی خصوصی طور پر مدعو کیا گیا۔ ترقی پانے والے افسران میں محمد شریف کولاچی، منور علی مہر، حاکم خان، محمد محفوظ کیانی، امتیاز علی شاہ، عابد اکرم، ماجد اقبال، محمد نجیب شاہ، سجاد حیدرشاہ اور حسن رضا شامل ہیں۔
آئی جی اسلام آباد سید علی ناصر رضوی نے افسران کو مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میری دعا ہے آپ کو جو ترقی ملی ہے آپ اس کیساتھ انصاف کریں۔ آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ اللہ کی خوشنودی کا واحد راستہ بندوں کیلئے آسانیاں پیدا کرنا ہے، محکمانہ ترقی ہر پولیس افسر کا بنیادی حق ہے، محکمانہ کورس مکمل کرنے والے افسران کو سنیارٹی کے مطابق پرموٹ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پروموشن کا سلسلہ تمام خالی سیٹیں مکمل ہونے تک جاری رہے گا، پولیس افسران کی فیملیز اور بچوں نے آئی جی اسلام آباد کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسلام آباد پولیس کے آئی جی اسلام آباد ایس پیز
پڑھیں:
چیئرمین پی ٹی اے کی اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ میں اپیل دائر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے عہدے سے ہٹائے جانے کے فیصلے کو چیلنج کر دیا ہے، چیئرمین نے پیر کو انٹرا کورٹ اپیل دائر کی، جو کہ انٹرا کورٹ اپیل آرڈیننس 1972 کے تحت فائل کی گئی۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق اپیل کنندہ نے مؤقف اختیار کیا کہ انہیں پہلے 24 مئی 2023 کو پی ٹی اے میں بطور ممبر (انتظامیہ) تعینات کیا گیا تھا، جس کے اگلے ہی روز یعنی 25 مئی 2023 کو ترقی دے کر چیئرمین پی ٹی اے بنایا گیا۔
درخواست میں کہا گیا کہ ہائیکورٹ نے عہدے سے ہٹانے کا جو فیصلہ سنایا ہے وہ غیر منصفانہ ہے اور اس کے خلاف اپیل اس لیے دائر کی گئی ہے تاکہ تقرری کو قانونی ثابت کیا جا سکے۔
چیئرمین پی ٹی اے نے اپنی اپیل میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ اس کیس کو فوری سماعت کے لیے مقرر کیا جائے، تاکہ ادارے کے انتظامی معاملات میں غیر یقینی کی کیفیت ختم کی جا سکے، وہ اپنی تقرری کے تمام قانونی تقاضے پورے کر کے اس عہدے پر فائز ہوئے تھے اور عدالت کے فیصلے سے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے آج ہی ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ چیئرمین کی تعیناتی قانون کے مطابق نہیں کی گئی، جس پر فوری طور پر عمل درآمد کا حکم دیا گیا۔ اس فیصلے کے بعد چیئرمین نے اپنی قانونی ٹیم کے مشورے سے انٹرا کورٹ اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا۔
خیال رہےکہ یہ معاملہ نہ صرف پی ٹی اے کے اندرونی انتظامی ڈھانچے پر اثر انداز ہوگا بلکہ ملکی سطح پر ٹیلی کام سیکٹر کے اہم فیصلوں پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوں گے۔